Jang News:
2025-11-19@04:24:49 GMT

پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسرا رابطہ مثبت رہا

اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT

پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا تیسرا رابطہ مثبت رہا

— فائل فوٹو

پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان جنگ بندی کے بعد تیسرا رابطہ ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بدھ کو ہونے والا رابطہ جنگ بندی کے بعد تیسرا رابطہ ہے۔

پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کی بات چیت میں جنگ بندی جاری رکھنے پر اتفاق، بھارتی میڈیا

امریکا کی ثالثی اور دوست ملکوں کی مدد سے ہونے والی جنگ بندی میں طے پایا ہے کہ دونوں ملک کسی تیسرے ملک میں مذاکرات کریں گے۔

 ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان بدھ کی دوپہر ہاٹ لائن کے ذریعے رابطہ ہوا، جس میں دونوں افسران نے زمینی صورتِ حال پر تبادلہ خیال کیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور بھارت کے ڈی جی ایم اوز کے درمیان تیسرا رابطہ مثبت رہا، فریقین نے جنگ بندی کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ 

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ڈی جی ایم اوز تیسرا رابطہ کے درمیان

پڑھیں:

92 فیصد تاجروں نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے

لاہور:گیلپ سروے نے معاشی بہتری کے حکومتی دعوﺅں کاپول کھول کے رکھ دیا، 92 فیصد کاروباری طبقے نے کاروباری صورتحال منفی قرار دے دی، 88 فیصد کا مستقبل سے مایوس، ملکی سمت سے متعلق کاروباری اداروں کی رائے منفی 8 فیصد ہو گئی۔

گیلپ پاکستان نے بزنس کانفیڈنس انڈیکس 16ویں ویوکی رپورٹ جاری کردی ہے۔سروے کے نتائج کے مطابق اگرچہ 2025کی دوسری سہ ماہی کے مقابلے میں ملک کی مجموعی سمت کے بارے میں کاروباری اعتماد میں معمولی کمی آئی ہے تاہم مجموعی طورپر کاروباری اعتماد اب بھی 2024کی اسی سہ ماہی کے مقابلے میں مثبت ہے۔

موجودہ کاروباری صورتحال کے بارے میں مثبت تاثر گزشتہ سروے کے 20فیصد سے کم ہوکر 8فیصد ہوگیا ہے، جواس بات کی عکاسی ہے کہ گزشتہ سروے کے مقابلے میں کاروباری اداروں کی ایک نسبتا کم تعداد موجودہ حالات کو بہتر سمجھتی ہے۔

اسی طرح مستقبل کی توقعات کے بارے میں کاروباری اداروں کی رائے میں کمی آئی ہے اور گزشتہ سروے کے 22فیصد مثبت کے مقابلے میں کاروباری اداروں کی رائے 12فیصد مثبت ہوگئی ہے۔

ملک کی سمت کے بارے میں بھی کاروباری اداروں کی رائے گزشتہ سروے کے منفی 2فیصد کے مقابلے میں منفی 8فیصد ہوگئی ہے۔

اس کمی کے باوجودگزشتہ سالوں کے مقابلے میں کاروباری اعتماداب بھی بہتر ہے جو مستقبل میں بہتری کی امید ہے۔

سروے کے نتائج کے مطابق افراطِ زر اب بھی سب سے بڑا چیلنج ہے اور33فیصد شرکا نے اشیا کی قیمتوں میں استحکام کی فوری ضرورت پر زوردیا ہے۔

 اگرچہ حالیہ سہ ماہیوں میں مہنگائی میں کمی کے رجحان کے باوجودچند ماہ سے خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ملک میں لوڈشیڈنگ کا بحران اب بھی جاری ہے اور سروے کے نتائج کے مطابق گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی 42فیصد کاروباری اداروں نے لوڈشیڈنگ کی اطلاع دی ہے۔

حکومت کی جانب سے بجلی کے انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے باوجودبجلی کی مسلسل فراہمی میں رکاوٹ پیداواری سرگرمیوں اور مجموعی معاشی کارکردگی کو متاثر کررہی ہے۔

معاشی حکمت عملی کے حوالے سے 46فیصد کاروباری اداروں نے پاکستان تحریکِ انصاف کے مقابلے میں موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جس میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 5فیصد اضافہ ہواہے۔

گیلپ پاکستان کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور اکنامک انڈیکٹرز سیریز کے ڈائریکٹر بلال گیلانی نے سروے کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ اس سروے میں اگرچہ اس سہ ماہی میں کاروباری اعتماد میں معمولی کمی آئی ہے تاہم رجحان اب بھی مثبت ہے۔

انہوں نے کہاکہ کاروباری اداروں کا واضح پیغام ہے کہ صرف استحکام کافی نہیں ہے۔مضبوط اور مسلسل اقتصادی ترقی ہی اعتماد کو مستقل طورپر بلند رکھ سکتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سیاسی وجوہات کی بنا پر بنگلادیش ویمن کرکٹ ٹیم کا دورہ بھارت ملتوی
  • پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کاروبارکے آغاز پر مثبت رجحان
  • 92 فیصد تاجروں نےصورتحال منفی قراردیدی،گیلپ سروے
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان تاریخی دورہ پر واشنگٹن روانہ
  • سعودی ولی عہد امریکا کے دورے پر روانہ؛ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی معاہدوں کا امکان
  • پاکستان‘ اردن کے درمیان دفاعی تعاون کا فروغ خوش آئند: حافظ عبدالکریم
  • پاکستا ن اور بھارت کی بلائنڈ ویمن کرکٹ ٹیم نے ہاتھ ملایا اورایک دوسرے کا خیرمقدم کیا
  • پاکستان اور قطرکے درمیان اقتصادی، دفاعی تعاون کے نئے دور کا آغاز
  • تیسرا ون ڈے،سری لنکا کا پاکستان کو212 رنز کا ہدف
  • عدم برداشت معاشرتی بگاڑ کا سبب ہے، مثبت رویے اپنانے ہونگے، وزیراعظم