بھارت کا کولگام آپریشن ناکام، 12دنوں میں 9فوجی ہلاک، مٹی کھانے پر مجبور
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
بھارت کا کولگام آپریشن ناکام، 12دنوں میں 9فوجی ہلاک، مٹی کھانے پر مجبور WhatsAppFacebookTwitter 0 13 August, 2025 سب نیوز
کولگام(سب نیوز)کولگام آپریشن میں بھارتی افواج کو بری طرح ناکامی کا سامنا، 12 دنوں میں 9 بھارتی فوجی ہلاک، ہیلی کاپٹرز اور ڈرونز ناکارہ، بھوکے پیاسے فوجی مٹی کھانے پر مجبور ہو گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کولگام میں محاصرہ و تلاشی آپریشن کے دوران قابض بھارتی افواج اور کشمیری مزاحمت کے درمیان طویل لڑائی ثابت ہوئی، 12 روزہ آپریشن میں بھارتی فوج کو خالی ہاتھ پسپائی اختیار کرنا پڑی۔ایک بھارتی فوجی نے اپنے آخری پیغام میں کہا کہ 5 دن سے کھانے پینے کو کچھ نہیں، فوجی مٹی کھا کر زندہ ہیں، ہلاک فوجی کے رشتہ دار نے انکشاف کیا کہ گولہ باری میں گھری بھارتی فوج مدد سے محروم، اب بچنے کی امید نہیں۔
ضروری راشن اور سازوسامان پہنچانے میں ناکامی، بھارتی فوجی قیادت بے بس ہو گئی، مقتول فوجی کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ حکومت اور فوج صرف دعووں کی حد تک بہادر ہیں۔حریت کانفرنس نے کولگام آپریشن بھارتی فوج کی سب سے بڑی حالیہ شرمناک ناکامی قرار دیا ہے، مودی حکومت سیاسی ناکامی چھپانے کے لیے کٹھ پتلی فوجی آپریشن کروا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیلڈ مارشل عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع فیلڈ مارشل عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کبھی طالبان کو سپورٹ کیا نہ آئندہ کرینگے، صوبائی حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی، جنید اکبر موڈیز کا پاکستانی معیشت پر اعتماد کا اظہار، ریٹنگ اور کریڈٹ آوٹ لک بہتر کر دی پنجاب کیلئے شہباز اسپیڈ اور کراچی کو شہباز سلو مل گیا، بلاول بھٹو کا وزیراعظم پر طنز افواہوں پر توجہ نہ دیں، حکومت اپنی مدت پوری کریگی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار پنجاب حکومت نے اسکولوں کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ تبدل کردیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
وانا کیڈٹ کالج پر حملہ ناکام ‘ 2خوراج ہلاک ‘ ہلاک محصور دہشت گرد افغانستان میں ہینڈلرز سے رابطے میں آئی ایس پی آر
اسلام آباد+ پشاور (نمائندہ خصوصی‘ اپنے سٹاف رپورٹر سے‘ نوائے وقت رپورٹ‘ نیٹ نیوز) شمالی وزیرستان‘ میران شاہ میں کیڈٹ کالج پر خوارج نے بارود سے بھری گاڑی سے حملہ کردیا جسے سکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔ 2خوارج ہلاک ہوگئے اور تین محصور ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے 8 اور 9 نومبر کو خیبر پی کے میں دو الگ الگ کارروائیاں کیں جن میں بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج کے 20 دہشت گرد مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز نے خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں آٹھ بھارتی سپانسرڈ خوارج مارے گئے۔ سکیورٹی فورسز نے درہ آدم خیل میں دوسرا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں بھارتی سپانسرڈ مزید 12 خوارج مارے گئے۔ سکیورٹی فورسز کا علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی ممکنہ ہندوستانی سپانسرڈ خارجی کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن بھی جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے وژن ’’عزم استحکام‘‘ کے تحت انسداد دہشت گردی کی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کیا جاسکے۔ صدر‘ وزیراعظم شہباز شریف‘ محسن نقوی نے سکیورٹی فورسز کی پذیرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی حفاظت کی خاطر سکیورٹی فورسز سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہیں۔ پوری قوم سکیورٹی فورسز کو سلام پیش کرتی ہے۔ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لئے پر عزم ہیں۔ صدر اور وزیراعظم نے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ محسن نقوی‘ نیئر حسین بخاری اور شازیہ مری نے وانا کیڈٹ کالج حملے کی مذمت کی ہے۔ میرانشاہ‘ کیڈٹ کالج وانا پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔ جوابی کارروائی میں دو خوارج ہلاک ہو گئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ساؤتھ وزیرستان کے علاقے وانا میں واقع کیڈٹ کالج وانا پر ایک بزدلانہ اور بہیمانہ دہشت گردانہ حملہ کیا گیا۔ حملہ آوروں کا تعلق بھارتی پراکسی تنظیم ’’فتنہ الخوارج‘‘ سے تھا۔ حملہ آوروں نے کالج کی بیرونی سکیورٹی سرحد کو توڑنے کی کوشش کی۔ تاہم ہماری چوکس اور پختہ کارروائی نے ان کے مذموم عزائم کو فوری طور پر ناکام بنا دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حملہ آوروں نے مرکزی گیٹ پر بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی جس کے نتیجے میں مرکزی دروازہ منہدم ہوگیا اور قریبی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا۔ سکیورٹی فورسز نے پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اندر گھسنے والے حملہ آوروں کا مؤثر جواب دیا۔ آپریشن کے دوران دو خوارج ہلاک ہوگئے جبکہ تین خوارج کالج کے انتظامی بلاک میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے اور وہیں محصور ہیں جن کے خلاف محاصرہ کرکے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان خوارج نے ایک بار پھر وہی سفاکانہ واردات دہرانے کی کوشش کی ہے جو 2014ء میں آرمی پبلک سکول پشاور میں انجام دی گئی تھی۔ واردات کا مقصد نوجوان نسل میں خوف و ہراس پھیلانا ہے۔ خصوصاً ان طالب علموں میں جو قبائلی علاقوں میں معیاری تعلیم حاصل کر کے اپنے اور اپنے معاشروں کا مستقبل بہتر بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کالج کے اندر چھپے خوارج اپنے آقاؤں اور ہینڈلرز سے افغانستان سے رابطے میں ہیں اور انہیں ہدایات مل رہی ہیں۔ یہ بہیمانہ کارروائیاں افغان سرزمین سے منسوب دہشت گرد ڈھانچوں کی طرف سے کی جا رہی ہیں۔ یہ معاملات افغان طالبان کے دعووں کے برعکس ہیں کہ ان کے ہاں ایسے دہشت گرد گروپس موجود نہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق پاکستان کسی بھی وقت دہشت گردوں اور ان کے قیادت کے خلاف، چاہے وہ افغانستان میں ہی کیوں نہ ہوں، جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ علاقے میں باقی بھارتی سرپرستی یافتہ خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشنز تیزی سے جاری ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے وفاقی اپیکس کمیٹی کے تحت ویژن ’’عزمِ استحکام‘‘ کے تحت بلاوقفہ انسداد دہشت گردی مہم کو مکمل قوت کے ساتھ جاری رکھیں گے تاکہ ملک سے غیر ملکی سرپرستی والی دہشت گردی کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جا سکے۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ہماری سکیورٹی فورسز نے وزیرستان میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا۔ دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ افغان اور بھارتی سپانسرڈ دہشت گردوں نے بزدلانہ حملہ کیا تاہم خوارج اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔ پاکستان کی مسلح افواج چوکنا ہیں۔ بھارتی سپانسرڈ فتنہ الخوارج کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ ایسے بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے۔ دہشت گردی کے لئے افغان سرزمین استعمال ہو رہی ہے۔جنوبی وزیرستان اپر میں کانی گرم کے علاقے مومی کڑم کچکے میں بارودی مواد کا دھماکہ ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں ایک نوجوان زخمی ہو گیا۔ بارودی مواد زیر زمین نصب تھا۔