پاکستانی لوکل ٹیکنالوجی نے دنیا کا جدید رافیل لڑاکا طیارہ کیسے تباہ کیا۔۔۔؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, May 2025 GMT
حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران پاک فضائیہ نے پاکستان اور چین بیس ٹیکنالوجی سے رافیل طیاروں کو نشانہ بنا کر بھارت کو بلکہ پوری دنیا کو حیرت میں ڈال دیاہے۔ پاکستان ایئرفورس کی جانب سے 6 بھارتی لڑاکا طیاروں کو مارگرائے جانے کے بعد چینی ساختہ جے 10سی کی شہرت میں اضافہ ہوگیا. بھارت کے بالاکوٹ حملوں کے جواب میں فروری 2019 میں آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ شاید آخری روایتی جنگ اور ڈاگ فائٹ تھی۔اس وقت بھی پاک فضائیہ نے برقی مقناطیسی دائرے میں اپنی صلاحیتوں کی جھلک دکھائی جب اس نے انڈین مِگ 21 کو جام کر دیا جس سے اس کا بچنا مشکل ہوگیا لیکن پھر بھی پاک فضائیہ کے پاس ملٹی ڈومین میں مہارت حاصل کرنے کی ٹیکنالوجی موجود نہیں تھی۔ جے 10سی کی شمولیت پاکستان کا ہندوستان کے رافیل پر ردعمل تھا لیکن یہ کافی نہیں تھا۔ مارچ 2021 میں ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کے پی اے ایف کا چارج سنبھالنے کے بعد پیراڈائم شفٹ آیا۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میںلڑی جانیوالی لڑائیاں مختلف طرز کی ہوں گی اس کیلئے انہوں نے ملٹی ڈومین کارروائیوں کا انتخاب کیا جس میں روایتی ہوائی جہاز پر مبنی آپریشنز،زمینی فوج کیساتھ ہم آہنگی،بحری فوج،خلاسے مددلینا،ای ایم ایس شامل ہیں۔پاک فضائیہ نے موجودہ کشیدگی میں ملٹی ڈومین آپریشن کی حقیقی تصویر کشی کی۔ ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ نے مقامی ڈیٹا لنک تیار کیا جس نے ان تمام نظاموں کو مربوط کیا۔پاک فضائیہ نے اسلام آباد میں سائبر کمانڈ اور سپیس کمانڈ قائم کیاور نیشنل ایروسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک بھی بنایاجو مختلف مقامی پروگراموں کا مرکز بن گیا۔ 28 اور 29 اپریل کی درمیانی شب پاک فضائیہ کی ہائی کمان ہائی الرٹ پر تھی۔کمانڈ آپریشن سنٹر میں انٹیگریٹڈ سسٹم کو پہلی بار حقیقی جنگی تھیٹر میں آزمایا گیا حالانکہ پاک فضائیہ نے اس کی افادیت کو جانچنے کے لیے متعدد جنگی کھیل کھیلے تھے۔ آدھی رات کے بعد اس نظام کو فوری طور پر چار رافیل جیٹ طیارے نظر آئے جب انہوں نے ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر پر اڑان بھری۔ایئر چیف اور ان کی ٹیم طیاروں کی نقل و حرکت کو براہ راست دیکھ رہی تھی۔ پی اے ایف کے جیٹ طیارے کچھ ہی دیر میں ہوائی جہاز سے اْڑ گئے اور پاکستان رافیل کے کچھ سسٹمز کو جام کرنے میں کامیاب ہوگیا جس سے ہندوستانی طیاروں کو بھاگنا پڑا۔ 14 رافیل سمیت تمام ہندوستانی لڑاکا طیاروں نے جب 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب پاکستان کے اندر میزائل حملوں کا سلسلہ شروع کرنے کے لیے اڑان بھری تو فوری طور پر الیکٹرانک آٓئی ڈی کے ذریعے دیکھے گئے۔ تقریباً 72 ہندوستانی لڑاکا طیارے ہوائی اڈے پر تھے اور ان کے علاقے میں کافی اندرتک آگئے تھے۔ اس کے باوجود پاکستانی فریق ان کی نقل و حرکت کو دیکھ اور ٹریک کر سکتا تھا۔ پاکستانی پائلٹوں کو دی گئی مصروفیات کے قواعد کے مطابق ہندوستانی لڑاکا طیاروں کو صرف اس صورت میں گولی ماری جائے گی جب وہ کوئی ہتھیار چھوڑیں گے۔ جس لمحے انہوں نے پاکستان کے اندر میزائل فائر کیے، مصروفیات کے اصول فضا میں بدل گئے اور پی اے ایف کے پائلٹوں کو انہیں مار گرانے کو کہا گیا۔ مربوط ڈیٹا لنک کی وجہ سے پاکستانی پائلٹوں کے پاس ضروری زمینی مدد تھی جس کی وجہ سے وہ ٹارگٹ بیلز کی آنکھ کو نشانہ بنا سکتے تھے۔ یہ پہلا موقع تھا جب رافیل کو جنگی کارروائی میں مار گرایا گیا تھا۔ یہ بھی پہلا موقع تھا جب میدان جنگ میں چینی اور مغربی ٹیکنالوجیز کا تجربہ کیا گیا اور چین سرفہرست آیا۔ جہاں پاکستان اور چین کے قریبی تعاون نے کلیدی کردار ادا کیا وہیں گزشتہ چند سالوں میں پاک فضائیہ کے تیار کردہ دیسی نظام کی اہمیت کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، ذرائع کے مطابق "ایک جنگ میں چھ لڑاکا طیاروں کاگرنابھارتی فضائیہ کیلئے بڑا دھچکا ہے،"پاک فضائیہ کے افسر نے مزید کہا کہ قوم اس فتح کو پسند کرتی ہے جب وہ اگلے چیلنج کی تیاری کر رہے تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: پاک فضائیہ نے لڑاکا طیاروں طیاروں کو انہوں نے
پڑھیں:
شاہینوں نے بھارتی فضائیہ کو کہاں کہاں دھول چٹائی، تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد:’’آپریشن بُنیان مرصوص‘‘کے دوران پاک فضائیہ نے بھارتی فضائیہ کو دھول چٹادی، پاک فضائیہ کی جوابی کارروائی میں بھارتی فضائیہ کے متعدد لڑاکا طیارے مختلف علاقوں میں گر کر تباہ ہوئے، یہ طیارے کہاں تباہ ہوئے اور پائلٹ کہاں گئے؟ تفصیلات سامنے آگئیں۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک طیارہ اننت ناگ کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا جس کے پائلٹ کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا گیا، تباہ ہونے والے بھارتی طیارے کی ایجکیشن سیٹ پہی گاڈول کوکرناگ کے علاقے سے برآمد ہوئی۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی فضائیہ کا دوسرا طیارہ پامپور یا پلوامہ کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا جس کے دونوں پائلٹس شدید زخمی حالت میں سری نگر اسپتال منتقل کیے گئے۔ ایک اور لڑاکا طیارہ پنتھیال/ رامسو، ضلع رام بن کے علاقے میں گر کر تباہ ہوا اس طیارے کے پائلٹ فلائنگ آفیسر اقبال سنگھ کو زخمی حالت میں آرمی ہسپتال ادھم پور منتقل کیا گیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک اور طیارہ بھردہ کلاں، تحصیل اکھنور کے زرعی کھیتوں میں گرا، اس حادثے میں ایجکیٹ کرنے والے دونوں پائلٹس زخمی ہوئے جنہیں اکھنور کے فوجی اسپتال منتقل کر دیا گیا، بھارتی فضائیہ کا ایک طیارہ بھٹنڈہ کے علاقے میں بھی تباہ ہوا، بھارت کا ایک ہیرون ریموٹ پائلٹڈ وہیکل (Heron RPV) جموں شہر کے مشرق میں 13 ناٹیکل میل کے فاصلے پر مار گرایا گیا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق یہ سلسلہ وار تباہی بھارتی فضائیہ کے لیے شدید دھچکا ثابت ہوئی ہے، آپریشن ’’معرکہ مرصوص‘‘ بھارتی فضائیہ کی مکمل ناکامی کو ظاہر کرتا ہے، بھارتی فضائیہ کے طیارروں کا کھلونوں کی طرح تباہ ہونا ان کی عسکری حکمت عملی پر اہم سوالات اٹھا رہا ہے۔