مودی حکومت نے اسرائیل کے خلاف بولنے میں "انتہائی اخلاقی بزدلی" کا مظاہرہ کیا ہے، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
پرینکا گاندھی نے غزہ کی تباہ کن صورتحال پر اپنے درد کا اظہار کیا، جس میں ہزاروں خواتین اور بچوں سمیت 60 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ انڈین نیشنل کانگریس نے غزہ کی صورتحال پر پارٹی کی جنرل سکریٹری اور رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی واڈرا کے تبصرے پر ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر کے ردعمل پر سخت تنقید کی اور سفیر کے ردعمل کو "مکمل طور پر ناقابل قبول" قرار دیا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کئے گئے ایک بیان میں کانگریس پارٹی کمیونیکیشن انچارج و کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا کہ پارٹی غزہ میں اسرائیل کے اقدامات پر پرینکا گاندھی واڈرا کے "درد اور غم" کے اظہار کے جواب میں اسرائیلی سفیر کی طرف سے استعمال کئے گئے الفاظ کی مذمت کرتی ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ انڈین نیشنل کانگریس غزہ میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل نسل کشی پر پرینکا گاندھی واڈرا کے درد اور غم کے جواب میں ہندوستان میں اسرائیل کے سفیر کے استعمال کردہ الفاظ کی مذمت کرتی ہے۔
جے رام رمیش نے نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت پر تقریباً دو سال تک اس معاملے پر خاموش رہنے کا الزام عائد کرتے ہوئے الزام لگایا کہ مودی حکومت نے "غزہ کی تباہی" کے خلاف بولنے میں "انتہائی اخلاقی بزدلی" کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ گزشتہ 18-20 مہینوں کے دوران کانگریس کی جانب سے اس معاملے کو اٹھایا گیا ہے۔ جے رام رمیش نے اسرائیلی سفیر کے جواب پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے اسے بالکل ناقابل قبول قرار دیا۔ کانگریس کے میڈیا اور پبلسٹی چیئرمین پون کھیڑا نے بھی اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہندوستانی جمہوریت کے وقار کی سیدھی توہین ہے۔ انہوں نے وزیر خارجہ سے بھی سوال کیا، ان سے پوچھا کہ کیا ہندوستان میں آزادی اظہار اب اسرائیل سے منضبط ہونا شروع ہوگئی ہے۔
دن کے اوائل میں پرینکا گاندھی نے غزہ کی تباہ کن صورتحال پر اپنے درد کا اظہار کیا، جس میں ہزاروں خواتین اور بچوں سمیت 60 ہزار سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ اسرائیلی ریاست نسل کشی کر رہی ہے، اس نے 60 ہزار سے زیادہ افراد کو قتل کیا ہے، جن میں سے 18,430 بچے تھے۔ اس نے سیکڑوں کو بھوکا اور لاکھوں بچوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے، جن میں کئی لاکھ بچوں کو بھکمری کا خطرہ ہے، خاموشی اور بے عملی اپنے آپ میں ایک جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل فلسطین کے لوگوں پر یہ تباہی برپا کر رہا ہے اور ہندوستانی حکومت خاموش ہے۔ اس ٹویٹ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسرائیل کے ایلچی ریوین آزر نے اسے "شرمناک دھوکہ" قرار دیا۔
اسرائیل کے ایلچی ریوین آزر نے ایکس پر پرینکا گاندھی واڈرا کے پوسٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے 25 حماس کے دہشت گردوں کو مار ڈالا۔ اسرائیل نے غزہ کو 20 لاکھ ٹن کھانے کی اشیاء دی ہیں جبکہ حماس اسے ضبط کرنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کی وجہ سے وہ فاقہ کشی کا باعث ہے۔ آبادیاتی خدشات کے جواب میں اذار نے کہا کہ پچھلے 50 سالوں میں، غزہ کی آبادی میں 450 فیصد اضافہ ہوا ہے، اس میں کوئی قتل عام نہیں ہوا ہے۔ انہوں نے آخر میں لکھا کہ حماس کے نمبر نہ خریدیں، یہ معاملہ بعد میں سیاست دانوں سمیت بہت سے سوشل میڈیا صارفین کے ساتھ ایک مسئلہ بن گیا اور چند سابق فوجیوں نے اسرائیلی ایلچی کے اس ردعمل کو سفارتی رویے کی حدود سے تجاوز قرار دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: میں اسرائیل اسرائیل کے نے کہا کہ انہوں نے قرار دیا کے جواب سفیر کے غزہ کی
پڑھیں:
پیپلزپارٹی میں تمام زبان بولنے والے شامل ہورہے ہیں، عبدالجبار خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251112-2-9
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی مشیر برائے بحالی عبدالجبار خان سے لطیف آباد کی معروف کاروباری شخصیت شاکر غوری اور عزیز غوری و ابراہیم قریشی نے ملاقات کی اور اپنے ساتھیوں سمیت پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرکے پارٹی قیادت پر مکمل اعتماد کااظہار کیا، اس حوالے سے عبدالجبارخان کے دفتر میں ہونے والی تقریب میں پیپلزپارٹی کے مقامی رہنماؤں کے علاوہ نواب شاہ سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی کے رہنما ذوالفقار وگن اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر عبدالجبار خان نے کہاکہ پیپلزپارٹی عوامی جماعت ہے اور اب تیزی سے لوگ مختلف زبانیں بولنے والے افراد پارٹی میں شامل ہورہے ہیں جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پیپلزپارٹی اب عوام کی ہردلعزیز پارٹی بن چکی ہے۔ انہوں نے کہاکہ وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو زرداری پاکستان کے وزیراعظم ہوں گے اور وہ ملک کو ترقی اور کامیابی کی طرف گامزن کریں گے۔ انہوں نے عوام اور خاص طورپر اردو بولنے والے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ پیپلزپارٹی میں شامل ہوکر پارٹی قیادت کے ہاتھ مضبوط کریں اور ملک کی تعمیروترقی میں اپنا کردار ادا کریں کیونکہ اب لسانی سیاست دم توڑ چکی ہے اور آنے والا وقت پیپلزپارٹی کا ہے۔