نیویارک : اقوام متحدہ امدادی امور کے سربراہ ٹام فلیچر نے اسرائیل کے غزہ میں امدادی سامان کی تقسیم کے منصوبے کو "مکروہ" قرار دے دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل امداد کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے اور لاکھوں فلسطینی جان کے خطرے سے دوچار ہیں۔

سلامتی کونسل کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ٹام فلیچر نے کہا کہ غزہ میں گزشتہ 10 ہفتوں سے خوراک، ادویات اور ضروری اشیاء نہیں پہنچ رہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ فوری اقدام نہ کیا گیا تو انسانی بحران مزید شدید ہو جائے گا۔

ٹام فلیچر نے واضح کیا کہ امداد عام فلسطینیوں تک پہنچانے کے لیے ایک سخت مانیٹرنگ میکنیزم موجود ہے تاکہ حماس کو کوئی فائدہ نہ پہنچے۔

ادھر فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے بھی اسرائیلی پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اسے "شرمناک" قرار دیا۔ انہوں نے کہا: "غزہ میں پانچ لاکھ افراد بھوک کا شکار ہیں۔ یورپی ممالک کو اسرائیل پر پابندیاں سخت کرنے پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔"

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ

اسلام آباد+ نیویارک (این این آئی+ آئی این پی) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے پاکستان کی منشیات کے خلاف کارروائیوں کا عالمی سطح پر اعتراف کر لیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اقوامِ متحدہ ادارہ برائے منشیات و جرائم کے نمائندہ ٹرولز ویسٹر نے انسدادِ منشیات میں پاکستان کو فرنٹ لائن ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس کی بڑی کامیابیاں ظاہر کرتی ہیں کہ پاکستان منشیات کے خلاف فرنٹ لائن ملک ہے۔ٹرولز ویسٹر نے کہا کہ افغانستان میں پوست اور ہیروئن کی جگہ مصنوعی منشیات کی لیبارٹریاں قائم ہو رہی ہیں، اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے منشیات و جرائم نے انسدادِ منشیات سے متعلق اہم روڈ میپ بھی جاری کیا ہے۔اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی نے کہا کہ پاکستان کو منشیات کے خلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا، منشیات کی سمگلنگ روکنے کیلئے عالمی برادری کا پاکستان کے ساتھ اشتراک ناگزیر ہے۔ اقوامِ متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین(یو این ایچ سی آر) اور بین الاقوامی تنظیم برائے ہجرت (آئی او ایم) کی ایک مشترکہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں افغان شہریوں کی گرفتاریوں اور حراست میں محض ایک ہفتے کے دوران 146 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس کی بنیادی وجہ سرحدی گزرگاہوں کا دوبارہ کھلنا بتائی جا رہی ہے۔عالمی اداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یکم نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں کل 7 ہزار 764 افغان شہری گرفتار اور حراست میں لیے گئے، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔26 اکتوبر سے یکم نومبر کے درمیان گرفتار ہونے والوں میں سے افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے اور غیر رجسٹرڈ افغان 77 فیصد تھے، جب کہ پروف آف رجسٹریشن کارڈ رکھنے والے باقی 23 فیصد تھے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 86 فیصد گرفتاریاں بلوچستان میں پیش آئیں۔

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ کا پاکستان میں خودکش دھماکے پر اظہار افسوس
  • افغانستان میں دہشتگردوں کو جدید اسلحے کی فراہمی امن کے لیے خطرہ، پاکستان کا اقوامِ متحدہ میں انتباہ
  • ہم نے اسرائیلی خلاف ورزیوں کو ریکارڈ کیا ہے، اقوام متحدہ
  • مغربی ایشیا میں مذموم اسرائیلی منصوبوں کے بارے حزب اللہ کا انتباہ
  • امریکا نے غزہ سیزفائر معاہدے کی فیصلہ سازی سے اسرائیل کو الگ کردیا
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ میں اسرائیلی بمباری،متعدد فلسطینی شہید
  • جنگ بندی کے باوجود غزہ پر اسرائیلی حملے بند نہ ہوئے‘ شہدا کی تعداد 79 ہزار سے متجاوز
  • اقوام متحدہ، پاکستان کی ہتھیاروں، جوہری سلامتی سے متعلق 4قراردادیں منظور
  • سوڈان کے شہر الفاشر میں قتل و غارت کی انتہا، اقوام متحدہ کا اظہارِ تشویش
  • پاکستان کو منشیات کیخلاف جنگ میں اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا: اقوام متحدہ