ایس بی سی اے نے کراچی میں رہائشی پلاٹس پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت واپس لے لی
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
جماعت اسلامی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈووکیٹ اور 9 ٹاؤنز کے چئیرمین نے ایس بی سی اے کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایس بی سی اے نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کی ہے، ترمیم کے ذریعے رفاہی پلاٹ کی تعریف تبدیل کی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے رہائشی پلاٹس پر کاروباری سرگرمیوں کی اجازت کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا جس پر سندھ ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی و دیگر کی جانب سے دائر درخواستیں نمٹادی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ایس بی سی اے کی رہائشی پلاٹوں پر کمرشل سرگرمیوں کی اجازت کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے تحریری جواب عدالت میں جمع کرادیا، عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کمرشل سرگرمیوں کی اجازت کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔ عدالت نے جماعت اسلامی و دیگر کی جانب سے دائر درخواستیں نمٹادیں۔
جماعت اسلامی کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سٹی کونسل سیف الدین ایڈووکیٹ اور 9 ٹاؤنز کے چئیرمین نے ایس بی سی اے کے فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ایس بی سی اے نے کراچی بلڈنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ریگولیشن میں ترمیم کی ہے، ترمیم کے ذریعے رفاہی پلاٹ کی تعریف تبدیل کی گئی ہے۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ رفاہی پلاٹ اصل مقاصد کے علاوہ استعمال نہیں ہوسکتا، صحت کی خدمات کی فراہمی کو رفاہی پلاٹ کے استعمال کی تعریف سے نکال دیا گیا ہے، ترمیم کے بعد رہائشی پلاٹ کو تعلیمی یا صحت کی فراہمی ، تفریحی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ وکیل درخواست گزار کے مطابق ترمیم کے ذریعے زمین کی منتقلی کے خلاف عوامی اعتراض کا آپشن ختم کردیا گیا تھا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرگرمیوں کی اجازت سندھ ہائیکورٹ جماعت اسلامی ایس بی سی اے رہائشی پلاٹ کی جانب سے ترمیم کے گیا تھا کے خلاف
پڑھیں:
ایران نے امریکی حملوں کا نشانہ بننے والی جوہری سائٹس پر دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا
ایران نے بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافیل گروسی کی اس درخواست کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے اسرائیل اور امریکا کے حملوں کا نشانہ بننے والی ایرانی جوہری تنصیبات کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر بیان میں کہا کہ "رافیل گروسی کا حفاظتی اقدامات کے بہانے سے بمباری کا شکار ہونے والی سائٹس کا دورہ نہ صرف بے معنی ہے بلکہ ممکنہ طور پر بدنیتی پر مبنی بھی ہے۔"
انہوں نے کہا کہ "ایران اپنے مفادات اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے کسی بھی اقدام کا اختیار رکھتا ہے۔"
یاد رہے کہ چند روز قبل ایران پر اسرائیل اور امریکا کی جانب سے شدید حملے کیے گئے تھے، جن میں کئی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
گروسی کی جانب سے ان تنصیبات کے معائنے کا مطالبہ جوہری معاہدے کے تناظر میں کیا گیا تھا، مگر ایران نے اس اقدام کو مداخلت قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