سیالکوٹ: وزیراعظم شہبازشریف کا آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کی فرنٹ لائنز کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے معرکہ حق کے دوران آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز میں شامل پسرور چھاؤنی سیالکوٹ کا دورہ کیا۔ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پسرور چھاؤنی کے دورے کے دوران معرکہ حق کے دوران آپریشن بنیان مرصوص کی فرنٹ لائنز پر افسران و جوانوں سے ملاقاتیں کیں۔نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحٰق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو، وفاقی وزرا احسن اقبال، عطا اللہ تارڑ، کور کمانڈر سیالکوٹ بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔وزیراعظم کی پسرور چھاؤنی افسران و جوانوں سے تاریخی گفتگو پاکستان ٹیلی ویژن آج شام کو نشر کرے گا۔وزیر اعظم آئندہ چند روز کے دوران پاک فضائیہ،پاک بحریہ کے افسران و جوانوں سے ملاقات کے لیے ائیر بیسز اور نیول بیسسز کا بھی دورہ کریں گے۔
یاد رہے کہ 22 اپریل 2025 کو پہلگام واقعے کے بعد بھارت نے پاکستان پر الزام تراشی کا آغاز کیا تھا.
بعد ازاں بھارت نے 6 اور 7 فروری کی درمیانی شب کوٹلی، بہاولپور، مریدکے، باغ اور مظفر آباد سمیت 6 مقامات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 26 شہری شہید اور 46 زخمی ہوئے تھے. جس کے جواب میں پاکستان فوری دفاعی کارروائی کرتے ہوئے 3 رافیل طیاروں سمیت 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے۔بھارت نے 10 فروری کی رات پاکستان کی 3 ایئربیسز کو میزائل اور ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جس کے بعد علی الصبح پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں’آپریشن بنیان مرصوص’ (آہنی دیوار) کا آغاز کیا تھا اور بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ایئرفیلڈز سمیت براہموس اسٹوریج سائٹ اور میزائل دفاعی نظام ایس 400 کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کردیا تھا۔سیکیورٹی ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان کے عوام اور مساجد کو جن ایئربیسز سے ٹارگٹ کیا گیا تھا. ان اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فجر کے وقت دشمن کے خلاف آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کا آغاز کیا گیا اور بھارت پر فتح ون میزائل فائر کیے گئے تھے۔اسی طرح پاکستانی میزائلوں سے بیاس کے علاقے میں براہموس اسٹوریج سائٹ تباہ کردی گئی تھی، جبکہ پاک فوج نے پٹھان کوٹ میں ایئرفیلڈ کو بھی تباہ کردیا، راجوڑی اور نوشہرہ میں پاکستان میں دہشت گردی کروانے والے بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے تربیتی مراکز بھی تباہ کر دیے گئے تھے۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بنیان مرصوص کرتے ہوئے کے دوران بھارت نے
پڑھیں:
بھارت خطہ میں عدم استحکام پر بضد، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا، دورہ امریکہ، تعاون جاری رہے گا: فیلڈ مارشل
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنے سرکاری دورہ امریکہ کے دوران امریکی سیاسی و عسکری قیادت اور پاکستانی نژاد کمیونٹی کے ارکان سے اہم ملاقاتیں کیں۔ ٹامپا میں آرمی چیف نے امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹ کام) کے سبکدوش ہونے والے کمانڈر جنرل مائیکل ای کرلا کی ریٹائرمنٹ تقریب اور نئے کمانڈر ایڈمرل بریڈ کوپر کی چارج سنبھالنے کی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر آرمی چیف نے جنرل کرلا کی شاندار قیادت اور پاک امریکہ عسکری تعاون کے فروغ میں ان کی گراں قدر خدمات کو سراہا جبکہ ایڈمرل کوپر کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ باہمی تعاون جاری رہے گا تاکہ مشترکہ سکیورٹی چیلنجز کا سامنا کیا جا سکے۔ آرمی چیف نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ڈین کین سے بھی ملاقات کی، جس میں باہمی پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ آرمی چیف نے جنرل کین کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔ اس موقع پر آرمی چیف نے دوست ممالک کے دفاعی سربراہان سے بھی غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت اب بھی خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے۔ پاکستان واضح کرچکا ہے کہ کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ دورہ امریکہ کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانیوں سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی عزت و وقار کا سرچشمہ اور دیگر پاکستانیوں کی طرح پرجوش ہیں۔ بیرون ملک پاکستانی "برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین" ہے۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت اپنے آپ کو "وشوا گرو" کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے، لیکن عملی طور پر ایسا کچھ بھی نہیں۔ بھارت کی خفیہ ایجنسی RAW کی ٹرانس نیشنل دہشتگرد سرگرمیوں میں شمولیت عالمی سطح پر شدید تشویش کا باعث ہے، اس کی مثالیں کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، قطر میں آٹھ بھارتی نیول افسروں کا معاملہ، اور کلبھوشن یادیو جیسے واقعات ہیں۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی امتیازی اور دوغلی پالیسیوں کے خلاف کامیاب سفارتی جنگ لڑی ہے۔ حالیہ بھارتی جارحیت جو شرمناک بہانوں کے ساتھ کی گئی، نے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی اور معصوم شہریوں کو شہید کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس بھارتی جارحیت نے خطے کو ایک خطرناک طور پر بھڑکنے والی جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، جہاں کسی بھی غلطی کی وجہ سے دو طرفہ تصادم بہت بڑی غلطی ہوگی۔ پاکستان پریذیڈنٹ ٹرمپ کا انتہائی مشکور ہے جن کی سٹرٹیجک لیڈرشپ کی بدولت نا صرف انڈیا پاکستان جنگ رکی بلکہ دنیا میں جاری بہت سی جنگوں کو روکا گیا ہے۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ پاکستان نے اس اشتعال انگیزی کا پرعزم اور بھرپور جواب دیا۔ ہم نے وسیع تر تنازعہ کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا کوئی اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک نامکمل بین الاقوامی ایجنڈا ہے، جیسا کے قائد اعظم نے کہا تھا کشمیر پاکستان کی "شہ رگ" ہے۔ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں بھی موجود ہیں، اور پاکستان ان قراردادوں کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ سید عاصم منیر نے کہا کہ محض ڈیڑھ ماہ کے وقفے کے بعد میرا دوسرا دورہ پاک امریکہ تعلقات کے حوالے سے ایک نئی جہت کی علامت ہے۔ ان دوروں کا مقصد تعلقات کو ایک تعمیری، پائیدار اور مثبت راستے پر گامزن کرنا ہے۔ غزہ میں جاری نسل کشی، ایک بدترین انسانی المیہ ہے جس کے عالمی اور علاقائی دونوں سطح پر شدید مضمرات ہیں۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ افغانستان سے کئی دہشگرد تنظیمیں جس میں فتنہ الخوارج شامل ہے، پاکستان کے خلاف متحرک ہیں۔ ہماری ترقی اور خوشحالی دنیا بھر میں بسنے والے پاکستانیوں سے وابستہ ہے۔