رافیل ڈیل میں 41 ہزار کروڑ کی کرپشن؟ کانگریس کا نیا دھماکا
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
نئی دہلی: رافیل طیاروں کے سودے پر ایک بار پھر سیاسی گرما گرمی عروج پر پہنچ گئی ہے۔
کانگریس کے سینیئر رہنما رندیپ سنگھ سرجیوالا اور سنجے نروپم نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار اور ڈسالٹ ایوی ایشن کے سی ای او ایرک ٹراپئر کا انٹرویو صرف ایک “پی آر اسٹنٹ” ہے جو سچ کو چھپانے کی ناکام کوشش ہے۔
رندیپ سنگھ کا کہنا تھا “ڈکٹیشن پر مبنی انٹرویوز اور گھڑی ہوئی باتیں رافیل اسکینڈل کو دبا نہیں سکتیں۔ قوم کو بدلتی وضاحت نہیں، شفاف تحقیقات کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے کہا کہ: “قانون کے مطابق نہ فائدہ اٹھانے والے ملزم کے بیانات کی قانونی حیثیت ہوتی ہے، نہ وہ خود ہی جج بن سکتے ہیں۔”
رندیپ سنگھ نے الزام لگایا کہ مودی حکومت اور ڈسالٹ کے درمیان طے شدہ میچ کے تحت عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔
کانگریس رہنما سنجے نروپم نے کہا “رافیل ڈیل میں تقریباً 41 ہزار کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی ہے، اور آج تک اس سودے کی اصل قیمت عوام کو نہیں بتائی گئی۔”
انہوں نے مزید الزام لگایا “اس ڈیل میں مودی کے قریبی ساتھی انیل امبانی کو ناجائز فائدہ دیا گیا، اور فرانس حکومت پر بھارت کی طرف سے دباؤ ڈالا گیا۔ ڈسالٹ کے اندرونی کاغذات میں درج ہے کہ اگر امبانی کو شامل نہ کیا گیا تو کانٹریکٹ نہیں ملے گا۔”
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان کے رکن اسمبلی اور پی پی رہنما جام مدد علی کی ریلی میں دھماکا، 1 جاں بحق
کوئٹہ:پاکستان پیپلزپارٹی کے ایم پی اے علی مدد جتک کی ریلی پر بم حملہ ہوا ہے جس میں ایک شخص جاں بحق جبکہ پانچ افراد زخمی ہوئے اور ایک گاڑی کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔
پولیس کے مطابق علی مدد جتک ریلی کے ہمراہ جلسہ گاہ کی جانب رواں دواں تھے کہ اس دوران کوئٹہ کے سریاب روڈ پر نامعلوم افراد نے اُن کے قافلے کو نشانہ بنایا۔ واقعے کے بعد تمام زخمیوں کو ریسکیو کر کے طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس نے تصدیق کی کہ علی مدد جتک حملے میں محفوظ رہے جبکہ وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر کے تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں۔
دوسری جانب بلوچستان حکومت نے علی مدد جتک کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رنگ نے کہا کہ علی مدد جتک کے قافلے پر حملہ بزدلانہ اقدام ہے، منتخب نمائندوں پر حملے جمہوری نظام پر حملے کے مترادف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، ایسی کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتیں۔