اسکولوں کی موسم گرما کی تعطیلات کا شیڈول جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
محکمہ اسکولز ایجوکیشن پنجاب نے موسم گرما کی تعطیلات کا شیڈول جاری کر دیا ہے جس کے مطابق صوبے میں اسکول یکم جون سے 9 اگست 2025 تک بند رہیں گے۔
رپورٹ کے مطابق محکمہ تعلیم پنجاب نے کہا کہ یہ فیصلہ بچوں، والدین اوراساتذہ کی صحت کو مدنظررکھتے ہوئے کیا گیا ہے تاکہ شدید گرمی کے موسم میں تعلیمی سرگرمیوں کے دوران کسی بھی قسم کی پریشانی یا بیماری سے بچا جا سکے۔
محکمہ اسکولز ایجوکیشن نے واضح کیا ہے کہ اگر درجہ حرارت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا توموسم گرما کی تعطیلات ایک ہفتہ پہلے، یعنی مئی کے آخری ہفتے میں بھی شروع کی جا سکتی ہیں۔
والدین اور اساتذہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے بچوں کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے احتیاطی تدابیراختیار کریں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جنوبی پنجاب، عوام، خصوصاً کسان شدید مشکلات کا شکار: حافظ نعیم
ملتان (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوریت کی پامالی اور عوام کے حق پر ڈاکہ مزید برداشت نہیں، نومبر میں جماعت اسلامی کا اجتماع مظلوموں کے لیے امید کی کرن بنے گا۔ تین روزہ اجتماع کے بعد عوامی حقوق کی عظیم الشان تحریک برپا کریں گے۔ ملتان پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی پنجاب کے عوام اور خصوصی طور پر کسانوں کی زبوں حالی اور زراعت کی تباہی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ علاقہ کے لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں، چھوٹا کسان رل گیا، خواتین کے لیے کوئی پروگرام نہیں، غریب اور مڈل کلاس بچوں کی تعلیم کے بارے میں پریشان ہیں۔ ملک بھر کی سیاسی پارٹیوں سے21 سے 23 نومبر تک اجتماع عام سے قبل جماعت اسلامی تیس سے چالیس ہزار عوامی کمیٹیاں بنائے گی اور اس کے بعد منظم جد وجہد کا آغاز کیا جائے گا۔ غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مخدوش حالات کے باوجود ہم فلسطین سے غافل نہیں، غزہ کے بچوں کو قحط سالی میں دھکیلا جا رہا ہے۔ ہزاروں بچے صرف بھوک سے شہید ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر میں احتجاج ہو رہا ہے، امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمران فلسطین کا ساتھ دیں تو ہمارے بچوں کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان کے حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی کر کے اپنے اقتدار کوطول دینا چاہتے ہیں۔ بھارت سے جنگ کے بعد پاکستان کا جو اثر و رسوخ بنا ہے اسے فلسطین کے لیے استعمال ہونا چاہئے۔ کشمیر کے مسئلہ کا حل وادی کے عوام کو حق خوداردایت دینے میں ہے۔