انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی اولاد کو عربی زبان، اماراتی لباس اور روایتی سلام کے تحفظ کی بھی تعلیم دیتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اپنی بیویوں اور بچوں کی عمر یا روزمرہ زندگی کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ عرب امارات کے معروف ثقافتی محقق سعید مصباح الکتبی نے شارجہ میں ہونے والے ایک ادبی فیسٹیول میں اپنی چار بیویوں اور 100 بچوں کے بارے میں بتا کر سب کو حیران کر دیا۔ گلف نیوز کے مطابق سعید مصباح الکتبی کی تقریر کی مختصر ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے، جسے لاکھوں افراد دیکھ اور شیئر کر چکے ہیں۔ ویڈیو پر اماراتی صارفین نے ان کی صحت، خاندانی روایت اور ثقافتی ورثے سے جڑے رہنے کے عزم کو سراہا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد اپنی اولاد کو اماراتی اقدار ’السنع‘ سکھانا ہے، جن میں بڑوں کا احترام، مہمان نوازی، عاجزی، ایمانداری اور خاندانی ذمہ داری شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی اولاد کو عربی زبان، اماراتی لباس اور روایتی سلام کے تحفظ کی بھی تعلیم دیتے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اپنی بیویوں اور بچوں کی عمر یا روزمرہ زندگی کے بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بیویوں اور انہوں نے

پڑھیں:

ارب پتی بننے پر غصہ، بزنس مین نے پوری کمپنی خیرات کر دی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

یہ خبر ایک عام امیر شخص کی چمک دمک سے ہٹ کر بالکل مختلف سوچ رکھنے والے ارب پتی کی کہانی ہے۔

دنیا بھر میں ارب پتی افراد اپنی دولت کو محلات، گاڑیوں اور تعیشات پر خرچ کرتے ہیں، مگر یوون شوانارڈ (Yvon Chouinard) کی کہانی اس سے یکسر مختلف ہے۔ وہ ایک ایسے شخص ہیں جنہیں ارب پتی بننے پر خوشی نہیں بلکہ غصہ آیا اور انہوں نے اپنی دولت فلاحی کاموں کے لیے وقف کر دی۔

یوون شوانارڈ ایک ماہر کوہ پیما ہیں جنہوں نے اپنی زندگی کا بڑا حصہ بیابانوں اور پہاڑوں پر گزارا۔ وہ سادہ زندگی کے عادی رہے اور اکثر انتہائی کفایت شعاری اختیار کرتے۔ اپنی سوانح حیات میں انہوں نے انکشاف کیا کہ پیسے بچانے کے لیے وہ بلیوں کی غذا کھاتے رہے، گندے پانی کے بجائے کوئلے کو نمکین پانی میں مکس کرکے پیتے، اور زندگی کے کئی سال روزانہ محض چند سینٹس میں گزارتے۔ اسی جدوجہد کے دوران انہوں نے اپنے کوہ پیمائی کے آلات فروخت کرکے ضروریات پوری کیں اور بالآخر 1973 میں اپنی کمپنی Patagonia قائم کی۔

وقت کے ساتھ Patagonia ایک کامیاب برانڈ بن گئی اور شوانارڈ 2017 میں فوربز کی ارب پتی فہرست میں شامل ہوگئے۔ مگر ان کے نزدیک یہ کوئی اعزاز نہیں تھا بلکہ “پالیسی کی ناکامی” تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کے امیر ترین افراد میں شامل نہیں ہونا چاہتے تھے کیونکہ یہ ان کی اقدار کے خلاف تھا۔ وہ کمپنی بیچ کر یا حصص فروخت کرکے مزید امیر نہیں بننا چاہتے تھے۔

اسی لیے 2022 میں انہوں نے ایک منفرد فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپنی پوری کمپنی ایک ٹرسٹ اور غیر منافع بخش ادارے کے حوالے کردی تاکہ اس کے منافع کا بڑا حصہ موسمیاتی تبدیلیوں سے لڑنے اور قدرتی ماحول کے تحفظ پر خرچ ہو۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ہر سال تقریباً 100 ملین ڈالر ان مقاصد کے لیے مختص کیے جاتے ہیں۔ یوں یوون شوانارڈ ایک مثال بن گئے کہ حقیقی کامیابی دولت جمع کرنے میں نہیں بلکہ اسے انسانیت اور فطرت کی بھلائی کے لیے استعمال کرنے میں ہے۔

ویب ڈیسک شیخ یاسین

متعلقہ مضامین

  • ارب پتی بننے پر غصہ، بزنس مین نے پوری کمپنی خیرات کر دی
  • ٹک ٹاک کا کینیڈین بچوں کا حساس ذاتی ڈیٹا اکٹھا کرنے، اسے آن لائن مارکیٹنگ و کانٹینٹ ٹارگٹنگ کے لیے استعمال کرنے کا انکشاف
  • شوبز میں ہم جنس پرستی کس شہر میں زیادہ ہے؟ میمونہ قدوس کا انکشاف
  • 4 شادیاں کیں اور 100 سے زاید بچوں کا باپ ہوں!
  • اماراتی محقق کی چار بیویاں اور 100 بچے، انکشاف پر دنیا حیران
  • سابق آسٹریلوی کرکٹر بریڈ ہیڈن کے دل کی سرجری کا انکشاف
  • دعا ملک نے انڈسٹری میں ہراسانی کا انکشاف کردیا، مشہور شخصیت ملوث
  • میرا سیٹھی نے دو برس بعد اپنی طلاق کی تصدیق کردی
  • سرکاری مراعات یافتہ طبقات کو مزید کتنی مراعات چاہئیں؟