وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے پر جائزہ اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے پر جائزہ اجلاس وزیرِ اعظم کی رواں مالی سال میں ایف بی آر کے آمدن کے اہداف کے حصول کی جانب تیزی سے گامزن ہونے پر حکومتی معاشی ٹیم کی کوششوں کی تعریف. ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: اعظم کی ہدایت ٹیکس آمدن میں ایف بی آر اور ٹیکس
پڑھیں:
لگژری لائف اسٹائل اور آمدن میں فرق پر ٹیکس دینا ہوگا، فیصل واوڈا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سینیٹر فیصل واوڈا نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں کہا ہے کہ بڑے کریک ڈاؤن کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور ایسے افراد کو نشانہ بنایا جائے گا جن کے لگژری لائف اسٹائل اور انکم ٹیکس گوشواروں میں واضح فرق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر موجودہ سال کے گوشواروں میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کم از کم 15 فیصد اضافہ دکھایا گیا تو پرانے گوشواروں کو نظر انداز کیا جا سکتا ہے، بصورت دیگر پچھلے سالوں کا تمام ریکارڈ کھولا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “30 فیصد پر بھی جان نہیں چھوٹے گی”، جس کا مطلب ہے کہ سخت کریک ڈاؤن کے دوران معمولی اضافہ دکھانے سے بھی چھٹکارا ممکن نہیں ہوگا۔ فیصل واوڈا کے مطابق ایف بی آر نے ایسی لسٹیں تیار کر لی ہیں جن میں ٹیکس دہندگان کے لائف اسٹائل اور ان کے گوشواروں کا موازنہ کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کمپنیوں کی نشاندہی کرنے والوں کو بڑے انعامات دیے جائیں گے اور وسل بلورز کی شناخت کو مکمل طور پر صیغۂ راز میں رکھا جائے گا۔ ایف بی آر کو اپنے قوانین کے تحت سخت کارروائی کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔
سینیٹر نے عوام کو خبردار کیا کہ اب وقت ہے کہ ٹیکس دینے کی تیاری کر لیں، ورنہ بعد میں یہ نہ کہا جائے کہ اطلاع نہیں دی گئی تھی۔
ویب ڈیسک
شیخ یاسین