پاکستان کے ساتھ دہشت گردی پر بات چیت ہو گی، البتہ سندھ طاس معاہدہ التواء میں رہے گا، بھارتی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات اور معاملات دو طرفہ ہوں گے۔نئی دہلی سے جاری کیے گئے بیان میں بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر کا کہنا ہے کہ یہ برسوں سے قومی اتفاق ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ان کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ دہشت گردی پر بات چیت ہو گی، البتہ سندھ طاس معاہدہ التواء میں رہے گا۔بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر نے بتایا کہ بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی بات چیت چل رہی ہے، تاہم یہ پیچیدہ مذاکرات ہیں۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: بھارتی وزیر
پڑھیں:
مودی کو سندھ طاس معاہدہ ماننا پڑے گا ورنہ 6 دریاؤں کا پانی چھین لیں گے، بلاول بھٹو
کراچی:پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت سندھو دریا کا پانی روکنا چاہتا ہے، مودی کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سندھ طاس معاہدے کو ماننا پڑے گا ورنہ ان سے 6 دریاؤں کا پانی چھین لیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جب کینال کے افتتاح کی تقریب سے خطاب میں کیا، اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب بھی موجود تھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو جنگ میں شکست دی، بھارت نے سفارتی سطح پر بھی عبرتناک شکستہ کھائی ہے۔ مودی سرکار انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کو سپورٹ کررہی ہے، بھارت بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو سہولت فراہم کرتا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ حب ڈیم سے 100 ایم جی ڈی پانی فراہم کریں گے، لیاری کو پانی فراہم کرنے کا پی سی ون منظور ہوگیا ہے، وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے جس میں پانی میں اضافے پر بات ہوگی۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ کراچی حیدرآباد کے جیالوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، یہ جیالے دہشت گردوں کو منہ دیتے آئے ہیں، یہاں نفرت اور تقسیم کی سیاست تھی جس کے سامنے ہمارے جیالے کھڑے رہے۔ پہلی بار کراچی اور حیدرآباد میں جیالے میئر منتخب ہوئے ہیں، نفرت پھیلانے والے سیاست دانوں کو کراچی حیدرآباد کے عوام پہچان چکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ 20 سال بعد کراچی میں اضافی پانی آئے گا، وعدہ کیا گیا تھا 14 اگست تک کام مکمل کرلیا جائے گا، دسمبر تک پرانی کینال کو مرمتی کام مکمل کرلیں گے، پانی کی مقدار میں اضافہ کیا جائے، وفاقی حکومت سے درخواست کریں گے حب ڈیم سے 200 ملین پانی دیا جائے۔ کے فور کے کام سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