مرکزی سیکرٹری اطلاعات ق لیگ مصطفی ملک کی قیادت میں وفد کی سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے اہل خانہ سے تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
مرکزی سیکرٹری اطلاعات ق لیگ مصطفی ملک کی قیادت میں وفد کی سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے اہل خانہ سے تعزیت WhatsAppFacebookTwitter 0 14 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )سابق وزیرِ اعظم چوہدری شجاعت حسین کا سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کی شہادت پر اہل خانہ سے اظہار تعزیت ،چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر پارٹی وفد مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفی ملک کی قیادت میں انکی رہائش گاہ پہنچا، وفد میں ملک کامران منیر، چوہدری ندیم منظور، محمد علی اعوان ایڈوکیٹ شامل تھے ۔
چوہدری شجاعت حسین نے شہید کے والد راجہ یوسف اور بھائی تیمور یوسف سے ٹیلی فون پر اظہار تعزیت کیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے دوران پاک فضائیہ کے 5 اور پاک فوج کے 6 افسران و جوانوں کی شہادت پر انہیں نذرانہ عقیدت پیش کرتا ہوں،افواج پاکستان نے وطن کی سالمیت اور خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی،شہدا اور بہادر سپوتوں کی قربانیوں کو قوم کبھی فراموش نہیں کرے گی۔والد راجہ یوسف نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین نے جس طرح ایک شہید کے خاندان کی دلجوئی کی ، انکے شکرگزار ہیں ،مجھے اور میرے خاندان کو آپکی دلجوئی سے حوصلہ ملا ، جوان بیٹے کی جدائی کا صدمہ معمولی نہیں ، مگر دل مطمئن ہے میرا بیٹا شہادت جیسے عظیم رتبہ پر فائز ہوا ۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفی ملک نے کہا کہ افواج پاکستان کے افسران اور جوان وطن کی حفاظت کے لیے پرعزم اور انکے حوصلے بلند ہیں،وطن کی سالمیت کے لیے پوری قوم پاک افواج کے جذبہ کو سراہتی ہے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی سرکار کا آزادی صحافت پر حملہ، غیر ملکی میڈیا نشانے پر،گودی میڈیا کو کھلی چھوٹ دے دی گئی مودی سرکار کا آزادی صحافت پر حملہ، غیر ملکی میڈیا نشانے پر،گودی میڈیا کو کھلی چھوٹ دے دی گئی کوئٹہ، رکن صوبائی اسمبلی علی مدد جتک کے قافلے کے قریب دھماکا، ایک شخص جاں بحق، 10زخمی عمران خان سے جیل میں ملاقات کرنے والوں کی فہرست سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا نام خارج نومئی کو جس ائیرفورس کے جہازوں کو جلایا گیا اسی نے رافیل طیارے گرائے،مریم نواز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سعودی عرب میں شامی صدر احمد الشرع سے ملاقات، مصافحہ بھی کیا کے الیکٹرک صارفین کیلئے بجلی 5 روپے 2 پیسے فی یونٹ سستی ہونے کا امکان ،درخواست دائرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مرکزی سیکرٹری اطلاعات مصطفی ملک شہید کے
پڑھیں:
غزہ کو مت بھولنا، فلسطینیوں کیساتھ کھڑے رہنا، صحافی انس کی شہادت کے بعد انکا آخری پیغام جاری
صحافی انس نے پیغام میں کہا کہ اللہ کے سامنے گواہی دیتا ہوں کہ میں اسکے فیصلے پر راضی ہوں اور اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ اللہ کے پاس جو ہے، وہ بہتر اور دائمی ہے۔ مجھے معاف کرنا، اگر مجھ سے کوتاہی ہوئی، میرے لیے مغفرت کی دعا کیجیے۔ انہوں نے آخری میں کہا کہ غزہ کو مت بھولنا اور مجھے اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھنا۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ میں اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والے قطر کے نشریاتی ادارے الجزیرہ کے معروف صحافی انس الشریف کی شہادت کے بعد ان کا آخری پیغام جاری کر دیا گیا۔ اسرائیل کی غزہ سٹی میں صحافیوں کے خیمے پر بمباری میں الجزیرہ کے 2 صحافی اور 3 کیمرا آپریٹر شہید ہوئے۔ خلیجی میڈیا کے مطابق شہداء میں صحافی انس الشریف، محمد قریقہ، کیمرا آپریٹر محمد ظاہر، محمد نوفل اور مومین علیوا شامل ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق 28 سالہ انس الشریف اور ان کے ساتھی اس وقت شہید ہوئے، جب اسپتال کے مرکزی دروازے کے باہر صحافیوں کے لیے لگائے گئے ایک خیمے کو اسرائیلی فوج کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔ غزہ کے سرکاری میڈیا دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اکتوبر 2023ء سے جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیل کے ہاتھوں شہید ہونے والے صحافیوں کی تعداد 237 ہوگئی ہے۔
