چین کی خاتون اول اور برازیل کی خاتون اول کا چائنا نیشنل گریٹ تھیٹر کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
بیجنگ :چین کی خاتون اول پھنگ لی یوان نے برازیل کی خاتون اول روزانجیلا کے ساتھ چائنا نیشنل گریٹ تھیٹر کا دورہ کیا جو برازیل کے صدر کے ساتھ چین کے دورے پر تھیں۔بدھ کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ دونوں خواتین اول نے مل کر تھیٹر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا، فن پاروں کی ایک نمائش دیکھی اور بین الاقوامی ثقافتی تبادلے اور فنون کی مقبولیت کو بڑھانے میں چائنا نیشنل گریٹ تھیٹر کے کردار کو سراہا۔ دورے کے بعد، پھنگ لی یوان اور روزانجیلا نے کلاسیکل اوپیرا اور چین-برازیل گیتوں کا ایک پروگرام ملاحظہ کیا۔ پھنگ لی یوان نے کہا کہ چین اور برازیل دونوں ثقافتی طاقتیں ہیں، حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی روابط فعال رہے ہیں، اور عوام میں افہام و تفہیم اور دوستی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہیں امید ہے کہ دونوں ممالک اس اچھے رجحان کو برقرار رکھیں گے اور عوامی تعلقات کو مزید گہرا کریں گے۔روزانجیلا نے کہا کہ وہ برازیل چین دو طرفہ ثقافتی تبادلے کو فروغ دینے کی خواہش رکھتی ہیں اور برازیل چین دوستی کو گہرا کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں گی۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کی خاتون اول
پڑھیں:
دونوں ممالک کے تعلقات میں پیش رفت، پاکستان کی ترکیہ کو بڑی آفر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان اور ترکیہ کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی تعلقات میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، حکومت پاکستان نے ترکیہ کو کراچی میں ایک ہزار ایکڑ زمین ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام کے لیے پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق یہ اقدام اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی معاونت سے ممکن ہوا ہے جسے دونوں ممالک کے درمیان پانچ ارب ڈالر کی دو طرفہ تجارت کے ہدف کی جانب ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت خصوصی صنعتی زون کا آغاز بھی کیا جا رہا ہے تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ مل سکے۔
ذرائع کے مطابق یہ پیش رفت وزیر اعظم شہباز شریف کی اپریل 2025 میں دی گئی تجویز پر عمل درآمد کا نتیجہ ہے جس کے بعد پاکستان اور ترکیہ کے تجارتی تعلقات مزید مستحکم ہو رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایکسپورٹ پروسیسنگ زون کے قیام سے ترک کمپنیوں کو جدید سہولیات میسر آئیں گی، اخراجات میں کمی واقع ہوگی اور کراچی کی بندرگاہ کے ذریعے وسطی ایشیا اور خلیجی ممالک تک تجارتی رسائی مزید آسان ہو جائے گی۔
معاشی ماہرین کے مطابق ایس آئی ایف سی کی یہ کاوش نہ صرف ترک سرمایہ کاری بڑھانے کا باعث بنے گی بلکہ عالمی برادری کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی، جس سے پاکستان کے سرمایہ کاری ماحول کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