’فنکاروں کی کوئی سرحد نہیں ہوتی’ کہنا ثناء نواز کو بھاری پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی اداکارہ، ماڈل اور فٹنس فریک ثناء نواز کو حالیہ پاک بھارت کشیدگی پر خاموش رہنے اور اب اپنے جاری بیان کے سبب خوب تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بھارت میں پاکستانی فنکاروں اور اہم شخصیات کے سوشل میڈیا اکاؤٹس بند کرنے کے بعد پاکستانی فنکاروں کی ہر چھاپ مٹانے کی کوشش پُرزور طریقے سے جاری ہے۔
پہلگام حملے کے بعد جب بھارت کی جانب سے پاکستان پر الزام دھرا گیا اس کے بعد سے دشمنی پر مبنی اقدامات کا سلسلہ شروع ہوچکا تھا۔ایسے میں بھارت کی جنگی جنون میں مبتلا حکومت نے فن کے میدان کو بھی نہیں بخشا۔
سب سے بڑا دھچکا فواد خان کی بالی وڈ فلم ‘عبیر گلال’ کو لگا فلم 9 مئی کو ریلیز کیا جانا تھا جو مؤخر کردی گئی اس کے علاوہ اداکارہ ہانیہ عامر بھی دلجیت دوسانجھ کے ساتھ ایک فلم میں کام کررہی تھیں جس میں سے اب انہیں نکالا جاچکا ہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ وہ پاکستانی فنکار جنہوں نے بالی وڈ میں کام کیا جیسے ماہرہ خان، ماورا حسین، فواد خان، عاطف اسلم ان تمام کا نام و نشان انکے پراجیکٹس سے ہٹانے کا عمل بھی جاری ہے جو کھلی دشمنی کا ثبوت پیش کررہا ہے۔
ان میں سرفہرست نام ماورا حسین، ماہرہ خان اور فواد خان کا ہے، ماورا کو ان کی فلم ‘صنم تیری قسم’ کے البم کور سے نکالا جاچکا ہے جبکہ ماہرہ کو ‘رئیس’ کے کور سے ہٹایا گیا، ان کے علاوہ فواد خان کو ‘کپور اینڈ سنسز’ کے پوسٹر سے آؤٹ کردیا گیا۔
حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد بھارتیوں کے اس ردعمل کو دیکھتے ہوئے اداکارہ ثناء نواز کا ایک بیان منظرعام پر آیا جو فینز کو سیخ پا کرگیا۔
حالانکہ ثناء نواز خود بھی جو پاکستانی فلم اور ٹی وی اداکارہ ہیں بھارت میں کام کرچکی ہیں، اور سنی دیول کیساتھ فلم ’قافلہ’ میں ایک اہم کردار میں نظر آئیں تھیں جہاں ان کی اداکاری کو خوب سراہا گیا لیکن حالیہ بیان انکا تنقید کا شکار بن گیا۔
اداکارہ کا ایک انٹرویو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں انہیں حالیہ پاک-بھارت کشیدگی پر اپنی رائے کا اظہار کرتے سنا گیا۔جہاں زیادہ تر لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستانیوں کو دوبارہ بالی وڈ میں کام نہیں کرنا چاہیے، وہیں اس کلپ میں ثناء نواز کی رائے مختلف ہے۔
اداکارہ کے مطابق ،’فنکار امن کے سفیر ہوتے ہیں، ان کی کوئی سرحد نہیں ہوتی وہ محبت پھیلاتے ہیں’۔
View this post on InstagramA post shared by The Voice Of Politics (@the.
ثناء نواز کا کہنا تھا کہ،’ اداکاروں کو اس معاملے پر بولنے پر بھی تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور خاموش رہنے پر بھی۔حالانکہ فنکاروں کا کام لڑنا یا نفرتیں پھیلانا نہیں ہے، لیکن ہاں جہاں ملک کی بات آجائے تو ملک ہے تو ہم ہیں’۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ،‘ہم لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں ہم صرف اپنا کام کرتے ہیں تو کیسے بھلا اپنے منہ سے کسی کیلئے نفرت پھیلاسکتے ہیں؟
اداکارہ کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے ثناء نواز کو خوب آڑے ہاتھوں لیا۔
ایک صارف نے لکھا کہ،’یہ ڈائیلاگ بولتے ہوئے آپ لوگ کتنی بار ذلیل ہو چکے ہیں!
