ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے، وزیر اعظم کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 13th, May 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایف بی آر کو ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسروں و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے، ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے جدید ٹیکنالوجی استعمال کی جائے۔
وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی ٹیکس کے دائرہ کار بڑھانے اور ٹیکس آمدن میں اضافے پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر میں انسانی مداخلت کم کرکے ٹیکنالوجی متعارف کرانے سے کرپشن کم ہوگی، وزیر خزانہ
اجلاس میں وفاقی وزرا اعظم نذیر تارڑ، محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے رواں مالی سال میں ایف بی آر کے آمدن کے اہداف کے حصول کی جانب تیزی سے گامزن ہونے پر حکومتی معاشی ٹیم کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایسے افراد اور شعبے جو ٹیکس دینے کی استعداد رکھتے ہیں اور ٹیکس نہیں دیتے، انہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif chairs a meeting regarding FBR.
May 13, 2025. pic.twitter.com/AfqeHegmBB
— Prime Minister's Office (@PakPMO) May 13, 2025
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد و شعبوں کے خلاف بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے،ٹیکس چوروں کی معاونت کرنے والے افسران و اہلکاروں کا بھی کڑا احتساب کیا جائے،ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: ہم غلط جانب جا چکے، ٹیکسز میں کمی کرنی چاہیے، چیئرمین ایف بی آر
وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس نیٹ میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹیکس کی شرح کو کم کرکے عام آدمی پر بوجھ کو کم کرنا چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ سیمنٹ اور دیگر شعبوں میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو رواں برس جون تک مکمل کیا جائے،تمباکو کے شعبے میں ٹیکس آمدن کے حصول کے لیے صوبوں کے ساتھ مل کر اقدامات تیز کیے جائیں، ٹیکس سے متعلق زیر التوا مقدمات کی مؤثر انداز سے پیروی کرکے ملک و قوم کے پیسے کا حصول یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے ملکی معیشت مستحکم اور ترقی کی جانب گامزن ہے،ملکی ترقی کے لیے سب کو اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہوگا۔
اجلاس میں متعلقہ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ ملک بھر میں سیمنٹ پلانٹس میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے مکمل نفاذ سے ٹیکس آمدن میں اربوں روپے کا اضافہ ممکن ہوا۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ چینی کی صنعت میں اس نظام کے نفاذ سے نومبر 2024 سے اپریل 2025 تک ٹیکس آمدن میں 35 فیصد کا اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے مقابلے میں کراچی زیادہ ٹیکس کیوں دیتا ہے؟ چیئرمین ایف بی آر نے بتا دیا
اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر اصلاحات کی بدولت ٹیکس آمدنی کا جی ڈی پی 10.6 فیصد کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we enws we news اصلاحات ایف بی آر ٹیکس چور شہباز شریف وزیراعظمذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اصلاحات ایف بی ا ر ٹیکس چور شہباز شریف ٹیکس چوری ایف بی ا ر کرنے والے ٹیکس آمدن ایف بی آر کیا جائے کے لیے
پڑھیں:
مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب میں جشن آزادی کا بھرپور جشن، ہزاروں کی شرکت متوقع
پنجاب حکومت کے زیر اہتمام جشنِ آزادی کے سلسلے میں پہلا میوزک کنسرٹ آج الحمراء کلچرل کمپلیکس میں منعقد ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق یہ پروگرام وزارت اطلاعات و ثقافت کی جانب سے ترتیب دیا گیا ہے جس میں ملک کے معروف گلوکار عاطف اسلم، سجاد علی، بلال سعید اور شے گل اپنی آواز کا جادو جگائیں گے۔ اس کنسرٹ میں روایتی پنجابی ثقافت کو بھی خاص اہمیت دی جائے گی تاکہ جشن آزادی کا رنگ اور زیادہ منفرد اور خوشگوار بنایا جا سکے۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایات کے تحت صوبے بھر میں جشن آزادی کی تقریبات جاری ہیں، اور اس موقع پر وزارت اطلاعات و ثقافت نے مکمل انتظامات کر رکھے ہیں تاکہ شہریوں کو بھرپور تفریح فراہم کی جا سکے۔ وزارت کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا کہ اس سال جشن آزادی کا انعقاد ایک منفرد انداز میں کیا جا رہا ہے اور فن و ثقافت کو فروغ دینے کی روایات کو برقرار رکھا جا رہا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ جشن آزادی کنسرٹ میں پاکستان کی افواج کے شہدا اور غازیوں کو خراج تحسین بھی پیش کیا جائے گا، جنہوں نے معرکہ حق میں تاریخی کارنامے انجام دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد اس تقریب میں شرکت کریں گے اور شہریوں کو آزادی کی خوشیاں بھرپور انداز میں منانے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے تحریک انصاف کو بھی مشورہ دیا کہ احتجاج کی بجائے جشن آزادی میں حصہ لیں۔