مودی کی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف پالیسیوں نے طاقت کے ریجنل مراکز میں سرگرمیوں کو تیز کر دیا ہے۔ انڈین نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت ڈوول نے ماسکو کا دورہ ( 5۔ 7 اگست) کیا ہے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہوا جب امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف بھی روسی قیادت سے ملاقات کے لیے ماسکو میں موجود تھے۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر 2 ماہ سے کم مدت میں دوبارہ امریکا کے دورے پر جا رہے ہیں۔ فلوریڈا میں سنٹ کام کمانڈ تبدیلی کی تقریب میں فیلڈ مارشل شرکت کریں گے۔
31 اگست سے 1 ستمبر تک چین کے شہر تیانجن میں ایس سی او کا اجلاس ہو رہا ہے۔ اس اجلاس میں شرکت کے لیے انڈین وزیراعظم نریندر مودی 7 سال بعد چین کا دورہ کریں گے۔ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی 20 اگست سے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ و انگ یی کا دورہ چین پاکستان اسٹریٹیجک ڈائلاگ کے لیے ہو رہا ہے۔ روسی صدر پیوٹن اگست کے آخر میں متوقع طور پر انڈیا کے دورے پر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کپتان کی گرفتاری کی برسی، رہائی کے لیے ختم شریف ٹرائی کریں
ہمارا بھارت مہان امریکی ٹیرف سے بچنے کی کوشش میں ناکام رہا ہے۔ امریکا نے جنوبی ایشیا میں پاکستان پر 19 فیصد، بنگلہ دیش اور سری لنکا پر 20 فیصد جبکہ بھارت پر مجموعی طور پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ 25 فیصد اضافی ٹیرف روس سے تیل کی خریداری کرنے کی وجہ سے عائد کیا گیا ہے۔ اس کی وجہ امریکا کی طرف سے سرکاری طور پر یہ بتائی گئی کہ بھارت نے یوکرین جنگ کے بعد ماسکو کو الگ تھلگ کرنے کی امریکی اپیلوں کو نظرانداز کرکے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھی۔
بھارت یوکرین جنگ پر غیر جانبدار رہا ہے۔ اقوام متحدہ میں ووٹنگ میں حصہ لینے سے گریز کیا۔ بھارت اپنی ضرورت کا 35 فیصد خام تیل رعایتی نرخوں پر روس سے خریدتا ہے۔ اس تیل سے بھارت نے 3 سال میں 17 ارب ڈالر بچت کی ہے ۔ روس سے خریداری بند کر کے اگر بھارت دوسرے ذرائع سے تیل خریدے تو اس کا امپورٹ بل 11 ارب ڈالر سالانہ بڑھ جائے گا۔ بھارتی صارفین کو مہنگا تیل خریدنا پڑے گا۔ بھارت کی جانب سے ایرانی اور وینزویلا کے تیل کی درآمد میں کمی، امریکی تیل کی خرید میں اضافہ اور کچھ اشیا پر ٹیرف میں کمی جیسے اقدامات بھی پابندیوں کو روکنے میں ناکام رہے۔
انٹیلی جنس آن لائین کی ایک رپورٹ کے مطابق ’الیکٹرانک وارفیئر کے انڈین ماہرین نے رافیل کی الیکٹرانک شیلڈ کے تجزیے کے لیے فرانس سے رابطہ کیا ہے ۔ فرانس کے الیکٹرانک وارفیئر پروگرامنگ اینڈ ٹریننگ اسکواڈرن کی ٹیم انڈین درخواست پر تحقیق کر رہی ہے۔ رافیل طیاروں میں نصب کارڈز سے حاصل شدہ ڈیٹا کا تجزیہ کرکے وجوہات کا تعین کیا جا رہا ہے۔ رافیل میں سپیکٹرا الیکٹرانک وارفیئر سوٹ نصب ہے‘۔
فرنچ ایئر فورس اور اسپیس فورس کے حکام بھی رافیل کے گرنے اور سپیکٹرا کے، توقعات کے مطابق کام نہ کرنے پر سوال اٹھا رہے ہیں ۔ رافیل کو ایئر شوز میں دنیا کے بہترین فائٹر جیٹ اور الیکٹرانک وارفیئر سوٹ اسپیکٹرا رکھنے والے لڑاکا طیارے کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ فرنچ ماہرین کے مطابق پاکستان نے مختلف اقسام کے سسٹم کے مربوط استعمال سے رافیل کو نشانہ بنایا۔
مزید پڑھیے: بھینس کا یار لیڈر
رافیل کے الیکٹرانک سوٹ پر کئی جانب سے الیکٹرانک دباؤ ڈالا گیا۔ اس سے رافیل کے سپیکٹرا نظام کی خطرے کی شناخت کرنے کی صلاحیت بری طرح متاثر ہوئی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اسپیکٹرا کا خود کار سسٹم، بروقت مخالف سگنل کو شناخت کرنے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے وہ حملے سے نہ بچاؤ کرسکا اور نہ ہی اس کا توڑ کرسکا۔ فرنچ ماہرین کے مطابق، پاکستان کا الیکٹرانک حملہ اس شدت کا تھا کہ رافیل کے ڈیٹا لنک میں بار بار رکاوٹ آئی اور وہ ٹارگٹ لاک کرنے میں بھی ناکام رہا۔ اس ناکامی کی وجہ سے اب اسپیکٹرا نظام کی صلاحیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔
