گریٹر اسرائیل منصوبے سے عرب ممالک کا وجود خطرے میں پڑگیا ،تنظیم اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250927-8-3
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)فلسطین کے دو ریاستی حل کو تسلیم کرنا درحقیقت ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل کے قبضہ کو تسلیم کرنا ہے۔ گریٹر اسرائیل کے منصوبہ سے عرب ممالک کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے۔ دشمن کے مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے لیے مسلم ممالک کا اتحاد ناگزیر ہے۔ اِن خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کئی مغربی ممالک نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا ہے۔ دوسری طرف بعض مسلم ممالک کے سربراہان بھی زور دے رہے ہیں کہ تمام مسلم ممالک فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیں، جس کی حیثیت اسرائیل کی ایک کالونی سے زیادہ نہیں ہوگی۔ حقیقت یہ ہے کہ فلسطین میں مسلمانوں کا مقدس حرم یعنی مسجد اقصی موجود ہے، جس کی تولِیت کا حق صرف مسلمانوں کا ہے۔ لہٰذا فلسطین میں صرف ایک ریاست کے وجود کا دینی جواز ہے جو مسلمانوں کی ہو۔ پھر یہ کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق بھی اسرائیل کا فلسطین پر قبضہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اپنے بیانات میں بار بار گریٹراسرائیل کے قیام کے عزم کا اظہار کر رہا ہے اور امریکی معاونت کے ساتھ اِس ابلیسی منصوبہ کی تکمیل کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ امیر تنظیم نے کہا کہ طاغوتی قوتوں کے تمام مذموم مقاصد اور مظالم کو روکنے کے لیے مسلم ممالک کا کثیر الجہتی اتحاد ناگزیر ہو چکا ہے۔ اگر اب بھی مسلم ممالک متحد ہو کر عسکری اتحاد نہیں بناتے، گلوبل صمود فلوٹیلا کی حفاظت کے لیے عملی اقدامات نہیں کرتے اور صہیونیوں کے توسیعی منصوبوں کو روکنے کے لیے عملی اقدامات نہیں کرتے بلکہ امریکا، اقوام متحدہ اور یورپی ممالک پر ہی تکیہ کرتے رہتے ہیں تو مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور اہل فلسطین کو مزید شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ آخر میں انہوں نے دعا کی اللہ تعالی مسلم ممالک کے حکمرانوں اور افواج کو غیرت و حمیت دینی عطا فرمائے تاکہ وہ متحد ہو کر دشمن کے سامنے صحیح معنوں میں بنیان مرصوص بن جائیں۔ اسی میں مسلمانوں کی دنیا اور آخرت دونوں کی کامرانی مضمر ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کو تسلیم کر مسلم ممالک ممالک کا کے لیے
پڑھیں:
مغرب کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ وہ اب ایران کی سائنسی ترقی کو تسلیم کرلیں: ایرانی وزیر خارجہ
ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ مغرب کے پاس کوئی چارہ نہیں کہ وہ اب ایران کی سائنسی ترقی کو تسلیم کرلے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایٹمی اینرجی آرگنائزیشن کے دورے کے موقع پر ایران کی ایٹمی میدان میں ترقی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک اس معاملے میں کبھی اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوگا۔
ایرانی وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی جوہری صلاحیتوں میں یورینیم کی افزودگی میں صحت و طب، ماحولیات کے تحفظ زراعت اور صنعتی میدان میں بڑے پیمانے پر استعمال کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہا مغربی ممالک کو یہ اعتراض ہے کہ ہم ایٹمی ہتھیار بنارہے ہیں جبکہ ہم اپنے ملک میں ایٹمی میدان سے سائنسی ترقی کی جانب گامزن ہیں۔
عباس عراقچی نے کہا کہ ایران نے اس حساس اور پیچیدہ میدان میں شاندار کارکردگی دکھائی ہے جس پر مغرب اپنی اجارہ داری قائم کرنے کا خواہشمند ہے۔