تاریخ رقم: شفقت علی کینیڈا کے پہلے پاکستانی نژاد وفاقی وزیر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
ٹورنٹو: کینیڈا کی سیاست میں ایک تاریخی سنگ میل عبور کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ شفقت علی کو کینیڈا کا پہلا پاکستانی نژاد وفاقی وزیر مقرر کر دیا گیا ہے۔
حال ہی میں ہونے والے انتخابات میں شفقت علی نے شہر برامپٹن سے دوسری بار کامیابی حاصل کی، جس کے بعد نومنتخب وزیر اعظم مارک کارنی نے انہیں ٹریژری بورڈ کا صدر مقرر کر دیا۔
اس تقرری کے ساتھ ہی وہ کینیڈا کی وفاقی کابینہ میں شامل ہونے والے پہلے پاکستانی نژاد سیاستدان بن گئے ہیں۔
مارک کارنی نے نئی کابینہ میں وزرا کی تعداد کو 39 سے کم کر کے 29 کر دیا ہے، جس کا مقصد انتظامی سادگی اور مؤثر حکمرانی بتایا گیا ہے۔
خبررساں اداروں کے مطابق، کارنی نے زیادہ تر پرانے وزرا کو ان کی وزارتوں پر برقرار رکھا ہے۔ تاہم کچھ تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں، جن میں وزیر خارجہ میلانی جولی کو وزیر صنعت جبکہ انیتا آنند کو وزیر خارجہ مقرر کرنا شامل ہے۔
کینیڈین پاکستانی کمیونٹی نے شفقت علی کی اس کامیابی کو بھرپور انداز میں سراہا ہے، اور اسے کینیڈا میں تنوع اور شمولیت کی مثال قرار دیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شفقت علی
پڑھیں:
آئینی ترامیم مثبت اور وقت کی ضرورت کے پیشِ نظر کی جا رہی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر کسی قسم کا ڈیڈلاک نہیں ہے اور وزیراعظم کا استثنیٰ نہ لینے کا فیصلہ ایک احسن قدم تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر متعلقہ شق کمیٹی سے واپس کر دی گئی، کیونکہ وزیراعظم عوام کے سامنے جواب دہ ہیں۔
پارلیمنٹ آمد پر گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ تمام ترامیم گڈ گورننس، وفاق اور صوبوں کے تعلقات کی مضبوطی اور دفاعی امور کو مدنظر رکھتے ہوئے کی جا رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: بلاول بھٹو کا آئینی ترامیم کے لیے کردار، پاکستان کی روایتی سیاست یا سیاسی چال؟
انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں سربراہان ریاست کو استثنیٰ حاصل ہوتا ہے اور آئینی عدالتیں بھی عالمی سطح پر موجود ہیں۔
وفاقی وزیر نے بتایا کہ پی پی پی، مسلم لیگ (ن) اور اے این پی نے مشترکہ طور پر آئینی عدالتوں کے قیام کا مطالبہ کیا تھا اور یہ بحث دہائیوں کے بعد منطقی انجام تک پہنچی ہے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی اقتدار میں آکر متنازعہ غیرآئینی ترامیم کا خاتمہ کریگی، بیرسٹر سیف
انہوں نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے بعد کیسز کا بوجھ کم ہوا اور انصاف کی فراہمی میں وقت کی بچت ہوئی۔
عطا تارڑ نے زور دیا کہ موجودہ ترامیم موجودہ حالات کے پیشِ نظر مثبت اور آئین کی ارتقاء پذیر فطرت کے مطابق کی جا رہی ہیں، اور اس میں کسی قسم کا ابہام یا اختلاف نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں آئینی ترمیم آئینی ترامیم وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