کانز فلم فیسٹیول؛ 350 سے زائد ہالی ووڈ ستاروں کا غزہ میں نسل کشی کیخلاف کھلا خط
اشاعت کی تاریخ: 14th, May 2025 GMT
ہالی ووڈ اداکاروں اور فلمی دنیا کی 350 شخصیات نے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک کھلا خط لکھا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کانز فلم فیسٹیول کے آغاز سے ایک دن قبل جاری کیے گئے اس مشترکہ کھلے خط کوفرانسیسی اخبار لیبراسیون اور امریکی جریدے ویرائٹی میں شائع کیا گیا۔
اس کھلے خط پر دستخط کرنے والوں میں معروف ہالی ووڈ اداکار رچرڈ گیئر، سوسن سرینڈن، اسپین کے مشہور ہدایتکار پیدرو الموڈووار، گزشتہ کانز فیسٹیول ایوارڈ جیتنے والے روبن اوسٹلند، برطانوی نژاد آسکر یافتہ ہدایتکار جوناتھن گلیزر، اداکار مارک رفیلو اور خاویر بارڈیم بھی شامل ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہم اِس وقت کسی طور خاموش نہیں رہ سکتے جب کہ غزہ میں نسل کشی ہو رہی ہے۔
شوبز ستاروں کے کھلے خط میں فلسطینی خاتون فوٹو جرنلسٹ فاطمہ کی خاندان کے 10 افراد کے ہمراہ اسرائیلی بمباری میں الم ناک موت پر اظہارِ افسوس کیا گیا ہے۔
فاطمہ حسونہ ایرانی ہدایتکار سپیدہ فارسی کی ڈاکیومنٹری "اپنی روح ہاتھ میں لو اور چلو" کی مرکزی کردار تھیں۔
ایرانی ہدایتکار سپیدہ فارسی نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا کہ کانز فیسٹیول کو چاہیے کہ وہ غزہ پر اسرائیلی بمباری کی کھل کر مذمت کرے۔ یہ کہنا کہ فیسٹیول غیر سیاسی ہے، کسی طور پر معنی خیز نہیں۔
خیال رہے کہ کانز فیسٹیول میں یوکرین پر خصوصی توجہ دی گئی جب کہ غزہ کو نظرانداز کیا گیا۔ فیسٹیول کے افتتاحی دن یوکرین جنگ پر 3 فلمیں پیش کی گئیں جن میں صدر زیلنسکی پر بننے والی دستاویزی فلمیں بھی شامل ہیں۔
اس کے برعکس غزہ کی جنگ پر کوئی خصوصی دن یا پروگرام منعقد نہیں کیا گیا البتہ فاطمہ حسونہ پر بننے والی فلم کو ان کی یاد میں پیش کیا جائے گا۔
مشہور فلسطینی فلم ساز عرب ناصر اور طرزان ناصر کی ایک فیچر فلم جو 2007 کے غزہ پر مبنی ہے۔ فیسٹیول کی ثانوی کیٹیگری میں دکھائی جائے گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کیا گیا
پڑھیں:
گلے شکوے کا حل ریاست کیخلاف بندوق اٹھانا نہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ (این این آئی)وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ گلے شکوے کا حل ریاست کے خلاف بندوق اٹھانا نہیں ہے، یہ وطن ہم سب کا ہے اور سب نے اس وطن کے لیے قربانیاں دی ہیں۔اپنے بیان میں سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان میں گورننس کی بہتری کے لیے اصلاحات متعارف کروائی جارہی ہیں، بلوچستان میں 16 ہزار کنٹریکٹ اساتذہ بھرتی کر کے بند 3 ہزار 200 سکول فعال کیے۔ کئی علاقوں میں پہلی بار سرکاری سطح پر طبی سہولتیں فراہم کی گئیں، مند میں پہلی ڈاکٹر کی تعیناتی اور بیکڑ ہسپتال میں پہلے بچے کی پیدائش طبی سہولتوں کی فراہمی کا ثبوت ہیں۔وزیراعلی بلوچستان نے کہا کہ سردی میں ٹھٹرتے اور گرمی میں جھلستے عام بلوچستانی کو سہولتیں دینے کے لیے پرعزم ہیں۔