پاکستان تحریک انصاف ویمنز ونگ کی صدر کنول شوزب نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا، اور اس حوالے سے ان کی ویڈیو لیک ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں پشاور پی ٹی آئی کا سیاسی قبلہ، یہیں سے انصاف کی توقع ہے، کنول شوزب

کنول شوزب کی ایک آن لائن میٹنگ کی ویڈیو لیک ہوئی ہے، جس میں وہ کہہ رہی ہیں پاکستان تحریک انصاف ہماری فیملی ہے، لیکن علیمہ خان کے اس بیان پر افسوس ہوا جس میں وہ کہہ رہی ہیں کہ کون گوہر؟

لیک ویڈیو میں کنول شوزب کہہ رہی ہیں کہ کوئی کسی کو منشی کہنے والا کون ہوتا ہے، یہ کوئی کرنے والی باتیں ہیں؟ اگر اگر تنظیم کے عہدوں کی فکر نہیں ہوگی تو پارٹی کی عزت کون کرےگا؟۔

پی ٹی آئی رہنما مزید کہتی ہیں کہ میری جب علیمہ خان سے ملاقات ہوگی تو میں ان سے لڑوں گی اور کہوں گی کہ آپ سیاست میں آنے کا باضابطہ اعلان کریں، یا پارٹی کو برباد نہ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کی جلسہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی

واضح رہے کہ کنول شوزب نے ابھی تک لیک ویڈیو کے حوالے سے کوئی مؤقف نہیں دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اڈیالہ جیل بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی پی ٹی آئی اختلافات علیمہ خان عمران خان کنول شوزب وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل بیرسٹر گوہر پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی پی ٹی ا ئی اختلافات علیمہ خان کنول شوزب وی نیوز پی ٹی ا ئی کنول شوزب علیمہ خان

پڑھیں:

عمران خان کی ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر چیف جسٹس آف پاکستان کے سوالات

اسلام آباد:

چیف جسٹس آف پاکستان نے عمران خان کی ضمانت کی درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر اہم سوالات اٹھا دیے۔

سپریم کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ کو قانونی سوالات پر تیاری کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی مختصر سماعت کی، جس میں جسٹس شفیع صدیقی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب بھی شامل تھے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 اگست تک ملتوی کر دی۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہائی کورٹ ضمانت کے کیس میں کیس کے مرکزی میرٹس پر کیسے رائے دے سکتی تھی۔ انہوں نے وکلا سے کہا کہ اس قانونی نقطے پر عدالت کی معاونت کریں۔  چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کوئی ایسی فائنڈنگ نہیں دے گی جس سے کسی کا کیس متاثر ہو۔ کیا ضمانت کیس میں  حتمی آبزرویشنز دی جا سکتی ہیں؟۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ آج صرف پراسیکیوشن کو نوٹس جاری کیا جا رہا ہے، وکلا آئندہ سماعت تک لیگل ایشوز پر تیاری کر لیں۔ فریقین کے وکلا قانونی سوالات پر عدالت کی معاونت کریں تاکہ کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو سکے۔

متعلقہ مضامین

  • راہول گاندھی کی ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ مہم، بھارت میں انتخابی شفافیت پر سنگین سوالات
  • عمران خان کی بہنوں کو رہا کر دیا گیا
  •   گرفتاری منظور ہے، لیکن ضمانت نہیں کراؤں گی،علیمہ خان کا دوٹوک اعلان
  • عمران خان کی ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر چیف جسٹس کے سوالات
  • دعا ہے ججز ہمت کر کے انصاف دیں اور سزاؤں کو غیر قانونی قرار دیں: علیمہ خان
  • بانی تحریک انصاف کی ضمانت کی 8 اپیلوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری
  • دعا ہے ججز ہمت کرکے انصاف دیں اور سزاؤں کو غیر قانونی قرار دیں، علیمہ خان
  • عمران خان کی ضمانت درخواستیں خارج کرنے کے فیصلے پر چیف جسٹس آف پاکستان کے سوالات
  • پی ٹی آئی کا 9مئی کیسز میں پارٹی رہنماؤں کو سزاؤں کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
  • کورنگی انڈسٹریل ایریا؛ ایک طویل سڑک، کئی سوالات