گزشتہ ماہ کے ایف سی اے میں کے ای صارفین 2 روپے 98 پیسے فی یونٹ کے ریلیف سے محروم رکھا گیا تھا۔ فروری کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 روپے 64 پیسے فی یونٹ کا ریلیف دیا گیا، کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 6 روپے 62 پیسے فی یونٹ کی درخواست کی تھی۔ اسلام ٹائمز۔ کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔ کے الیکٹرک نے ایف سی اے کی مد میں کمی کی درخواست نیپرا میں دائر کر دی، کے الیکٹرک نے مارچ 2025ء کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمی مانگی، نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر 22 مئی کو سماعت کرے گا۔ اتھارٹی سماعت کے بعد کے الیکٹرک کی درخواست پر حتمی فیصلہ کرے گی، گزشتہ ماہ کے ایف سی اے میں کے ای صارفین 2 روپے 98 پیسے فی یونٹ کے ریلیف سے محروم رکھا گیا تھا۔ فروری کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 روپے 64 پیسے فی یونٹ کا ریلیف دیا گیا، کے الیکٹرک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 6 روپے 62 پیسے فی یونٹ کی درخواست کی تھی۔ کے الیکٹرک کی درخواست سے صارفین کو 6 ارب 66 کروڑ روپے کا ریلیف ملنا تھا، نیپرا اتھارٹی نے فروری کی ایڈجسٹمنٹ میں سے 3 ارب روپے روک لئے تھے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کے الیکٹرک نے پیسے فی یونٹ کی درخواست

پڑھیں:

27ویں ترمیم: 4 ہائیکورٹس ججز کے تبادلوں اور ایک کے مستعفی ہونے کا امکان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد میں باخبر ذرائع کے مطابق آئین میں 27ویں ترمیم کے نفاذ کے بعد عدلیہ کے ڈھانچے میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں، جن میں ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلوں سے متعلق نئے اصول شامل ہوں گے۔ اس ترمیم کے تحت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کو یہ اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ہائی کورٹ کے ججوں کو ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں ان کی رضامندی کے بغیر بھی منتقل کر سکے۔

ذرائع کے مطابق، بعض جج اپنی مدتِ ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائرمنٹ کا ارادہ رکھتے ہیں، تاہم اس بارے میں کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔ ترمیم کے مکمل طور پر نافذ ہونے کے بعد ہی اس حوالے سے عملی اقدامات کیے جائیں گے۔

سرکاری حلقوں کا کہنا ہے کہ اس اقدام کی ضرورت ان خدشات کے پیشِ نظر محسوس کی گئی کہ چند ججوں کے رویے سے عدلیہ کی ساکھ متاثر ہوئی۔ نئی ترمیم کے بعد جوڈیشل کمیشن کے اختیارات میں اضافہ ہوگا، جبکہ مستقبل میں مجوزہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کے لیے بھی مختلف ناموں پر غور جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق، عدالتی اور سیاسی حلقوں کے درمیان مشاورت کا عمل جاری ہے تاکہ ججز کی تقرری اور تبادلوں سے متعلق ایک واضح نظام تشکیل دیا جا سکے جو ادارہ جاتی استحکام اور شفافیت کو یقینی بنائے۔

ویب ڈیسک مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • لاہور، حکومت اور نابینا افراد کے مذاکرات کامیاب، ماہانہ 12 ہزار روپے ملیں گے
  • قومی اسمبلی سے 27 ویں آئینی ترمیم آج منظور ہونے کا قوی امکان
  • پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قدر میں مزید کمی
  • 27ویں ترمیم: 4 ہائیکورٹس ججز کے تبادلوں اور ایک کے مستعفی ہونے کا امکان
  • امریکی سینیٹ میں فنڈنگ بل منظور، طویل شٹ ڈاؤن ختم ہونے کا امکان
  • وزیراعظم پیکج:نیپرا کی جانب سے درخواست پر   سماعت آج  ہو گی
  • گیس اور بجلی کا ٹیرف بڑھانے کی کوشش صنعتی مخالف ہیں،فیصل معیز خان
  • کراچی تاریخ کے بدترین بجلی کے بحران کی زد میں ہے، روشنیوں کا شہر اندھیر نگری بن گیا، عتیق میر
  • این سی سی آئی اے کرپشن اسکینڈل، ڈیڑھ کروڑ ماہانہ بھتا، 13 افسران گرفتار
  • این سی سی آئی اے افسران کا غیرقانونی کال سینٹر سے 15 کروڑ بھتہ وصولی کا انکشاف، ایف آئی اے