سٹوڈنٹس کیلئےخوشخبری، مفت تعلیم سے متعلق قانون منظور
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
قومی اسمبلی میں یونیورسٹیز میں سٹوڈنٹس کو مفت تعلیم دینے سے متعلق بل منظور ہوگیا ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں دو قوانین کی منظوری دے دی گئی، جن میں سے پہلا یونیورسٹیوں میں مفت تعلیم کا پچیس فیصد کوٹہ مستحق سٹوڈنٹس کے لئے رکھنے کا قانون منظور کیا گیا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں گھر کی ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل 2024 اور بین الاقوامی امتحانات بورڈ بل 2024 کی منظوری بھی دی گئی۔
اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ کی جانب سے ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل میں مستحق اور قابل سٹوڈنٹس کے لئے پچیس فیصد مفت تعلیم کا کوٹہ شامل کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مفت تعلیم
پڑھیں:
2024 میں ماحول دوست ذرائع سے کتنی بجلی پیدا کی گئی؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
انرجی انسٹیٹیوٹ کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق، سال 2024 میں بجلی کے نظام میں ہونے والی مجموعی ترقی کا 74 فیصد حصہ ماحول دوست (قابل تجدید) ذرائع سے حاصل کیا گیا۔
یہ نتائج انرجی انسٹیٹیوٹ کی اُس رپورٹ میں شامل ہیں جو اپریل میں شائع ہونے والے انرجی تھنک ٹینک Ember کے “گلوبل الیکٹرسٹی ریویو” سے ہم آہنگ ہیں۔
Ember کے مطابق، اگر درجہ حرارت سے جڑی اضافی بجلی کی طلب کو نکال دیا جائے، تو قابل تجدید توانائی کے ذرائع تقریباً پوری اضافی بجلی کی طلب کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
Ember کے 2025 کے ابتدائی مہینوں سے متعلق ڈیٹا کے مطابق، اب تک اس سال بجلی کی عالمی طلب میں ہونے والا سارا اضافہ ماحول دوست ذرائع سے پورا کیا جا رہا ہے۔
انرجی انسٹیٹیوٹ کے اعداد و شمار پر کیے گئے تجزیے کے مطابق، 2024 میں بنیادی توانائی کی طلب میں ہونے والے اضافے کا تقریباً دو تہائی حصہ (11.9 ایگزا جول میں سے 7.2 ایگزا جول) ماحول دوست ذرائع سے آیا، جبکہ بجلی کی مجموعی فراہمی میں 4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
انٹرنیشنل انرجی ایجنسی (IEA) کے مطابق، 2024 میں توانائی کی طلب میں 2023 کے مقابلے میں 2 فیصد اضافہ ہوا، جو پچھلی دہائی کے سالانہ اوسط 1.3 فیصد سے زیادہ ہے۔ اس اضافے کی بڑی وجہ چین میں توانائی کی بچت (efficiency gains) میں کمی ہے، جو اس سال 1.2 فیصد تک محدود رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر توانائی کی کارکردگی (efficiency) دوبارہ اپنی طویل مدتی اوسط یعنی تقریباً 2 فیصد پر آ جائے، تو 2025 میں فوسل فیولز کی عالمی طلب میں کمی آ سکتی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ چین میں تیل کی مانگ 2023 میں بلند ترین سطح یعنی 16.6 ملین بیرل یومیہ تک پہنچی، جو 2024 میں 1.2 فیصد کمی کے بعد 16.4 ملین بیرل یومیہ رہ گئی۔