اسلام آباد:

مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ کی جانب سے بھارتی فوج کی مسلمان ترجمان کرنل صوفیہ قریشی کو دہشتگردوں کی بہن قرار دینے پر بی جے پی اور کانگریس آمنے سامنے آگئے۔

بھارتی جارحیت پر پاکستان کے منہ توڑ جواب پر بھارتی حکومت اب تک تلملا رہی ہے۔

بی جے پی کے مدھیہ پردیش کے وزیر وجے شاہ کا کہنا تھا کہ مودی نے دہشت گردوں کی بہن کرنل صوفیہ قریشی کو سبق سکھانے کے لیے آگے کیا ہے۔

کانگریس جماعت کے کارکنوں نے کرنل صوفیہ قریشی کو دہشت گردوں کی بہن کہنے پر وجے شاہ کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مشتعل کارکنوں نے وجے شاہ کے نام کی تختی پر سیاہی پھینک دی۔

کانگریس کے مشتعل کارکنوں نے وجے شاہ اور مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی بھی کی جبکہ مودی سرکار مردہ باد اور وجے شاہ مردہ باد کے نعرے لگائے گئے۔

دفاعی ماہرین کے مطابق کانگریس کی جانب سے وجے شاہ کے خلاف احتجاج ثابت کرتا ہے کہ بی جے پی کی پالیسیوں سے کوئی خوش نہیں، کانگریس اور بی جے پی کے کارکنوں کے درمیان یہ محاذ آرائی بھارت کے اندر تقسیم کو واضح کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کرنل صوفیہ بی جے پی وجے شاہ کی بہن

پڑھیں:

محنت کشوں کے حقوق کا ضامن مزدور قانون

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قسط 2
مستقل کارکن : مستقل کارکن سے مراد وہ کارکن ہے جو کسی مستقل نوعیت کے کام پر لگایا گیا ہو جو نو ماہ سے زائد جاری رہنے کا امکان رکھتا ہو اور جس کارکن نے تین ماہ کی آزمائشی مدت کامیابی سے مکمل کر لی ہو۔ اس میں وہ بدلی کارکن بھی شامل ہے جو مسلسل تین ماہ یا بارہ مہینوں کے دوران کم از کم 183 دن کام کر چکا ہو۔
آزمائشی کارکن: یہ وہ کارکن ہے جو عارضی طور پر کسی مستقل اسامی پر لگایا گیا ہو اور اس نے ابھی تین ماہ مکمل نہ کیے ہوں۔ اگر کسی مستقل کارکن کو کسی دوسرے عہدے پر آزمائشی بنیاد پر لگایا جائے تو اسے تین ماہ کے دوران پرانے عہدے پر واپس بھیجا جا سکتا ہے۔
بدلی کارکن :یہ وہ کارکن ہے جو کسی مستقل یا آزمائشی کارکن کی غیر موجودگی میں اْس کی جگہ کام انجام دے۔

عارضی کارکن: وہ کارکن ہے جسے کسی ایسے کام کے لیے رکھا گیا ہو جو بنیادی طور پر عارضی نوعیت کا ہو اور جس کے 9 ماہ سے کم عرصہ تک چلنے کی توقع ہو، مثلاً کوئی مخصوص پراجیکٹ وغیرہ۔ اسی طرح کپاس، بنولہ بیلنے اور شکر سازی کے کارخانوں میں خدمات انجام دینے والے موسمی (Seasonal) کارکن کی تقرری خالصتا عارضی ہوگی جو کہ موسم کے اختتام پر خود بخود ختم ہوجائے گی۔
زیر تربیت/شاگرد (Apprentice): وہ فرد جو کسی صنعتی ادارہ میں کسی ہنر یا پیشہ ورانہ مہارت سیکھنے کے لیے باقاعدہ تربیت حاصل کر رہا ہو، جیسا کہ اپرنٹس شپ آرڈیننس 1962 میں وضاحت کی گئی ہے۔
ٹھیکیداری کارکن: وہ کارکن جو ٹھیکیداری کی بنیاد پر کام کرتا ہے اور جس کی اجرت مقررہ وقت کے بجائے یعنی فی یونٹ تیار شدہ کام Piece Rateکی بنیاد پر مقرر کی جاتی ہے۔

