پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری،آج نوٹیفکیشن جاری ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
روز نامہ امت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ریفائنریوں، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں اور ڈیلرز کے نقصانات پورے کرنے کیلئے پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں فی لٹر 4.12 روپے اضافے کی منظوری دی ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ اضافہ سولہ مئی سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے متوقع ریلیف میں ایڈجسٹ کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق آج حکومت نوٹیفکیشن جاری کر سکتی ہے۔
گزشتہ روز اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اجلاس میں اصولی فیصلہ کیا کہ 16 مئی سے متوقع پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی میں سے 4.
پاکستان کے ساتھ دہشت گردی پر بات چیت ہو گی، البتہ سندھ طاس معاہدہ التواء میں رہے گا، بھارتی وزیر خارجہ
مزید :ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں
پڑھیں:
سوناایک ہفتے میں فی تولہ 12 ہزار روپے سے زائد مہنگا
ملک بھر میں سونے کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا اور آج بھی اس قیمتی دھات کی قیمت میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آل پاکستان صرافہ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، فی تولہ سونا مزید 2,100 روپے مہنگا ہو کر 4 لاکھ 9 ہزار 878 روپے کی نئی بلند سطح پر پہنچ گیا ہے، جب کہ 10 گرام سونے کی قیمت 1,801 روپے اضافے کے بعد 3 لاکھ 51 ہزار 404 روپے ہو گئی ہے۔
سونے کی قیمتوں میں یہ اضافہ صرف مقامی مارکیٹ تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی یہی رجحان جاری ہے۔ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، بین الاقوامی مارکیٹ میں فی اونس سونا 21 ڈالر کے اضافے سے 3,886 ڈالر پر جا پہنچا ہے۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سونے کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ صرف سات روز میں فی تولہ سونا 12,178 روپے مہنگا ہو چکا ہے، جب کہ 10 گرام سونا 10,441 روپے کے اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اسی عرصے میں عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں 127 ڈالر کا اضافہ ہوا ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے اعتماد اور معاشی غیر یقینی صورتحال کی علامت ہے۔
سونے کی قیمت میں اس ہوش رُبا اضافے نے جہاں سرمایہ کاروں کو فائدہ پہنچایا ہے، وہیں عام صارفین خصوصاً شادی کی تیاری کرنے والے گھرانوں کو شدید مالی دباؤ میں مبتلا کر دیا ہے۔ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو زیورات کی خریداری عوام کے لیے مزید مشکل ہو سکتی ہے۔