مقبوضہ کشمیر کے دو اضلاع بارہ مولا اور ڈوڈہ میں پیش آنے والے الگ الگ واقعات میں بھارتی فوج کے 2 اہلکار ہلاک ہوگئے جن کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پہلا ضلع بارہ مولا کے اُڑی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے قریب پیش پہاڑی علاقے کی ایک گہری کھائی سے فوجی اہلکار انیل کمار کی لاش ملی ہے۔

بھارتی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر ڈیوٹی پر مامور فوجی اہلکار معمول کے گشت کے دوران پہاڑی سے پھسل کر گہری کھائی میں جا گرا۔

تاہم علاقہ مکینوں اور مقامی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اس واقعے میں عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہونے کے امکان کو بھی مسترد نہیں کیا جا سکتا کیوں کہ کوئی اہلکار کیوں اکیلا گشت پر ہوگا۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے ڈوڈہ ضلع کے علاقے سَرنا بھدرواہ میں ایک بھارتی فوج کی گولی لگی لاش ملی۔ اہلکار کی شناخت سوریش بسوال کے نام سے ہوئی۔

فوجی حکام کا دعویٰ ہے کہ سپاہی اپنی سروس رائفل کے اتفاقیہ طور پر چل جانے سے ہلاک ہوا۔ تاہم، واقعہ کی نوعیت مشکوک ہونے کے باعث پولیس نے تحقیقات شروع کر دیں۔

دونوں اہلکاروں کی لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے بعد آبائی علاقے روانہ کردیا گیا جہاں آخری رسومات ادا کردی گئیں۔

اہلکاروں کے لواحقین کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج ان کے پیاروں کی موت کی اصل وجہ کو چھپا رہی ہے اور ہمیں اس معاملے سے بے خبر رکھا جا رہا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بھارتی فوج

پڑھیں:

ڈیرہ اسماعیل خان، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنۃ الہندوستان کے 13 دہشت گرد ہلاک

خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں سکیورٹی فورسز نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کے دوران بھارتی پراکسی ’فتنہ الخوارج‘ کے 13 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا۔
  فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 25 ستمبر 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے ڈیرہ اسمٰعیل خان کے علاقے ڈرابن میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کی۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ علاقے میں بھارتی پراکسی ’فتنہ الخوارج‘ سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی گئی۔
  آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران دہشت گردوں کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں بھارتی حمایت یافتہ 13 خارجیوں کو جہنم واصل کردیا گیا۔
 ترجمان پاک فوج کے مطابق ہلاک ہونے والے بھارتی حمایت یافتہ خوارج سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا، یہ خوارج اس علاقے میں کئی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے جن میں دسمبر 2023 میں ڈرابن میں خودکش حملے کی سہولت کاری، سرکاری اہلکاروں اور معصوم شہریوں کے اغوا اور ٹارگٹ کلنگ شامل ہیں۔
  آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ علاقے میں کسی بھی دوسرے بھارتی حمایت یافتہ خوارج کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے جب کہ سیکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پرعزم ہیں۔
 اس سے قبل، ترجمان پاک فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے انٹیلی جنس کی بنیاد پر 2 مختلف کارروائیوں کے نتیجے میں بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کے 31 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔
 آئی ایس پی آر کے مطابق 13 اور 14 ستمبر کو سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا میں 2 مختلف کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں بھارتی پراکسی فتنۃ الخوارج کے 31 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • لداخ میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں مظاہرین کی شہادت پر دفتر خارجہ کا ردِعمل آگیا
  • غزہ میں حماس کے اسنائپر کا تاک لگا کر حملہ؛ اسرائیلی فوجی ہلاک
  • بھارتی حکومت کا ظلم و ستم اور سفاکیت، مقبوضہ کشمیر میں احتجاج شدت اختیار کرگیا
  • مقبوضہ کشمیر ،لداخ میں پر تشدد مظاہرے ،4 افراد ہلاک،بی جے پی کا دفتر آتش
  • ڈی آئی خان میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 13 بھارتی سپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • لداخ میں بی جے پی کا دفتر اور بھارتی فوجی گاڑی نذرِ آتش؛ 4 مظاہرین ہلاک، 70 زخمی
  • سیکیورٹی فورسز کی ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائی، 13 دہشتگرد ہلاک
  • مقبوضہ کشمیر: لداخ میں پُرتشدد مظاہرے، 4 افراد ہلاک، بی جے پی کا دفتر نذرِ آتش
  • ڈی آئی خان: سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 13 بھارتی اسپانسرڈ دہشتگرد ہلاک
  • ڈیرہ اسماعیل خان، سکیورٹی فورسز کی کارروائی، فتنۃ الہندوستان کے 13 دہشت گرد ہلاک