انس الشریف کا آخری پیغام
صحافی انس الشریف کی شہادت کے بعد ان کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ان کا آخری پیغام جاری کیا گیا، جو 6 اپریل 2025ء کو لکھا گیا تھا۔ اگر میرے الفاظ آپ تک پہنچ گئے تو جان لیجیے کہ اسرائیل میری آواز خاموش کرنے میں کامیاب ہوگیا۔ صحافی انس نے کہا کہ یہ میری وصیت اور میرا آخری پیغام ہے، اگر یہ میرے الفاظ آپ تک پہنچ گئے تو جان لیجیے کہ اسرائیل مجھے قتل کرنے اور میری آواز کو خاموش کرنے میں کامیاب ہوگیا ہے۔ صحافی انس الشریف کے آخری پیغام میں کہا گیا کہ اللہ جانتا ہے کہ جب سے میں نے جبالیا پناہ گزین کیمپ کی گلیوں اور سڑکوں میں آنکھ کھولی، میں نے اپنی قوم کا سہارا اور آواز بننے کے لیے اپنی پوری طاقت اور ہمت لگائی، مجھے امید تھی کہ اللہ میری زندگی کو طول دے، یہاں تک کہ میں اپنے اہل خانہ اور پیاروں کے ساتھ اپنے شہر، مقبوضہ عسقلان واپس جا سکوں، لیکن اللہ کا حکم غالب آیا اور اس کی تقدیر پوری ہوئی۔
میں درد میں جیا اور بار بار غم سہنے کے باوجود سچ ہمیشہ ویسا ہی پہنچایا
انس نے کہا کہ میں درد میں جیا، بار بار نقصان اور غم کا ذائقہ چکھا، اس کے باوجود میں نے کبھی سچ کو جیسے ہے، ویسے پہنچانے میں ہچکچاہٹ نہیں کی، نہ اسے بگاڑا اور نہ ہی مسخ کیا۔ اس امید پر کہ اللہ گواہ بنے گا، جو خاموش رہے، جنہوں نے ہمارے قتل کو قبول کیا اور جنہوں نے ہماری سانسوں کو بھی گھونٹ دیا، ہمارے بچوں اور عورتوں کی مسخ شدہ لاشیں بھی ان کے دلوں کو نہ پگھلا سکیں اور نہ ہی اس قتلِ عام کو روک سکیں، جس کا سامنا ہمارے لوگ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے سے کر رہے ہیں۔
میں فلسطین اور اس کے لوگوں کو تمہارے سپرد کرتا ہوں
انس الشریف کے پیغام میں کہا گیا کہ میں فلسطین کو تمہارے سپرد کرتا ہوں، جو مسلمانوں کے تاج کا نگینہ اور اس دنیا کے ہر آزاد انسان کی دھڑکن ہے۔ میں فلسطین کے لوگوں اور ان کے مظلوم ننھے بچوں کو تمہارے سپرد کرتا ہوں، جنہیں اتنا وقت بھی نہ ملا کہ وہ خواب دیکھ سکیں اور امن و سلامتی میں زندگی گزار سکیں۔
آپ فلسطین اور اس کے لوگوں کی آزادی کے لیے پل بنو
صحافی انس نے اپنے پیغام میں کہا کہ آپ فلسطین اور اس کے لوگوں کی آزادی کے لیے پل بنیں، زنجیریں آپ کی آواز کو خاموش نہ کرسکیں اور سرحدیں آپ کو روک نہ پائیں، یہاں تک کہ آزادی کا سورج ہماری لوٹی ہوئی قوم پر چمکنے لگے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ میں اپنے گھر والوں کو، آپ کے سپرد کرتا ہوں، میری آنکھ کا تارا، میری پیاری بیٹی جس کے بڑے ہونے کا خواب میں نے دیکھا تھا، لیکن وقت نے مجھے دیکھنے کی مہلت نہ دی۔ میں اپنے بیٹے صلاح کو آپ کے سپرد کرتا ہوں، جس کے لیے میں سہارا اور ساتھی بننا چاہتا تھا، یہاں تک کہ وہ مضبوط ہو کر میرا بوجھ سنبھالے اور میرا مشن جاری رکھے۔ انس الشریف کے پیغام میں کہا گیا کہ میں اپنی پیاری ماں کو آپ کے سپرد کرتا ہوں، جن کی دعاؤں نے مجھے یہاں تک پہنچایا۔ ان کی دعائیں میرا قلعہ اور راستے کی روشنی تھیں، میں دعا کرتا ہوں کہ اللہ انہیں صبر دے اور ان کو میری طرف سے بہترین جزا عطا فرمائے۔
غزہ کو مت بھولنا اور مجھے اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھنا
میری درخواست ہے کہ آپ ان سب کے گرد رہیں اور اللہ کے بعد ان کا سہارا بنیں۔ صحافی انس نے پیغام میں کہا کہ اللہ کے سامنے گواہی دیتا ہوں کہ میں اس کے فیصلے پر راضی ہوں اور اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ اللہ کے پاس جو ہے، وہ بہتر اور دائمی ہے۔ مجھے معاف کرنا، اگر مجھ سے کوتاہی ہوئی، میرے لیے مغفرت کی دعا کیجیے۔ انہوں نے آخری میں کہا کہ غزہ کو مت بھولنا اور مجھے اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھنا۔