Jang News:
2025-06-29@07:29:54 GMT

پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی نازک ہے، رضوان سعید

اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT

پاکستان اور بھارت میں جنگ بندی نازک ہے، رضوان سعید

فائل فوٹو

امریکا میں سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی نازک ہے، جموں و کشمیر کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے امریکا سمیت، عالمی برادری کو مسلسل کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے یہ بات نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے وفد سے سفارتخانے میں ملاقات کے موقع پر کہی۔

سینئر سویلین اور فوجی افسران پر مشتمل وفد کے ساتھ امریکا کے نیئر ایسٹ ساؤتھ ایشیا سینٹر فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔ 

اس موقع پر پاک بھارت کشیدگی دور کرنے کے لیے رضوان سعید شیخ نے امریکی مداخلت کو سراہا اور کہا کہ موجودہ جنگ بندی نازک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے بنیادی مسائل کو حل کرنے کے لیے امریکا سمیت، عالمی برادری کو مسلسل کردار ادا کرنا ہوگا۔ 

انہوں نے بھارت پر واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے پر یکطرفہ اقدامات علاقائی استحکام کے لیے خطرہ ہوں گے۔ 

ٹرمپ انتظامیہ سے تعلق کے بار ے میں سفیر پاکستان نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات کا نیا دور مضبوط اقتصادی تعلقات سے عبارت ہے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

امریکا و اسرائیل کا غزہ میں جنگ بندی نیا ڈرامہ ہے،علماء کرام

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹنڈوآدم (پ ر)ٹرمپ اور نیتن یاہو کا غزہ میں جنگ بندی ایک نیا ڈرامہ ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں،غزہ سے یہودیوں کونکال کرامریکا برطانیہ میں آباد کیا جائے،غزہ فلسطین کا حصہ ہے فلسطینیوں کے حوالے کیا جائے، حماس فلسطین کے رہائشی ہیں ان کے نکالنے کا مطالبہ جارحانہ ہے۔ تنظیم تحفظ ناموس ختم الانبیا پاکستان کی جانب سے جمعہ کو ملک بھر میں اسرائیل اور امریکا کے خلاف فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا گیا جمعہ کے اجتماعات سے خطاب میں تنظیم تحفظ ناموس خاتم الانبیا پاکستان کے سربراہ مفتی محمد طاہر مکی ،ختم نبوت لائرزفورم کے چیئرمین میئومنظور احمد راجپوت ایڈووکیٹ حافظ عبدالرحمن الحذیفی، پاسبان ختم نبوت کے حافظ شیر اسامہ بن طاہر، محافظین ختم نبوت کیحافظ رفیع الدین انڈھڑ اور دیگر رہنماؤں نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی پر اتفاق کو ایک نیا ڈراما قرار دیتے ہوئے اس میں شامل دفعات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہے کہ یہودی قرآن اور حدیث کی رو سے کبھی بھی مسلمانوں کے ہمدرد نہیں ہو سکتے،یہودیوں کی جانب سے مسلمانوں پر جنگ بندی یہ ایک ڈھونگ ہے۔مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ اس سے پہلے بھی مصر اور متحدہ عرب امارات نے غزہ کا انتظام سنبھالا تھا لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں، یاسر عرفات کو شہید کروا کر بھی مسئلہ حل نہ ہو سکا اس مسئلے کا حل صرف اسی صورت میں ہے کہ غزہ کے تمام انتظامات اور غزہ کی زمین فلسطینیوں کے حوالے کر دی جائے۔ مفتی محمد طاہر مکی نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی اسلام اور مسلمان دشمنی ان کے اس بیان سے ظاہر ہو رہی ہے کہ غزہ کے مسلمان کسی اور ملک میں بسنے پر راضی ہو جائیں تو انہیں وہاں محفوظ مقام دیا جائے گا مسلمانوں کو کیوں یہاں سے نکالا جا رہا ہے جبکہ ہونا تو یہ چاہیے کہ یہودیوں کو یہاں سے نکال کر امریکا برطانیہ اور یورپی ممالک کے اندر انہیں بسایا جائے قابض یہودیوں کو نکالنے کے بجائے مقبوضہ مسلمانوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے یہ کھلی یہودیوں کی اسلام دشمنی ہے جسے ہم مسترد کرتے ہیں۔رہنماؤں نے اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے ڈھونگ زدہ نعرے سے خوش نہ ہوں بلکہ لاکھوں مسلمانوں کے قتل کا حساب امریکا واسرائیل سے لیں۔ مفتی طاہر مکی نے کہا کہ حماس کو اور غزہ کے مسلمانوں کو اپنے اوپر ہونے والے ظلم کا حساب لینے کا پورا پورا حق حاصل ہے تمام مسلمانوں کی دعائیں اور ہمدردیاں حماس اور فلسطینی غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے سندھ پاکستان اورصوبے کی لائف لائن ہے‘سمجھوتا نہیں ہوگا‘ کاشف سعید
  • قومی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں: فیلڈ مارشل
  • قومی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں، دشمن یہ سمجھے کہ پاکستان کمزور ہے یا جواب نہیں دیگا، تو وہ سخت غلطی پر ہے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • امریکا و اسرائیل کا غزہ میں جنگ بندی نیا ڈرامہ ہے،علماء کرام
  • غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی ہو جائے گی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • توفیقِ باری تعالیٰ
  • ایران اسرائیل جنگ سے جنگ بندی تک
  • کیا پاکستان امریکا  تک مار کرنے والا میزائل تیار کر رہا ہے؟ بھارتی پراپیگنڈا بےنقاب
  • جوہری تنصیبات کے نقصانات کا ازالہ؛ امریکا کے خلاف اقوام متحدہ میں درخواست جمع کرائیں گے: ایرانی نائب وزیرخارجہ
  • ایئر انڈیا حادثہ؛ پاکستان اور بھارت کیلیے برطانیہ، یورپ، امریکا کا دہرا معیار