بھارت سکتے میں ہے، مودی نے ہارے ہوئے جواری جیسی تقریرکی،وزیردفاع
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
اسلام آباد:وزیردفاع خواجہ محمدآصف نے کہاہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کی تقریرہارے ہوئے جواری کی تقریرتھی جس کے پلے کچھ نہیں،پاکستان کوبھارت کے خلاف اس جنگ میں ہرمحاذ پر فتح ہوئی۔
نجی ٹی وی سے گفتگوکرتےہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان دہشت گردی کاسب سے بڑانشانہ ہےاوربھارت یہاں دہشت گردی میں ملوث ہے، پاکستان میں بی ایل اے جیسی تنظیمیں پیداکردی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ جتنابڑاسرٹیفائیڈدہشت گردمودی ہے دنیامیں کوئی اورنہیں۔انہوں نے کہاکہ 10مئی کو جس طرح کاجواب ہم نے دیابھارت اس کےبعدسکتے میں چلاگیا،مودی ایک ہارے ہوئے جواری کی طرح گفتگو کررہے ہیں جس کے پلے کچھ نہیں ،مودی نے ساکھ بچانے کے لئے بوکھلاہٹ میں یہ تقریرکی ،اپنی تقریرمیں انہوں نے کشمیراوردہشت گردی کو قابل گفتگو مان لیا، کشمیرپر بات ہوگی تو سلامتی کونسل کی قراردادوں کاذکرآئے گا ۔وزیردفاع نے کہاکہ ہمارے حملے کے بعدبھارت نے پانچ ممالک سے رابطہ کرکے درخواست کی کہ حملے رکوائیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نے کہاکہ
پڑھیں:
بھارت اور اسرائیل کا پاکستان کے ایٹمی مرکز پر حملے کا خفیہ منصوبہ کیا تھا؟ سابق سی آئی اے افسر کا انکشاف
سابق سی آئی اے افسر رچرڈ بارلو نے انکشاف کیا ہے کہ 1980 کی دہائی میں بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کے کہوٹہ یورینیم پلانٹ پر حملے کا خفیہ منصوبہ بنایا تھا تاکہ اسلام آباد کے ایٹمی پروگرام کو روکا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارتی جعلی سائنسدان کا ایران کو ایٹمی منصوبہ فروخت کرنے کی کوشش کا انکشاف
رچرڈ بارلو کے مطابق اُس وقت بھارتی وزیرِاعظم اندرا گاندھی نے یہ منصوبہ مسترد کر دیا تھا، جسے انہوں نے ’افسوسناک فیصلہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ کارروائی ہو جاتی تو بہت سے مسائل حل ہو سکتے تھے۔
ڈی کلاسیفائیڈ رپورٹس کے مطابق حملے کا مقصد پاکستان کے ایٹمی پروگرام اور ایران کو ممکنہ منتقلی روکنا تھا۔
بارلو کا کہنا ہے کہ اُس وقت امریکی صدر رونالڈ ریگن کی حکومت اس منصوبے کی سخت مخالف ہوتی، کیونکہ اس سے افغانستان میں سوویت یونین کے خلاف امریکی خفیہ جنگ متاثر ہو سکتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
انہوں نے مزید بتایا کہ پاکستان نے اس دور میں امریکا کی مجاہدین کو خفیہ امداد روکنے کی دھمکی دے کر اپنے ایٹمی پروگرام کے معاملے پر دباؤ کم کرنے کی کوشش کی تھی۔
کہوٹہ پلانٹ، جسے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی نگرانی میں قائم کیا گیا تھا، بعد ازاں پاکستان کے کامیاب ایٹمی تجربات (1998) کی بنیاد بنا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل افغانستان امریکا اندار گاندھی بھارت پاکستان ریگن سی آئی اے افسر رچرڈ بارلو