فرنچ ماہرین کا ماننا ہے کے رافیل اور سپیکٹرا کی ناکامی سے زیادہ یہ انڈین انٹیلیجنس کی ناکامی ہے۔ انڈیا کے پاس روسی، فرنچ، یورپی اور کسی حد تک امریکی طیاروں کے متعلق معلومات موجود تھیں۔ پاکستانی ایئر فورس کی صلاحیت اور چینی طیاروں کے حوالے سے انڈیا کے پاس انٹیلیجنس معلومات موجود نہیں تھیں۔
سگنل انٹیلی جنس اور الیکٹرانک وارفیئر کے انڈین ڈیٹا بیس میں چینی عسکری آلات کے حوالے سے معلومات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔ پاکستانی پائلٹ دوست ملکوں کے ساتھ مشترکہ فضائی مشقوں میں رافیل کی صلاحیت بھی جانچ چکے تھے۔ رافیل کی فسٹ ہینڈ جانکاری پاکستان ایئر فورس کے پاس موجود تھی۔
مزید پڑھیں: ڈونگا گلی سے کابل، پشاور اور سینیٹ الیکشن تک
کہتے ہیں کب جب رب کسی کے خلاف ہوتا ہے تو اس کے پیچھے ڈانگ لے کر نہیں آتا۔ اس کی بس مت ہی مارتا ہے۔ سرینڈر مودی کی بس مت ہی ماری گئی تھی۔ اب اپنی 56 انچ کی چھلنی چھاتی اور جھکی جھکی نگاہیں لے کر مودی مہاراج چین جا رہے ہیں۔ یورپ امریکا جانے کو ان کا دل نہیں کرتا اب۔ ویسے آپس کی بات ہے حوالدار بشیر کے ساتھ پاکستانیوں کے ہنسی مذاق کبڈی اور غصے کا مودی نے غلط حساب لگایا۔ اب جب اسے ہاتھ لگے ہیں تو خوار پھر رہا ہے۔ ہمارا ویسے پوچھنا بنتا ہے کے ہنڑ آرام اے۔
ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
وسی بابا نام رکھا وہ سب کہنے کے لیے جن کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔ سیاست، شدت پسندی اور حالات حاضرہ بارے پڑھتے رہنا اور اس پر کبھی کبھی لکھنا ہی کام ہے۔ ملٹی کلچر ہونے کی وجہ سے سوچ کا سرکٹ مختلف ہے۔ کبھی بات ادھوری رہ جاتی ہے اور کبھی لگتا کہ چپ رہنا بہتر تھا۔
امریکا امریکی ٹیرف بھارت فرنچ ایئر فورس مودی مودی کی چھاتی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی ٹیرف بھارت فرنچ ایئر فورس مودی کی چھاتی الیکٹرانک وارفیئر ایئر فورس کی صلاحیت کی وجہ سے رافیل کے کے مطابق کا دورہ رہے ہیں رہا ہے کے لیے تیل کی
پڑھیں:
بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا؛ بلاول بھٹو
ویب ڈیسک : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مودی کو پاکستان کی زندگی کی علامت دریائے سندھ پر حملہ کرنے نہیں دیں گے، عوام میں اتنی طاقت ہے کہ بھارت سے اپنے تمام 6 دریا واپس چھین سکیں۔
ان خیالات کا اظہار بلاول بھٹو نے بھٹ شاہ میں شاہ عبدالطیف بھٹائی کے عرس کے اختتامی سیشن سے خطاب کے دوران کیا، کہا کہ ہم سب بھٹائی کے ماننے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے ساتھ جنگ ہم نے شروع نہیں کی مگر مکمل ہم نے کی، جنگ میں بھارت کو عبرت ناک شکست دی، جنگ شروع ہوئی تو دریائے سندھ کے کنارے پر کھڑے ہو کر کہا تھا کہ مودی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کروں گا۔
وفاقی حکومت کا14اگست کوعام تعطیل کااعلان
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت یک طرفہ طور پر سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، سندھو دریا پر حملے کے خلاف دنیا بھر میں آواز اٹھائی، مودی کے پانی روکنے کی دھمکی کو پوری دنیا میں اٹھایا ہے، مودی کے جھوٹ کو پوری دنیا میں میں بے نقاب کردیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پر بھارت نے رات کے اندھیرے پر حملہ کیا،جنگ چھیڑی، پاکستان نے جنگ شروع نہیں کی لیکن ختم پاکستان نے کی، پاک افواج نے دشمن کو تاریخی جواب دیا، بھارت نے عبرت ناک شکست کے بعد پاکستان کے پانی پر حملہ کیا، دریائے سندھ کا پانی سندھ سمیت پورا پاکستان پیتا ہے۔
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کا امکان، الرٹ جاری