امریکی ٹیرف: بھارت قدرے ضدی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، امریکی وزیر خزانہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے منگل کے روز کہا کہ بھارت تجارتی مذاکرات میں سخت رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، اور اسے ’کچھ حد تک ضدی‘ (recalcitrant) قرار دیا۔ یہ بیان اس وقت آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی درآمدات پر اضافی 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا، جس کی وجہ بھارت کی روس سے تیل کی خریداری کو قرار دیا گیا۔
مذاکرات کی صورتحالاسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ بعض ممالک کے ساتھ بات چیت جاری ہے، جن میں خاص طور پر سوئٹزرلینڈ اور بھارت شامل ہیں، اور امید ظاہر کی کہ اکتوبر تک ٹیرف کے حوالے سے مذاکرات مکمل ہوجائیں گے۔
انہوں نے فاکس بزنس نیٹ ورک کے پروگرام کڈلو میں کہا:
’بڑے تجارتی معاہدے ابھی مکمل نہیں ہوئے۔ سوئٹزرلینڈ سے اب بھی بات چیت میں ہے؛ بھارت کچھ حد تک ضدی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہم تمام بڑے ممالک کے ساتھ بڑے نکات پر متفق ہو گئے ہیں۔‘
اکتوبر میں معاہدے کے امکان کے بارے میں سوال پر بیسنٹ نے کہا:
’یہ ایک امید ہے۔ میرا خیال ہے کہ ہم اچھی پوزیشن میں ہیں۔‘
50 فیصد ٹیرف کا خطرہ6 اگست کو صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیا، جس کے تحت بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی، یوں مجموعی ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ گیا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ یہ اقدام ’قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کے خدشات‘ کی بنیاد پر اٹھایا گیا ہے، کیونکہ بھارت کی روسی تیل کی درآمدات امریکا کے لیے ’ غیر معمولی خطرہ‘ ہیں۔
بھارت کا ردعمل
بھارتی وزارتِ خارجہ نے اس فیصلے کو ’غیر منصفانہ، غیر معقول اور بلا جواز‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی اپنے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کرے گا۔
یہ امریکی اقدام 7 اگست سے نافذ کیے گئے بھارتی مصنوعات پر 25 فیصد جوابی ٹیرف کے بعد سامنے آیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تجارتی مذاکرات اس وقت تک شروع نہیں ہوں گے جب تک ٹیرف کا تنازع حل نہیں ہوتا۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا 50 فیصد ٹیرف کے بعد بات چیت دوبارہ شروع ہو سکتی ہے، تو انہوں نے جواب دیا:
’نہیں، جب تک یہ حل نہیں ہوتا۔‘
واضح رہے کہ فی الحال بھارت پر 25 فیصد ٹرمپ ٹیرف لاگو ہے اور اضافی 25 فیصد ٹرمپ ٹیرف 27 اگست سے نافذ ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ بھارت ٹرمپ ٹیرف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکا امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ بھارت ٹرمپ ٹیرف کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
توانائی شعبے کے گردشی قرضوں کے 1225 ارب روپے حل، حکومت کا بڑا سنگ میل
حکومت پاکستان نے توانائی کے شعبے میں 1225 ارب روپے کے گردشی قرضوں کے تاریخی حل کا اعلان کر دیا ہے، جسے مالیاتی نظم و ضبط اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کی جانب فیصلہ کن قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
تاریخی اشتراکی کوششیہ کارنامہ وزیر اعظم کے ٹاسک فورس برائے توانائی کی قیادت میں وزارت توانائی، وزارت خزانہ، اسٹیٹ بینک، پاکستان بینکس ایسوسی ایشن اور 18 بینکوں کی مشترکہ کاوشوں سے ممکن ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:ملکی قرضوں میں نمایاں اضافہ، ہر پاکستانی کتنا مقروض؟
اس موقع پر وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب، مشیر وزیراعظم برائے نجکاری محمد علی، نیشنل کوآرڈینیٹر لیفٹیننٹ جنرل محمد ظفر اقبال، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور دیگر اہم شخصیات نے فعال کردار ادا کیا۔
قرضوں کی ری اسٹرکچرنگمعاہدے کے تحت 660 ارب روپے کے موجودہ قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ اور 565 ارب روپے کی نئی فنانسنگ شامل ہے تاکہ بجلی پیدا کرنے والے اداروں کو واجبات کی ادائیگی کی جا سکے۔
حکومت نے واضح کیا ہے کہ اس معاہدے کے نتیجے میں صارفین پر کوئی اضافی بوجھ نہیں پڑے گا کیونکہ ادائیگیاں پہلے سے عائد فی یونٹ 3.23 روپے سرچارج کے ذریعے ہوں گی۔
معیشت کے دیگر شعبوں کے لیے سہولتاس معاہدے سے 660 ارب روپے کے خود مختار ضمانتی فنڈز (sovereign guarantees) بھی آزاد ہو گئے ہیں، جنہیں زرعی شعبے، چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروبار، ہاؤسنگ، تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبوں میں استعمال کیا جائے گا۔
حکومت کا عزموزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اس کامیابی کو پاکستان کے توانائی شعبے کے دیرینہ مسائل کے حل اور مالی استحکام کے عزم کی علامت قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ کارنامہ اجتماعی قیادت، تکنیکی مہارت، بین الادارہ جاتی ہم آہنگی اور پبلک پرائیویٹ تعاون کا مظہر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کامیابی پاکستان کے ڈھانچہ جاتی مسائل کو حل کرنے کے لیے جدت، اتحاد اور عزم کے ساتھ آگے بڑھنے کی ایک نظیر پیش کرتی ہے اور حکومت کا یہ اقدام توانائی کے شعبے میں پائیداری کی راہ ہموار کرے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان توانائی حکومت پاکستان گردشی قرض