کراچی، انسداد پولیو مہم میں 37 ہزار سے زائد بچے قطرے پینے سے محروم
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے والدین کے انکار کی شرح کم ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں رواں سال اپریل کی قومی انسدادِ پولیو مہم کے دوران 37 ہزار سے زائد بچے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے محروم رہ گئے۔ محکمہ صحت سندھ کے ذرائع کے مطابق کراچی میں رواں سال دوسری مہم میں 37 ہزار سے زائد بچے انسدادِ پولیو قطرے نہ پی سکے، جبکہ 20 لاکھ 66 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے۔ کراچی سمیت سندھ بھر میں 39 ہزار سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کیا گیا۔ محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سندھ میں ایک کروڑ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف تھا، جبکہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران 88 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے گئے۔ ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے مطابق دوسری قومی انسدادِ پولیو مہم 21 سے 27 اپریل تک جاری تھی، اپریل کی انسدادِ پولیو مہم گزشتہ پولیو مہم کے مقابلے میں بہتر رہی۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کیلئے والدین کے انکار کی شرح کم ہوئی ہے۔ رواں سال کی تیسری قومی انسدادِ پولیو مہم 26 مئی تا یکم جون جاری رہے گی، ملک بھر میں 4 کروڑ سے زائد بچوں کو انسدادِ پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف ہے۔ ای او سی کا کہنا ہے کہ دوسری مہم میں رہ جانے والے بچوں کو تیسری مہم کے دوران خصوصی طور پر انسدادِ پولیو قطرے پلائے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے زائد بچوں کو پولیو مہم مہم کے
پڑھیں:
کے پی میں پولیو کا ایک کیس سامنے آگیا، مجموعی تعداد 13 ہوگئی
پشاور:رواں سال کا 13واں پولیو کیس خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک سے رپورٹ ہوگیا ہے۔
نیشنل ای او سی کے مطابق پاکستان میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 13 ہوگئی ہے۔ قومی ادارہ صحت میں قائم پولیو لیبارٹری نے خیبر پختونخوا میں 18 سالہ متاثرہ لڑکی میں پولیو کی تصدیق کی۔
نیشنل ای او سی کا کہنا تھا کہ جنوبی خیبرپختونخوا کے بعض علاقوں میں رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے، ہر بچے تک رسائی کے لیے صوبائی و ضلعی انتظامیہ کے ساتھ مل کر اقدامات جاری ہیں۔
ادارے نے کہا کہ والدین وائرس کے خطرے کو سنجیدہ لیں اور ہر مہم میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلوائیں۔ پولیو سمیت دیگر بیماریوں سے تحفظ کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات کا کورس بروقت مکمل کروائیں۔