امریکا اور حوثیوں کے درمیان جنگ بندی، اہم پیش رفت ہے: پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار ن—فائل فوٹو
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ عالمی سلامتی کے خطرے کو کم کرنے کےلیے جامع سیاسی عمل کو آگے بڑھایا جائے۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے مشرق وسطیٰ میں امن کوششوں کے سلسلہ کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب یمن کے خوثیوں سے جنگ بندی کا اعلان قابل تعریف ہے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے حوالے سے ہونے والا اتفاق رائے بین الاقوامی سطح پر جہاز رانی کے لیے ساز گار ثابت ہوگا۔
برطانوی فضائیہ کے طیاروں نے امریکی افواج کے ہمراہ یمن کےحوثی قبائل کے خلاف مشترکہ حملے شروع کردیے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ موقع ضائع کرنے کے لیے نہیں نہ اس کا غلط فائد اٹھایا جانا چاہیے، بلکہ یمن کے اندرونی معاملے پر سیاسی عمل کو آگے بڑھانا چاہیے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ساڑھے 19 ملین آبادی کو امداد کی ضرورت ہے، جس میں 17 اشاریہ 1 ملین شدید غذائی عدم تحفظ کا سامنا ہے۔ 12 ملین نو عمر بنیادی ضروریات کی سہولیات سے محروم ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ یمن کے اندرونی خلفشار کے خاتمے کےلیے یمن کے لوگوں یمن کی لیڈرشپ چنے کےلیے اقوام متحدہ کے تحت سہولت فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عاصم افتخار اقوام متحدہ کہا ہے کہ یمن کے
پڑھیں:
لاکوا کا شام اور لبنان میں یو این امن کاری جاری رکھنے کی اہمیت پر زور
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 28 جون 2025ء) امن کاری کے لیے اقوام متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل ژاں پیئر لاکوا نے کہا ہے کہ ادارے کی عبوری امن فورس (یونیفیل) لبنان کے جنوبی علاقے میں استحکام کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے لبنان اور شام کا دورہ کرنے کے بعد اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونیفیل نے اسرائیل کے ساتھ لبنان کے سرحدی علاقے میں بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں وہاں دریائے لیطانی کے جنوب میں لبنانی مسلح افواج (ایل اے ایف) کی موجودگی کو مضبوط بنانے میں مدد کی فراہمی بھی شامل ہے۔
Tweet URLامن فورس جنوبی لبنان میں ہتھیاروں کے ذخیروں کی نشاندہی اور ان کا خاتمہ کرنے کے علاوہ لبنان اور اسرائیل کی مسلح افواج کے مابین رابطوں میں بھی مدد دے رہی ہے۔
(جاری ہے)
علاوہ ازیں، اس نے بارودی سرنگوں اور مواد کی صفائی کرنے کی کوششوں، جنگ کے بعد بحالی اور تعمیرنو کے مںصوبوں اور راستے کھولنے کی کارروائیوں میں بھی کردار ادا کیا ہے۔قرارداد 1701 پر عملدرآمد کی ضرورتانڈر سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ سرحدی کے آر پار حملے روکنے کے لیے سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر مکمل عملدرآمد کے لیے مزید کوششوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے گزشتہ سال کے اواخر میں اسرائیل اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے مابین لڑائی کے دوران یونیفیل کے سابق کمانڈر میجر جنرل آرولڈو لازارو کی خدمات کو سراہا اور مشن کے نئے سربراہ اور فورس کے کمانڈر میجر جنرل دیوداتو آباگنارا کا خیرمقدم کیا جن کا تعلق اٹلی سے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لبنان کی حکومت نے حالیہ دنوں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو خط لکھا ہے جس میں یونیفیل کی موجودگی کو برقرار رکھنے کی خواہش ظاہر کی گئی ہے۔
ژاں پیئر لاکوا نے شام کے دورے اور وہاں تعینات اقوام متحدہ کی فورس (یو این ڈی او ایف) کے کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مشن شام اور اسرائیل کے حکام کے مابین رابطوں میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
شام: اسرائیلی فوج کی غیرقانونی موجودگیانہوں نے واضح کیا کہ شام اور اسرائیل کے مابین 'بفر زون' میں اسرائیلی افواج کی موجودگی 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور صرف 'یو این ڈی او ایف' کی فورسز کو ہی اس علاقے میں موجود ہونا چاہیے۔
تاہم، ان کا کہنا تھا کہ شام میں سیاسی تبدیلی کا آغاز ہونے کے بعد نئے حکام کے ساتھ رابطوں میں بہتری آئی ہے اور فورس نے اپنی کارروائیوں میں اضافہ کیا ہے۔انڈر سیکرٹری جنرل نے کہا کہ 'یو این ڈی او ایف' کا مقصد 1974 کے معاہدے پر مکمل عملدرآمد کرانا ہے۔ شام کے عبوری حکام نے اقوام متحدہ کی فورس کے ساتھ تعاون کا واضح اظہار کیا ہے اور ملک کے تمام علاقے میں سلامتی کی ذمہ داری سنبھالنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ اس میں وہ علاقہ بھی شامل ہے جہاں اس وقت اقوام متحدہ کا مشن کام کر رہا ہے۔
انہوں نے لبنان اور شام کا دورہ ایسے موقع پر کیا ہے جب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں یونیفیل اور 'یو این ڈی او ایف' کی ذمہ داریوں میں توسیع کے لیے بات چیت ہونے والی ہے۔