UrduPoint:
2025-11-19@05:57:21 GMT

ٹرمپ کا قطر کی جانب سے طیارے کے متنازعے تحفے کا دفاع

اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT

ٹرمپ کا قطر کی جانب سے طیارے کے متنازعے تحفے کا دفاع

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 12 مئی 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کے روز ایک نیا لگژری بوئنگ طیارہ تحفے کے طور پر حاصل کرنے کے منصوبے کا دفاع کیا، کیونکہ میڈیا میں یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ وہ موجودہ ایئر فورس ون کی جگہ قطر کے شاہی خاندان سے ایک طیارہ قبول کریں گے۔

بوئنگ 747-8 جمبو جیٹ کو اے بی سی نیوز 'اڑنے والا محل‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر امریکی حکومت کو ملنے والا اب تک کا سب سے مہنگا تحفہ ہوگا۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ اس طرح کے تحفے کو قبول کرنے سے امریکی صدور کے لیے تحائف کے حوالے سے سخت قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے اور ٹرمپ کے خاندانی کاروبار کے ساتھ مفادات کے ٹکراؤ اور عوامی عہدے کے استعمال کے حوالے سے مزید سوالات اٹھ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

ٹرمپ منگل 13 مئی سے جمعرات تک سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ٹرمپ نے کیا کہا؟

امریکی میڈیا میں چپھنے والی ان خبروں کی تصدیق کرتے ہوئے ٹرمپ نے اتوار کی رات دیر گئے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں قطر کا ذکر کیے بنا لکھا کہ یہ طیارہ ایک عارضی 'تحفہ‘ ہو گا جو محکمہ دفاع کو جائے گا۔

ٹرمپ نے لکھا کہ حزب اختلاف کی ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے اس طرح کے تحفے کی مخالفت کرنا غلط ہے، کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایئر فورس ون کو 'مفت‘ تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

امریکی صدر نے لکھا، ''ان کا اصرار ہے کہ ہم اس طیارے کے لیے بہت زیادہ ڈالرز خرچ کریں۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا، ''ایسا تو کوئی بھی کر سکتا ہے! ڈیموکریٹس بین الاقوامی معیار کے شکست خوردہ ہیں۔‘‘

ناقدین نے اس طیارے کے بارے میں کیا کہا؟

ان رپورٹوں پر سیاسی حلقوں کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔

ٹرمپ کی انتہائی دائیں بازو کی اتحادی لورا لومر نے کہا کہ طیارے کو قبول کرنا انتظامیہ پر ایک 'داغ‘ ہوگا۔

انہوں نے ایکس پر لکھا، ''ہم سوٹ میں ملبوس جہادیوں کی جانب سے 400 ملین ڈالر کا 'تحفہ‘ قبول نہیں کر سکتے۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا، ''قطری حماس اور حزب اللہ میں انہی ایرانی پراکسیز کو فنڈ کرتے ہیں جنہوں نے امریکی فوجیوں کو قتل کیا۔‘‘

ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ صدارتی دفتر کو ذاتی مالی فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

ڈی این سی نے اپنے حامیوں کو لکھی گئی ایک ای میل میں کہا ہے، ''اگرچہ کام کرنے والے خاندان زیادہ اخراجات اور خالی الماریوں کے لیے تیار ہیں لیکن ٹرمپ اب بھی خود کو اور اپنے ارب پتی حامیوں کو مالا مال کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔‘‘

ڈیموکریٹک قانون سازوں نے بھی انفرادی طور پر اس منصوبے کی مذمت کی ہے۔

سینیٹر کرس مرفی نے اسے 'غیر قانونی‘ قرار دیا جبکہ نمائندہ کیلی موریسن نے کہا کہ اس طرح کا تحفہ 'واضح طور پر بدعنوانی‘ اور غیر اخلاقی اور غیر آئینی 'رشوت‘ کے مترادف ہے۔

