لاہور میں گیس کے نئے کنکشن ملنا شروع ہو گئے، درخواستوں کی وصولی کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
لاہور:
صوبائی دارالحکومت میں گیس صارفین کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی نے نئے آر ایل این جی گیس کنکشنز کا اجرا دوبارہ شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کمپنی نے درخواستوں کی وصولی کا عمل باقاعدہ طور پر شروع کر دیا ہے اور شہری اب اپنی درخواستیں آن لائن یا دفاتر میں جمع کروا سکتے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نارمل کنکشن کی فیس 23 ہزار 500 روپے جب کہ ارجنٹ کنکشن کے لیے 25 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔ گیس کنکشنز پہلے آئے پہلے پائیے کی بنیاد پر دیے جائیں گے، تاہم ترجیح ارجنٹ فیس والے درخواست گزاروں کو دی جائے گی۔
ترجمان سوئی ناردرن کے مطابق نئے آر ایل این جی کنکشنز کے لیے سروے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے، تاہم پرانی درخواستوں کو ختم نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے بتایا کہ زیرِ التوا پرانی درخواستوں کی تعداد 30 لاکھ سے زائد ہے۔
گیس کنکشن صرف ان علاقوں میں فراہم کیا جائے گا جہاں پہلے سے پائپ لائن موجود ہے۔ کمپنی کے مطابق درخواستوں کی وصولی کے پہلے ہی روز ہزاروں شہریوں نے آن لائن درخواستیں جمع کرا دی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: درخواستوں کی
پڑھیں:
پاکستان میں کرپٹو ایکسچینجز کے لیے لائسنسنگ کا عمل باضابطہ طور پر شروع کر دیا گیا
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان میں کرپٹو ایکسچینجز کے لیے لائسنسنگ کا عمل باضابطہ طور پر شروع کر دیا گیا ہے، جو ملکی ڈیجیٹل فنانس سیکٹر کے لیے ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی نے عالمی کرپٹو سروس فراہم کنندگان کو لائسنس کے لیے درخواستیں جمع کرانے کی دعوت دے دی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کی کرپٹو مارکیٹ میں اس وقت تقریباً 40 ملین صارفین اور 300 بلین ڈالر کا سالانہ تجارتی حجم موجود ہے جو دنیا کی سب سے بڑی غیر منظم مارکیٹس میں شمار ہوتی ہے۔
ایشیا کپ، ابھیشیک کی آج بی دھماکے دار پرفارمنس، بھارت نے بنگلہ دیش کوشکست دے دی
اتھارٹی کے قیام کا مقصد اس مارکیٹ کو عالمی معیار کے مطابق ریگولیٹ کرنا اور مالیاتی چیلنجز سے نمٹنا ہے۔
اتھارٹی نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں کرپٹو آپریشنز کے لیے درخواست دینے والی کمپنیوں کے لیے ضروری ہوگا کہ وہ عالمی ریگولیٹرز سے لائسنس حاصل کریں، "Know Your Customers" کے سخت معیارات پر پورا اتریں اور کمپنی کی تفصیلی معلومات فراہم کریں۔ اتھارٹی کی حکمت عملی میں غیرقانونی مالیاتی سرگرمیوں کی روک تھام اور فِن ٹیک سیکٹر کی ترقی کو فروغ دینا شامل ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری میں اضافہ اور کرپٹو مارکیٹ میں شفافیت کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی سری لنکا کے صدر سے ملاقات
مزید :