ایف بی آر نے 21 مشروبات تیارکرنے والی کمپنیوں میں افسران تعینات کردئیے
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مئی2025ء)فیڈرل بورڈ آف ریو نیو نے 21 مشروبات تیار کرنے والی کمپنیوں میں پیداوار اور فروخت کی نگرانی کے لیے 50 سے زائد ان لینڈ ریونیو افسران و اہلکاران تعینات کر دئیے ۔اس سلسلے میں ایف بی آر نے چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو، لارج ٹیکس پیئرز آفس لاہور کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی دفعہ 40- بی اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005 کی دفعہ 45(2) کے تحت مشروبات بنانے والے صنعتی یونٹس کی نگرانی کریں۔
(جاری ہے)
فیڈرل ایکسائز ایکٹ کی مذکورہ دفعہ کے تحت بورڈ کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ رجسٹرڈ شخص کے کاروباری احاطے میں ان لینڈ ریونیو کے افسران تعینات کرے تاکہ وہاں مصنوعات کی پیداوار، ترسیل، فروخت، اسٹاک کی صورتِ حال اور ریکارڈ کے رکھ رکھا کی نگرانی کی جا سکے۔ایف بی آر کی ہدایات کے مطابق، اس نگرانی کی کارروائی مکمل ہونے کے بعد اس کے نتائج پر مشتمل رپورٹ بورڈ کو پیش کی جائے گی۔ افسران اوراہلکاروں کو 2 جون 2025 تک ان اداروں میں تعینات کیا گیا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سندھ کے عوام کیلئے بڑی خوشخبری، مختلف ریونیو چارجز کم کردیے گئے
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ کے بجٹ کا مقصد اقتصادی ترقی، ٹیکس کا بوجھ کم کرنا ہے، مختلف ریونیو چارجز میں 50 فیصد کمی کی گئی ہے۔
سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال 26-2025ء کے بجٹ کی منظوری دے دی، 13 جون کو سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس منعقد ہوا تھا جہاں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ کمرشل گاڑیوں کا سالانہ ٹیکس صرف ایک ہزار روپے کر دیا گیا ہے، موٹر سائیکل انشورنس لازمی نہیں رہے گی، یہ عوام کو بڑا ریلیف ہے، 2018 سے ایک بھی اسکیم وفاق سے نہیں ملی تھی۔
سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری دے دیواضح رہے کہ 13 جون کو سندھ اسمبلی میں بجٹ اجلاس منعقد ہوا تھا جہاں وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجٹ پیش کیا تھا۔
اجلاس سے سینئر وزیر سندھ شرجیل انعام میمن نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ بجٹ تلخیوں پر ختم ہوتا تھا، اس دفعہ اچھے ماحول میں ختم ہوا۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آن لائن ٹیکسی، بس سروسز کو سستا بنانے کے لیے ٹیکس کم کیے ہیں، چھوٹےکاروبار کے لیے سالانہ 40 لاکھ روپے تک ٹرن اوور پر سیلز ٹیکس سے استثنیٰ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی سروسز میں گاڑی ٹریکرز، سیکیورٹی کیمرے ، الارمنگ سسٹم پر 19.5 فیصد ٹیکس لاگو ہوگا، انٹرنیٹ، ٹیلی فون سروسز، وائی فائی اور براڈ بینڈ کنیکشن پر 19.5 فیصد ٹیکس ہوگا، گاڑیوں کے لین دین کرنے پر 3 فیصد ٹیکس ہوگا۔
ریسٹورنٹس، ہوٹلز، فارم ہاؤسز کی آن لائن ادائیگی اور مشروبات پر 8 فیصد ٹیکس عائد ہوگا، کیب سروسز پر 5 فیصد، رینٹل کار سروس اور مال بردار گاڑیوں کو 8 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