عمران خان کا موقف ہے کے پی میں امن کیلئے افغان حکومت اور افغان عوام کو اعتماد میں لینا ضروری ہے، سلمان راجا
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
راولپنڈی:
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا موقف ہے خیبر پختونخوا میں اور خطے میں امن تب ہی ہوگا جب سارے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی کے خلاف جاری عدالتی کارروائی سب کے سامنے ہے، بانی پی ٹی آئی نے واٹس ایپ لنک پر پیشی کا کل بھی بائیکاٹ کیا۔
انہوں ںے کہا کہ میں نے چکری جانا ہے 27 ستمبر کے جلسے کے حوالے سے میٹنگ رکھی ہے، بانی نے کمرہ عدالت میں میڈیا سے بات کی ہے، جس طرح جرح میں شہادتیں ہوئی ہیں اس پر بانی نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بانی کا موقف رہا ہے خیبر پختونخوا میں اور خطے میں امن تب ہی ہوگا جب سارے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا، افغان حکومت، افغان عوام اور ہمارے قبائلی عوام کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو مارنے سے اور بم پھاڑنے سے امن نہیں مزید دہشت گردی پیدا ہوگی، بانی نے علی امین گنڈا پور کو کچھ پیغامات دئیے ہیں ہم اپنی پارٹی کا موقف لے کر آگے چلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بھی آج ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی تھی بانی نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا، ملک میں قدرتی سیلاب کے ساتھ ظلم اور ناانصافی کا سیلاب بھی جاری ہے، جب تک ظلم اور ناانصافی کا سیلاب نہیں اترے گا حالات بہتر کیسے ہوں گے؟
سلمان اکرم راجا نے کہا کہ فلک جاوید کی گرفتاری کے بارے میں مجھے کوئی نہیں معلومات نہیں، فلک جاوید ہماری لاہور کے ورکر ہیں ان کی فیملی نے قربانیاں دی ہیں، جس نے بھی ان کے بارے میں کوئی نامناسب بات کی ہے بلکل لغو بات کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو اعتماد میں کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
عمران خان کے کیسز سماعت کیلئے مقرر نہ ہونے پر پی ٹی آئی کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں احتجاج
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی کے کیسز سماعت کے لیے مقرر نہ ہونے پر تحریک انصاف رہنماؤں اور کارکنوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر احتجاج کیا، وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ تین ججز نے فیصلہ دیا پھر بھی عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی جارہی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظاہرین میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی بھی پہنچ گئے اور بانی چیئرمین عمران خان کی رہائی کے لیے نعرے لگائے۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے، انہوں ںے عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے انہوں نے عدالت میں بائیو میٹرک کرالیا۔
بعدازاں وزیراعلیٰ چیف جسٹس ہائیکورٹ کے سیکریٹری کے آفس پہنچے۔ اس دوران
پولیس اہلکار سب انسپکٹر ناصر نے سینیٹر فلک ناز کو سیکریٹری آفس جانے سے روک دیا اور کہا کہ آپ اندر نہیں جاسکتیں۔
سینیٹر فلک ناز کا کہنا تھا کہ آپ کیسے روک سکتے ہیں مجھے میں سینیٹر ہوں، انسپکٹر نے کہا کہ میں ڈیوٹی افسر ہوں، فلک ناز نے کہا کہ میں آپ کو کمیٹی میں بلواؤں گی۔
سوال یہ ہے کہ انصاف کیوں نہیں ہو رہا؟ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
میڈیا سے گفت گو میں وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی نے کہا کہ تمام پارلیمیٹینرز بیٹھے ہیں کیسز نہیں لگائے جارہے ہم چاہ رہے ہیں کہ وجوہات سامنے آجائیں، سوال یہ ہے کہ انصاف کیوں نہیں ہو رہا؟ ہم احتجاج کریں گے، تین ججز نے فیصلہ دیا ملاقات ہونی چاہیے مگر عمران خان سے ملاقات نہیں ہونے دی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ 27ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کسی نے نہیں دیکھا، معلوم نہیں حکومت نے بھی خود 27 ویں ترمیم کا مسودہ دیکھا ہے یا نہیں۔
سہیل آفریدی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ آئے تھے آج کے چیف جسٹس سے ملے ہیں اور کیسز فکس کروانے کے حوالے سے بات کی، ہمارے کیسز فکس نہیں ہو رہے، آئین مجھے پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے، عدالتی فیصلے کے باوجود میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی گئی، عدالتیں بتا سکتی ہیں کہ ان پر کس کا پریشر ہے؟
وزیراعلی کے پی نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا میں وہ کام کریں جو آج سے پہلے نہ ہوئے ہوں۔
دریں اثنا تحریک انصاف کی قیادت کی سیکرٹری ٹو چیف جسٹس سے ملاقات کے باوجود تحریک انصاف کو بانی پی ٹی آئی کے کیسز کی تاریخ نہ مل سکی۔