تحریری شرائط ملازمت: اس قانون کے مطابق ادارہ کی جانب سے ہر کارکن کو اس کی تقرری،تبادلے اور ترقی کے وقت تحریری حکم نامہ فراہم کیا جائے گا، جس میں اس کی شرائط ملازمت درج ہوں۔
کام کے معین اوقات کار : ہر آجر/ادارہ پر لازم ہے کہ وہ اپنے ادارہ میں کام کے اوقات کار معین کرے۔ ہر شفٹ کے لیے کارکنوں کے اوقاتِ کار اور مقررہ مدت کو عام فہم مقبول زبان میں تحریر کرکے ادارہ کے داخلی دروازہ کے پاس نوٹس بورڈ پر نمایاں طور پر آویزاں کرے اور اسے ٹائم کیپر کے دفتر میں بھی رکھا جائے۔ اسی طرح تمام کارکنوں پر لازم ہے کہ وقت مقررہ پر کام کی جگہ حاضر ہوں، تاخیر سے آنے کی صورت میں ان کی اجرت سے کٹوتی کی جاسکتی ہے۔ ہر ادارہ کے نوٹس بورڈ پر کارکنوں کی تمام اقسام کی اجرتوں کی شرح،ادائیگی اجرت کا دن اور چھٹیوں کی تفصیلات بھی چسپاں کی جائیں گی۔
رخصت کی اقسام: کارکنوں کے لیے اتفاقیہ اور بیماری کی رخصت کے مطابق ہر کارکن کو سالانہ 10 دن کی اتفاقیہ رخصت معہ مکمل تنخواہ اور 16 دن بیماری کی رخصت نصف تنخواہ کے ساتھ دی جائے گی۔ ہر کارکن جو کسی صنعتی، کاروباری، تجارتی یا دیگر اداروں میں بارہ(12) ماہ مسلسل کام مکمل کرے، اْسے سالانہ تعطیلات کے طور پر اگلے بارہ ماہ کے دوران کم از کم 14 یوم کی متواتر رخصت دی جائے گی۔ صوبائی حکومت کی جانب سے مقرر کردہ تہواری تعطیلات پر ہر کارکن کو مکمل تنخواہ کے ساتھ چھٹی ملے گی۔ اگر کسی کارکن سے تہواری تعطیلات کے دوران کام لیا جائے تو اْسے متبادل تعطیل اور دگنا معاوضہ دیا جائے گا۔

اس قانون کے تحت اداروں میں ٹکٹیں(Tickets) متعارف کرائی گئی ہیں۔جس کے مطابق ہر صنعتی ادارہ میں آجر کی جانب سے ہر مستقل کارکن کو ایک محکمہ جاتی ٹکٹ جاری کیا جائے گا جس پر اس کا ملازم نمبر درج ہوگا، ماسوائے آزمائشی، عارضی بدلی یا زیر تربیت کارکن کے۔ جبکہ ہر بدلی کارکن کو بدلی کارڈ جاری کیا جائے گا جس پر ان دنوں کا اندراج ہو جن میں اس نے ادارہ میں کام کیا ہو اور مستقل ملازمت مل جانے کی صورت میں اسے وہ کارڈ واپس کرنا ہوگا۔ ہر عارضی کارکن کو ایک عارضی ٹکٹ فراہم کیا جائے گا جس کو اسے ملازمت سے سبکدوش ہونے پر واپس کرنا ہو گا۔ اسی طرح ہر زیر تربیت/شاگرد کو ایک زیر تربیتی/ شاگرد کارڈ (Apprenticeship Card) جاری کیا جائے گا اور اگر اسے مستقل ملازمت مل جائے تو اسے یہ کارڈ واپس کرنا ہوگا۔ادارہ کی جانب سے کارکنوں کو ایسے ٹکٹوں/کارڈ کے اجراء کا بنیادی مقصد کارکنوں کی درجہ بندی کی شناخت کو ممکن بنانا ہے۔
ہر آجر/ادارہ پر لازم ہے کہ وہ اپنے مستقل کارکنوں کو ناگہانی صورت حال معذوری، طبعی موت، حادثہ میں زخمی ہوجانے یا حادثاتی موت سے تحفظ کے لیے لازمی اجتماعی بیمہ (Compulsory Group Insurance)کا اہتمام کرے اور اس بیمہ کی پریمیم کی ادائیگی اور انتظامات کی ذمہ داری مکمل طور پر آجر /ادارہ پر ہوگی۔ ہر وہ صنعتی ادارہ جہاں 50 یا زیادہ کارکن خدمات انجام دے رہے ہوں، وہاں لازمی طور پراجتماعی ترغیبی منصوبہ(Group Incentive Scheme)متعارف کرایا جائے گا تاکہ کارکنوں کو پیداوار میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کی ترغیب پر انعام دیا جا سکے۔ یہ انعام اضافی تنخواہ یا اضافی رخصت یا دونوں صورتوں میں ہو سکتا ہے۔
(جاری ہے)

اسرار ایوبی گلزار

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخوا کی زمین بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کیلئے تنگ، مزید 24 خواج ہلاک
  • شاہ محمود قریشی کی کامیاب سرجری ہوئی، مکمل صحتیابی کے لیے دعاگو ہیں، تحریک انصاف
  • مدینہ بس حادثہ: بھارتی خاندان کی ایک ساتھ موت، آخری لمحے کی دردناک کہانی سامنے آئی
  • عبداللہ شاہ غازی ؒ رینجرز کے سیکٹرکمانڈر بریگیڈ یرمحمداکرم اورونگ کمانڈر لیفٹیننٹ کرنل ذیشان علی کا پاکستان ٹینرز ایسوسی ایشن کے دورے کے موقع پرایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے ہمراہ گروپ فوٹو
  • خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کا بڑا آپریشن، بھارتی حمایت یافتہ 15 دہشتگرد ہلاک
  • ’شیخ حسینہ کو نہیں بھارتی بالادستی کو سزائے موت سنائی گئی‘، بالآخر تاریخ کا فیصلہ سامنے آگیا
  • کینیڈا، امریکا میں بھارتی مبینہ مداخلت سے متعلق نئے انکشافات
  • بھارتی فلم شعلے کو 50 برس بعد اصل اختتام کے ساتھ سامنے لانے کی تیاری، کب ریلیز ہورہی ہے؟
  • شاہ محمود قریشی کی 3 مقدمات میں ضمانت کی درخوارست، پراسیکیوشن کو ریکارڈ پیش کرنے کا آخری موقع
  • محنت کشوں کے حقوق کا ضامن مزدور قانون