ایک اور صارف کا کہنا تھا کہ،‘جب بھارت کی فوج کی جارحیت سے لوگ مر رہے ہیں، تو بھارتی فنکار اپنی فوج کا ساتھ دے رہے ہیں، آپ کو بھی اپنی قوم کا ساتھ دینا چاہیے۔’
ایک اور تبصرہ تھا کہ،’غلط کو غلط کہنا چاہیے، چاہے آپ فنکار ہی کیوں نہ ہوں۔فنکار کا بھی تو ضمیر ہوتا ہے!’
ازدواجی زندگی کی بات کریں تو ثناء نواز نے 2008 میں فخر جعفری سے شادی کی تھی جن سے انکے دو بچے ہیں، بعد ازاں ثنا اور ان کے شوہر فخر امام نے اکتوبر 2022 ء میں سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے بتایا تھا کہ دونوں نے شادی کے 14 سال بعد علیحدگی اختیار کرلی اور وہ اپنے شادی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔
میڈیا میں یہ خبریں آئی تھیں کہ طلاق ہوجانے کے کئی ماہ بعد دونوں کے درمیان دیگر معاملات بھی طے پاگئے اور لاہور کے یونین کونسل نے انہیں طلاق کے کاغذات بھی جاری کردیے جسکے بعد اب اداکارہ مسکراتے ہوئے دعویٰ کرتی ہیں کہ ان پر پورے پاکستان کو فخر ہے کہ اب وہ ’فخر‘ نہیں رہیں۔
Post Views: 4ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سوشل میڈیا ثناء نواز فواد خان میں کام تھا کہ کے بعد
پڑھیں:
ایران اسرائیل جنگ بندی، کیا بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں صورتحال معمول پر آئی ہے؟
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا تاہم یہاں ایک سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کے بعد بلوچستان میں صورت حال معمول پر آگئی ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اسرائیل جنگ کا دوبارہ امکان نہیں، تہران سے اگلے ہفتے معاہدہ ہو سکتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
پاکستان اور ایران کے درمیان 909 کلو میٹر سے زائد کی طویل سرحد ہے جو بلوچستان میں واقع ہے۔ سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے بلوچستان اور ایران کے درمیان تمام کراسنگ پوسٹس کو غیر معینہ مدت تک بند کردیا تھا جس کے بعد سرحدی علاقوں میں غذائی قلت، ایندھن کی عدم دستیابی اور بے روزگاری میں نمایا اضافہ دیکھنے کو ملا تھا تاہم ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سرحد پر باقاعدہ آمدورفت کا سلسلہ شروع نہیں ہوسکا۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ضلع پنجگور کے رہائشی برکت مری نے بتایا کہ ایران اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے باوجود علاقے میں صورتحال جوں کی توں ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے پنجگور میں گاڑیوں کی نقل و حرکت کے لیے سرحد کھولی گئی ہے لیکن دن میں چند ہی گاڑیوں کو سرحد عبور کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب علاقے میں غذائی قلت، ایندھن کی کمی اور بے روزگاری بدستور قائم ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم، فریقین سے صبر و تحمل برقرار رکھنے کی اپیل
برکت مری نے بتایا کہ پنجگور اور تربت میں اشیا خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں اور عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہو چکی ہے جبکہ متعدد عام روز کی اشیا ضرورت جن میں دالیں، اور سبزیاں شامل ہیں ناپید ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے علاوہ پیٹرول کی فراہمی بھی معطل ہے جس کی وجہ سے مارکیٹیں بند پڑی ہیں ۔
گوادر میں وی نیوز سے بات کرتے ہوئے صداقت بلوچ نے کہا کہ سرحد پر آمدورفت تو معطل ہے لیکن گوادر میں صورتحال قدرے بہتر ہے اور یہاں اشیائے ضروریہ دستیاب ہیں لیکن ان کی قیمتیں بلند ہیں۔
مزید پڑھیں: پاک بھارت اور ایران اسرائیل جنگ بندی کے اعلانات، صدر ٹرمپ کے بیانات میں کیا مماثلت رہی؟
ادھر تفتان میں بھی کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں۔ ایندھن نہ ہونے کے سبب کاروباری مراکز تاحال بند پڑے ہیں جبکہ سرحد پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی ہوئیں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران اسرائیل جنگ ایران اسرائیل جنگ اور بلوچستان بلوچستان