قومی اسمبلی میں یونیورسٹیز میں طلبا کو مفت تعلیم دینے سے متعلق بل منظور ہوگیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس میں دو قوانین کی منظوری دے دی گئی، جن میں سے پہلا یونیورسٹیوں میں مفت تعلیم کا پچیس فیصد کوٹہ مستحق طلبا و طالبات کے لئے رکھنے کا قانون منظور کیا گیا۔

اس کے علاوہ اجلاس میں گھر کی ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل 2024 اور بین الاقوامی امتحانات بورڈ بل 2024 کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ کی جانب سے ادارہ برائے سائنس و ٹیکنالوجی بل میں مستحق اور قابل طلبا و طالبات کے لئے پچیس فیصد مفت تعلیم کا کوٹہ شامل کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی۔

جمعیت علما اسلام کی رکن عالیہ کامران کی تعلیم کے صوبائی محکمہ ہونے کی وجہ بل منظور نہ کئے جانے کی ترمیم مسترد کردی گئی۔ بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس کل گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: مفت تعلیم

پڑھیں:

محمود خان اچکزئی کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا ایک بار پھر امکان

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی مقامی سیاسی جماعت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی (پی کے میپ) کے چیئرمین محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا امکان ہے کیونکہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایک بار پھر انہیں اس اہم عہدے کے لیے نامزد کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر کون؟ پی ٹی آئی اور محمود اچکزئی میں اضطراب برقرار

یہ تجویز سینیٹر علی ظفر نے سابق وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا کے ساتھ شیئر کی۔

انہوں نے یہ بات چند روز قبل اس وقت میڈیا کے سامنے کہی جب وہ عمران خان اور ان کی بیوی بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ-2 کیس کی سماعت کے بعد موجود تھے۔

قابل ذکر ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اگست میں عمر ایوب خان کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نااہل قرار دے دیا تھا جو مئی 9 کیسز میں ان کی سزا کے بعد ہوا۔

عمر ایوب خان اور شبلی فراز کی نااہلی کے بعد تحریک انصاف کے سربراہ نے 20 اگست کو محمود خان اچکزئی کو قومی اسمبلی اور پارٹی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کیا تھا۔ یہ اعلان پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری سلمان اکرم راجہ نے کیا تھا۔

مزید پڑھیے: ن لیگ عمران خان کی رہائی کیوں چاہتی ہے، محمود اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر نامزد کرنا کس کے لیے پیغام؟

اس فیصلے پر بحث ہوئی کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے ایک غیر روایتی شخصیت کو کیوں منتخب کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے یہ خیال بعد میں ترک کر دیا گیا۔

اچکزئی بلوچستان کے معروف سیاسی رہنما ہیں اور خاص طور پر اداروں کے خلاف اپنی کھری باتوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔

تاہم سینیٹر علی ظفر نے بتایا کہ عمران خان اب بھی اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر کے طور پر نامزد کرنے کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور اور ان کی بہن علیمہ خان کے درمیان حالیہ عوامی الزامات سے ناخوش ہیں اور انہوں نے انہیں ایک دوسرے کے خلاف بیانات دینے سے روک دیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے محمود اچکزئی کو قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے لیے نامزد کر دیا

وزیراعلیٰ گنڈا پور نے الزام لگایا تھا کہ علیمہ خان ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور اداروں کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور وہ پارٹی کی سربراہ بننا چاہتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اچکزئی اپوزیشن لیڈر تحریک انصاف عمران خان قومی اسمبلی محمود خان اچکزئی

متعلقہ مضامین

  • اسد قیصر کی اسرائیل اور غزہ سے متعلق پالیسی پر حکومت پر شدید تنقید
  • محمود خان اچکزئی کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا ایک بار پھر امکان
  • سندھ کابینہ کا اجلاس  پیر کوطلب،ماحولیات اور ساحلی ترقی سمیت 34 نکاتی ایجنڈے پر غور ہوگا
  • مریم نواز کے بیانات کے خلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ
  • قومی اسمبلی اجلاس؛ نیشنل پریس کلب پر پولیس دھاوے کیخلاف صحافیوں کا بائیکاٹ
  • مریم نواز کے بیان کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ
  • کور کمانڈر پشاور کی جامعہ پشاور کے طُلبا و اساتذہ کے ساتھ اہم نشست
  • پی ٹی آئی نے 2014میں بھی استعفے دئیے ‘منظور نہیں کیے تھے، سپیکر قومی اسمبلی 
  • بلوچستان اسمبلی : گوادر کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کی قرارداد منظور  
  • پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی استعفے دیے تھے وہ بھی منظور نہیں کیے تھے، اسپیکر قومی اسمبلی