لاہور: حکومتِ پنجاب نے محنت کشوں کے بچوں کے لیے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے ورکرز ویلفیئر اسکولز کی بسوں میں کیمروں کی تنصیب شروع کر دی ہے۔

اس منصوبے کا آغاز صوبائی وزیر لیبر و افرادی قوت پنجاب ملک فیصل ایوب کھوکھر کی ہدایت پر کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک فیصل ایوب کھوکھر نے کہا ہے کہ محنت کشوں کے بچوں کو گھر سے اسکول اور اسکول سے گھر تک مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ ان کے مطابق پنجاب بھر میں موجود 73 ورکرز ویلفیئر اسکولوں کی بسوں میں کیمرے لگائے جائیں گے جن کی مدد سے ریئل ٹائم رپورٹنگ ممکن ہو سکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ بس اسٹاف کے بچوں کے ساتھ رویے پر بھی کیمروں کے ذریعے نظر رکھی جائے گی جبکہ اس عمل کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: پنجاب میں حالیہ سیلاب سے کتنے اسکولز تباہ ہوئے؟

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ محنت کشوں کے بچوں کو مفت یونیفارم بھی فراہم کیے جائیں گے۔ اس وقت 50 ہزار سے زائد محنت کشوں کے بچے ورکرز ویلفیئر اسکولز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکولز بس پنجاب سی سی ٹی وی کیمرے.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسکولز بس سی سی ٹی وی کیمرے ورکرز ویلفیئر محنت کشوں کے کے بچوں

پڑھیں:

بچوں کی جسمانی تربیت کو محفوظ کیسے بنائیں

بچوں کی نشوونما کے لیے باقاعدہ جسمانی سرگرمیاں ضروری ہیں۔ یہ مضبوط ہڈیوں اور پٹھوں کی تعمیر میں مدد کرتی ہیں،قلبی صحت کو بہتر بناتی ہیں۔جسمانی سرگرمی بچوں میں خود اعتمادی کو بڑھانے کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے یہ تناؤ اور اضطراب کے لیے ایک قدرتی راستہ ہے اس کے علاوہ جذباتی بہبود کو فروغ دیتی ہے۔

 ایک ہی عمر کے بچوں کی مہارتیں اور ذہنی پختگی مختلف ہو سکتی ہیں۔ عام طور پر، وہ بچے اور نو عمر لڑکے لڑکیاں جو کھیلوں میں حصہ لینے کے لیے تیار ہوں، وہ کسی نہ کسی قسم کی ورزش شروع کر سکتے ہیں۔ چھوٹے بچے وزن کے بغیر جسمانی وزن پر مبنی ورزشیں، جیسے کہ چھلانگیں لگانا، شروع کر سکتے ہیں۔

بچوں کے لیے جسمانی سرگرمیوں کی تربیت محفوظ ہے یا نہیں؟

بچوں کا طاقت بڑھانے کا پروگرام بڑوں کی ورزش کا چھوٹا ورژن نہیں ہونا چاہیے۔ بچوں کو درست طریقہ سیکھنا چاہیے، ان کی نگرانی کی جانی چاہیے، ان کے لیے مناسب سائز کے آلات ہونے چاہئیں، اور انہیں یہ سکھانا چاہیے کہ آلات کو محفوظ طریقے سے کیسے استعمال کیا جائے۔

اسکولوں، جم اور ویٹ رومز میں کام کرنے والے ٹرینرز تربیت یافتہ ہوتے ہیں اور انھیں اس بات کا علم ہوتا ہے کہ کس فورس کو کیسے استعمال کرنا ہے، مگر کوشش کریں کہ ایسا ماہر ملے جس کے پاس بچوں اور نو عمر افراد کے ساتھ کام کرنے کا تجربہ اور باقاعدہ سرٹیفیکیشن ہو۔

اگر درست طریقے سے بچوں کو ورزش یعنی طاقت کی تربیت دی جائے تو وہ محفوظ ہوسکتی ہے اور بڑھتی ہڈیوں کو نقصان نہیں پہنچاتی۔ اپنے بچے کو طاقت کی تربیت شروع کروانے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کریں۔ اگر بچے کو کچھ خاص طبی مسائل ہوں جیسے کہ قابو سے باہر ہائی بلڈ پریشر، مرگی،دل کی بیماریاں یا دیگر مسائل تو ڈاکٹر کی اجازت ضروری ہے۔

تربیت کے دوران حفاظت کے نکات:

بچوں کو قریبی نگرانی میں اور درست تکنیک کے ساتھ ورزش کروائی جائے۔

ویٹ یا کیٹل بیل اٹھانے سے پہلے بغیر وزن کے مشقیں کر کے تکنیک سیکھنی چاہیے۔

جب بچہ کسی مشق کو صحیح طریقے کے ساتھ آرام سے 8–12 بار کر سکے، تو وزن اٹھانے کے اوزار آہستہ آہستہ شامل کیے جا سکتے ہیں۔

بچوں کو بڑوں کے لیے بنے آلات ہرگز استعمال نہیں کرنے چاہئیں۔

زیادہ تر چوٹیں اس وقت ہوتی ہیں جب بچہ مذاق یا کھیل تماشے میں لگا ہو یا اس کی نگرانی نہ ہو۔ سب سے عام چوٹ پٹھوں کے کھچاؤ کی ہوتی ہے۔

طاقت بڑھانے کے لیے بچوں اور نو عمر افراد کو ہلکے وزن یا کم مزاحمت سے شروع کرنا چاہیے اور ایک یا دو سیٹ میں 8–12 بار ورزش کرنی چاہیے، نہ کہ بھاری وزن تھوڑے وقفوں کے ساتھ اٹھانا۔وزن بچے کی عمر، قد، تکنیک، تجربے اور جسمانی طاقت پر منحصر ہونا چاہیے۔اگر کوئی بچہ کسی وزن کو صحیح طریقے سے آٹھ بار نہیں اٹھا سکتا، تو وہ وزن اس کے لیے بہت زیادہ ہے۔

ایسے پروگرام منتخب کریں جہاں انسٹرکٹر بچوں پر مکمل توجہ دے سکے۔ چھوٹے بچوں کو زیادہ توجہ درکار ہوگی جبکہ تجربہ کار نوجوان کھلاڑی نسبتاً خود مختار ہو سکتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • اچھی خبریں آرہی ہیں، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل محنت کر رہے ہیں، کامران ٹیسوری
  • اچھی خبریں آرہی ہیں، وزیراعظم اور فیلڈ مارشل محنت کر رہے ہیں، گورنر سندھ
  • اسلام آباد ،سی ڈی اے ورکرز سبزی فروٹ منڈی میں جمع ہونے والے کچرے کو مشین کے ذریعے اٹھا رہے ہیں
  • پنجاب میں حالیہ سیلاب سے کتنے اسکولز تباہ ہوئے؟
  • صوبائی وزیرمحنت ملک فیصل ایوب کھوکھرکا سندر ورکرز ویلفیئر کمپلیکس کا دورہ
  • محرابپور،محنت کش کا  بکری چوری پر احتجاج
  • گلشن اقبال ٹاؤن میں ترقیاتی کام تیز، یوسی 1 کی گلیوں میں پیور بلاکس کی تنصیب
  • بچوں کی جسمانی تربیت کو محفوظ کیسے بنائیں
  • سرگودھا: شادی کے جھانسے میں آنیوالا شخص لاکھوں روپے سے محروم