کیا یہ تحفہ غیر قانونی ہے؟

امریکی آئین سرکاری عہدیداروں کو ’’کسی بھی بادشاہ، شہزادے یا غیر ملکی ریاست‘‘ سے تحائف قبول کرنے سے منع کرتا ہے۔

تاہم ذرائع نے اے بی سی کو بتایا کہ وائٹ ہاؤس اور محکمہ انصاف کا دعویٰ ہے کہ یہ تحفہ قانونی ہے نہ کہ رشوت کیونکہ یہ کسی خاص احسان یا کارروائی کے بدلے نہیں دیا جا رہا۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ تحفہ غیر آئینی نہیں ہوگا کیونکہ اسے پہلے امریکی فضائیہ کو منتقل کیا جائے گا اور اس طرح یہ کسی فرد کو تحفے کے طور پر نہیں دیا جائے گا۔

قطر نے کہا ہے کہ اس طیارے کو تحفے کے طور پر پیش کرنے والی رپورٹس غلط ہیں۔

ایئر فورس ون کو کیوں تبدیل کریں؟

ٹرمپ بوئنگ 747-200B سیریز کے ان دو ہوائی جہازوں سے نا خوش ہیں، جو اس وقت ایئر فورس ون کے طور پر استعمال ہورہے ہیں۔

خیال رہے کہ ایئرفورس ون کا نام امریکی صدر کو لے جانے والے کسی بھی طیارے کو دیا جاتا ہے۔

انتہائی جدید مواصلاتی ٹیکنالوجی اور میزائل شکن آلات سے لیس موجودہ طیارے 1990ء کی دہائی سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ٹرمپ نے 2017ء سے 2021ء تک اپنے پہلے دور اقتدار کے دوران بوئنگ سے دو نئے طیارے خریدنے کا آرڈر دیا تھا، لیکن تاخیر اور بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے یہ واضح نہیں ہے کہ آیا 2029ء تک، جب ان کی صدارتی مدت ختم ہوگی، ایک بھی طیارہ فراہم کیا جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک نئے بوئنگ 747-8 کی قیمت تقریباﹰ 400 ملین ڈالر ہے۔

ادارت: عاطف بلوچ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایئر فورس ون کہنا ہے کہ کے طور پر جائے گا کے لیے

پڑھیں:

امریکی کانگریس ایپسٹین فائلز جاری کرنے پر متفق، ٹرمپ نے بھی اعتراض ختم کردیا

ری پبلکن اکثریت والی امریکی کانگریس نے بھاری اکثریت سے وزارتِ انصاف کی جیفری ایپسٹین سے متعلق تمام فائلیں فوراً عام کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔

اس اقدام کی طویل عرصے تک مخالفت کرنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اچانک اپنا مؤقف بدلتے ہوئے اس کی حمایت کا اعلان کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: ’چھپانے کو کچھ نہیں‘ ٹرمپ کا ریپبلکنز کو ایپسٹین فائلز جاری کرنے کے لیے ووٹ دینے کا مطالبہ

ایوانِ نمائندگان میں بل 427 کے مقابلے میں 1 ووٹ سے منظور ہوا، جس کے فوراً بعد ری پبلکن اکثریت والے سینیٹ نے بھی اسے منظوری دے دی۔ بل بدھ کے روز تک صدر ٹرمپ کے دستخط کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچنے کی توقع ہے، جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ٹرمپ اسے قانون بنانے پر آمادگی ظاہر کرچکے ہیں۔

متاثرہ خواتین کا مطالبہ پورا

بل پر رائے شماری سے قبل تقریباً 2 درجن خواتین، جنہوں نے خود کو ایپسٹین کے مبینہ متاثرین کے طور پر پیش کیا، کیپٹل ہل کے باہر قانون سازوں کے ساتھ کھڑی ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیے: بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کی لیکڈ ای میلز: 2018 میں عمران خان ’امن کے لیے بڑا خطرہ‘ قرار

