Daily Mumtaz:
2025-08-17@05:08:43 GMT

ٹرمپ کاباربار کشمیرکاتذکرہ خوش آئند،انڈیا پریشان

اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT

ٹرمپ کاباربار کشمیرکاتذکرہ خوش آئند،انڈیا پریشان

اسلام آباد(طارق محمود سمیر) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خلیجی ممالک کے دورے کے آخری مرحلے میںمتحدہ عرب امارات پہنچ چکے ہیں اور امریکی صدر نے پھر
ایک مرتبہ اپنے خطاب میں پاکستان بھارت جنگ بندی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دونوں ممالک کا تنازع حل کرا دیا ہے اور باقی چیزوں پر مذاکرات کریں ،اکٹھے بیٹھیں، اگر ایٹمی جنگ ہوجاتی تو لاکھوں لوگ مارے جاتے ،یہ بڑی خوش آئند بات ہے کہ امریکی صدر بار بار مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا ذکر کرتے ہیں اس پر بھارت کے اندر بڑی پریشانی پائی جاتی ہے اور بھارتی میڈیا امریکی صدر ٹرمپ پر تنقید کررہا ہے کہ ٹرمپ کون ہوتے ہیں ہمارے معاملات میں مداخلت کرنے والے ،سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ 10مئی کو جب بھارت کو پاکستان سے مار پڑی اور ان کی بیسز تباہ ہوگئیں،ان کا پور ا سسٹم تباہ ہوا، جہاز تباہ ہوئے ،پھر وہ کیوں پائوں پڑے،آج ہمارے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ 10مئی کی صبح پاکستانی وقت کے مطابق سوا آٹھ بجے امریکی وزیر خارجہ مجھے ٹیلیفون کیا اور بتایا کہ بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے انہیں ٹیلیفون کیا اور وہ بھارت سیز فائر چاہتا ہے ،تو اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ فجر کی نماز کے وقت آپریشن بنیان المرصوص شروع ہوا تو اس معرکہ حق میں پاکستان نے بڑی کامیابی حاصل کی اور جب امریکی وزیر خارجہ سوا آٹھ بجے جب پاکستانی وزیر خارجہ سے بات کررہا ہے تو اس سے آدھا گھنٹہ پہلے انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر سے بات کی اور بھارت کو یہ سمجھ آگئی تھی کہ ان کی تباہی ہوچکی ہے اور وہ مزید لڑنے کے قابل نہیں ہیں اور امریکہ کے پائوں پکڑ گئے ،اب کس منہ سے بھارتی میڈیا اور بعض بھارتی سیاستدان یا بی جے پی کے بعض رہنما امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں ، یہ جواز ہی نہیں بنتا، اسحاق ڈار نے آج اس سارے معاملے پر بڑی جامع اور مکمل تفصیلات بتائی ہیں ، پھر سعودی وزیر خارجہ نے بھی اسحاق ڈار کو فون کیا ،اسکے علاوہ ترکیہ اور چین سے رابطے ہوئے ،پھر صدر ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر بات کی ، سندھ طاس معاہدے کے ھوالے سے پاکستان کا واضح موقف ہے کہ اس کا بھارت معطل نہیں کرسکتا،اب تو عالمی بینک کے صدر نے بھی یہ بات کہہ دی ہے اس کے بعد کیا جواز رہ جاتا ہے ،بھارت امن کے لئے آگے بڑھنا چاہتا ہے تو فوری طور پر سندھ طاس معاہدے کی معطلی کا اعلان واپس لے مسئلہ کشمیر پر جامع مذاکرات سعودی ،دبئی یا کسی اور ملک میں کرنے ہیں جہاں بھی کرنے وہ شروع کرے ، سینیٹ میں قرارداد بھی پاس کی گئی ، پاک فوج سراہا بھی گیا، دوسری جانب بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ نے بڑی بڑھکیں ماری ہیں اور بڑے اشتعال انگیز بیان دیے ہیں ،انہوں نے یہ اشتعال انگیز بیان دیا ہے کہ پاکستان کے پاس نیوکلیئر پاورز ہیں آئی اے ای اے ادارہ جو ایٹمی پروگرام کی نگرانی کرتا ہے اور پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی نگرانی اپنی تحویل میں لے ، یہ ان بیان پاگل پن ہے اور یہ بھارت کی ناکامی کا واضح اظہار ہے ،آئی اے ای اے نے ہمیشہ پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو محفوظ قراردیا ہے ،بھارتی وزیراعظم نے گزشتہ روز کہا تھا کہ نیوکلیئر بلیک میلنگ نہیں چلے گی ،پاکستانی قوم کو تین چار شخصیات کا ہمیشہ شکرگزار رہنا چاہیے ،ذوالفقار علی بھٹو، ڈاکٹر عبدالقدیر خان ، غلام اسحاق خان ، ضیاء الحق کا بھی بڑا کردار ہے پھر آخری مرحلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے ایٹمی دھماکے کئے ، حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران یہ ثابت ہوگیا ہے کہ پاکستان کے پاس اگر نیوکلیئر پاور نہ ہوتی تو ہمارے لئے مشکلات ہوسکتی تھیں ، گوکہ اس کے استعمال کی ضرورت پیش نہیں آئی اور ہونی بھی نہیں چاہئے ، جب امریکہ اور عالمی قوتوں کو یہ انداز ہ ہوا کہ یہ استعمال ہوسکتا ہے تو وہ بیچ میں پڑے اور سیز فائر کرایا ،بھارت واویلا مچائے گا لیکن دنیا ان کی بات ماننے کو تیار نہیں ہے ، دونوں جانب ڈی آئی ایس آر کا غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو میں کہنا تھا کہ اگر بھارت نے سیز فائر کی خلاف ورزی کی تو تیز اور یقینی جواب دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقت ہیں لہٰذا سنگین کشیدگی تباہی کا باعث ہو گی، اگر بھارت سمجھتا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف جنگ کا محاذ کھڑا کر سکتا ہے تو یہ خطے میں تباہی کا باعث ہوگا، پاک فوج ہمہ وقت دھرتی کے دفاع کیلئے تیار ہے ۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بھارتی وزیر پاکستان کے امریکی صدر ہے اور

