کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ہے۔
کے الیکٹرک نے ایف سی اے کی مد میں کمی کی درخواست نیپرا میں دائر کر دی، کے الیکٹرک نے مارچ 2025 کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کمی مانگی، نیپرا کے الیکٹرک کی درخواست پر 22 مئی کو سماعت کرے گا۔
اتھارٹی سماعت کے بعد کے الیکٹرک کی درخواست پر حتمی فیصلہ کرے گی، گزشتہ ماہ کے ایف سی اے میں کے ای صارفین 2 روپے 98 پیسے فی یونٹ کے ریلیف سے محروم رکھا گیا تھا۔
فروری کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 3 روپے 64 پیسے فی یونٹ کا ریلیف دیا گیا، کے الیکڑک نے ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 6 روپے 62 پیسے فی یونٹ کی درخواست کی تھی۔
کے الیکڑک کی درخواست سے صارفین کو 6 ارب 66 کروڑ روپے کا ریلیف ملنا تھا، نیپرا اتھارٹی نے فروری کی ایڈجسٹمنٹ میں سے 3 ارب روپے روک لئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیسے فی یونٹ کے الیکٹرک کی درخواست کی مد میں
پڑھیں:
نیپرا نے فروری2025 کے ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
کراچی:ترجمان کے الیکٹرک کے اعلامیہ کے مطابق نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے۔ الیکٹرک کے فروری 2025 کے عارضی ماہانہ فیول چارج ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کی درخواست پر فیصلہ جاری کردیا ہے، جس کے تحت صارفین کو بجلی کے بلوں میں 3.64 روپے فی یونٹ کا ریلیف دیا گیا ہے، جسے مئی 2025کے بلوں کے ذریعے صارفین کو منتقل کیا جائے گا۔
نیپرا نے جنریشن ٹیرف کے حوالے سے اپنے فیصلے میں جو جولائی 2023 سے کنٹرول پیریڈ کے لیے ہے، فروری 2025 کے ایف سی اے سے جزوی لوڈ، اوپن سائیکل اور ڈیگریڈیشن کروز کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اَپ لاگت کے حوالے سے 3 ارب روپے کی عارضی رقم برقرار رکھی ہے اور ان اخراجات کو منفی فیول کاسٹ ویری ایشن سے ایڈجسٹ کرنے کی اجازت دی گئی ہے، تاکہ مستقبل میں صارفین پر اضافی بوجھ نہ پڑے۔
فیول چارج ایڈجسٹمنٹ کا انحصار بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی عالمی مارکیٹ میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور جنریشن مکس میں ہونے والی تبدیلیوں پر ہوتا ہے۔ یہ اخراجات نیپرا کی جانچ پڑتال اور منظوری کے بعد صارفین کے بلوں میں شامل کیے جاتے ہیں۔ جب ایندھن کی عالمی قیمتوں میں کمی واقع ہوتی ہے، تو صارفین کو اس کا فائدہ بھی پہنچتا ہے۔
صارفین کے بلوں پر لاگو کیے جانے والے نرخوں کا تعین نیپرا کرتا ہے اور وفاقی حکومت کی جانب سے نوٹیفائی کیا جاتا ہے۔ ریگولیٹری اتھارٹی کے فیصلے کے مطابق ایف سی اے کا اطلاق لائف لائن صارفین، ڈومیسٹک پروٹیکٹڈ صارفین، الیکٹرک وہیکل چارجز اسٹیشنز (EVCS) اور پری پیڈ صارفین کے علاوہ تمام کیٹیگریز کے صارفین پر ہوگا، جنہوں نے پری پیڈ ٹیرف کا انتخاب کیا ہے۔