ان خواتین نے اپنی کم عمری کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور فائلوں کے اجراء کا مطالبہ کیا۔ ایوان میں بل کی منظوری کے بعد وہ بالائی گیلری سے کھڑے ہو کر تالیاں بجاتی رہیں، کئی ایک جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔

ٹرمپ کی ناراضی برقرار

اگرچہ ٹرمپ نے بل کی مخالفت ختم کردی ہے، مگر وہ ایپسٹین معاملے پر شدید ناپسندیدگی کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ منگل کو اوول آفس میں ایک رپورٹر کے سوال پر انہوں نے اسے ‘بہت بُرا شخص’ قرار دیا اور کہا کہ متعلقہ ٹی وی نیٹ ورک کا لائسنس منسوخ ہونا چاہیے۔

ٹرمپ نے کہا کہ میرا ایپسٹین سے کوئی تعلق نہیں۔ میں نے اسے برسوں پہلے اپنے کلب سے نکال دیا تھا کیونکہ وہ ایک بیمار ذہن کا شخص تھا۔

ری پبلکنز اور ٹرمپ کے حامیوں میں بے چینی

ایپسٹین اسکینڈل طویل عرصے سے ٹرمپ کے لیے سیاسی دردِ سر بنا ہوا ہے۔ بہت سے ٹرمپ حامیوں کا خیال ہے کہ ایپسٹین کے طاقتور افراد سے تعلقات کو چھپایا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: لڑکیوں کی اسمگلنگ: ایک متاثرہ لڑکی نے ٹرمپ کے ساتھ ’گھنٹوں گزارے‘، ایپسٹین کی نئی ای میلز سامنے آگئیں

اس معاملے نے ٹرمپ کی عوامی مقبولیت کو بھی متاثر کیا۔ تازہ ترین رائٹرز/اِپیسوس سروے کے مطابق صرف 20 فیصد ووٹرز نے اس مسئلے پر ٹرمپ کی کارکردگی کو قابلِ قبول قرار دیا، جبکہ ری پبلکنز میں یہ شرح 44 فیصد رہی۔

ایپسٹین کا پس منظر

ایپسٹین ایک بااثر امریکی فنانسر تھا، جس کے تعلقات ملک کی طاقتور ترین شخصیات سے رہے۔ اس نے 2008 میں فلوریڈا میں قحبہ گری کے ایک مقدمے میں 13 ماہ کی سزا کاٹی۔

بعد ازاں 2019 میں اسے کم عمر لڑکیوں کی جنسی اسمگلنگ کے الزامات میں دوبارہ گرفتار کیا گیا، تاہم وہ مقدمے کے دوران نیویارک کی جیل میں مردہ پایا گیا۔ موت کو خودکشی قرار دیا گیا، مگر تنازع آج بھی برقرار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایپسٹین فائلز ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکنز کانگریس

متعلقہ مضامین

  • امریکی کانگریس ایپسٹین فائلز جاری کرنے پر متفق، ٹرمپ نے بھی اعتراض ختم کردیا
  • سعودی عرب 142 ارب ڈالر کا اسلحہ خریدے گا، ٹرمپ
  • بھارت دوبارہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنیوالا تھا، ٹرمپ کی تصدیق
  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی وائٹ ہائوس میں امریکی صدر ٹرمپ سے ملاقات
  • سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان وائٹ ہاؤس پہنچ گئے، صدر ٹرمپ کی جانب سے استقبال
  • امریکی صدر کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کرنے کا اعلان
  • سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کریں گے، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا سعودی عرب کو ایف 35 لڑاکا طیارے فروخت کر نےکا اعلان
  • امریکا نے سعودی عرب کو ایف-35 طیارے فروخت کرنیکا باضابطہ اعلان کر دیا
  • امریکا نے سعودی عرب کو ایف-35 طیارے فروخت کرنے کا باضابطہ اعلان کر دیا