پڑھیں:

امریکی ماہرِ معیشت کی مودی کو تنبیہ: چین مخالف امریکی ایجنڈے کا مہرہ نہ بنیں

عالمی شہرت یافتہ امریکی ماہرِ معاشیات پروفیسر جیفری ڈی ساکس نے خبردار کیا ہے کہ بھارت کو امریکا کی چین مخالف تجارتی جنگ میں استعمال ہونے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی پالیسی کبھی بھی اپنے اتحادیوں کے حق میں مستقل اور سنجیدہ نہیں رہی، اور حالیہ 50 فیصد ٹیرف کا نفاذ اس حقیقت کو عیاں کرتا ہے۔

ان کے مطابق نئی دہلی کو صرف امریکی مارکیٹ پر انحصار کرنے کے بجائے روس، چین، آسیان اور افریقی ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے چاہئیں۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ پیوٹن مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، امریکا کی مودی سرکار کو وارننگ

کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر ساکس نے این ڈی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ امریکا یکطرفہ اور غیر قانونی فیصلوں کے ذریعے ممالک کو دباؤ میں لاتا ہے، اور ٹرمپ کا ٹیرف اقدام امریکا کے آئین اور بین الاقوامی قانون دونوں کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بھارت کے لیے نقصان دہ ہیں بلکہ اسے یہ احساس بھی دلانا چاہیے کہ واشنگٹن کسی کا دیرپا دوست نہیں۔

مزید پڑھیں:  امریکی ٹیرف: بھارت قدرے ضدی رویہ اختیار کیے ہوئے ہے، امریکی وزیر خزانہ

پروفیسر ساکس نے بھارت اور چین کے درمیان مضبوط تجارتی، تکنیکی اور سرمایہ کاری تعلقات کو دونوں کے لیے انتہائی مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرین انرجی، ڈیجیٹل، اے آئی اور جدید چپس جیسے شعبوں میں چین بھارت کا بہترین شراکت دار ہو سکتا ہے۔ اختلافات ختم کریں، کیونکہ یہ تعلقات دونوں ممالک اور دنیا کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی حالیہ پالیسیوں نے دراصل برازیل، روس، بھارت اور چین کو قریب لا دیا ہے، اور یہ عمل امریکہ کی سوچ کے برخلاف عالمی طاقتوں کے درمیان نئے اتحاد کی راہ ہموار کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے کمپیوٹر چپس پر 100 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کر دیا

ان کا کہنا تھا کہ یوکرین جنگ دراصل 30 سالہ امریکی اشتعال انگیزی اور نیٹو کے توسیعی عزائم کا نتیجہ ہے، اور اب بھارت کو اس پالیسی کا حصہ بن کر خود کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے۔

پاکستانی سفارتی ماہرین کے مطابق ساکس کے بیانات اس تاثر کو تقویت دیتے ہیں کہ بھارت کو چین اور روس کے ساتھ تعاون بڑھانے پر مجبور ہونا پڑے گا، جو بالآخر خطے میں طاقت کے توازن کو پاکستان کے حق میں لے جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’بھارت سے خوش نہیں ہوں‘، ٹرمپ کا انڈیا پر مزید ٹیرف آئندہ 24 گھنٹوں میں لگانے کا اعلان

اگر بھارت بیجنگ کے ساتھ تعلقات بہتر بناتا ہے تو نئی دہلی کا پاکستان مخالف اتحاد کمزور پڑے گا اور جنوبی ایشیا میں سفارتی منظر نامہ تبدیل ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا بھارت پروفیسر جیفری ڈی ساکس عالمی شہرت یافتہ امریکی ماہرِ معاشیات

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی کنفیوژن
  • امریکی صدر کا روس اور یوکرین کوپاک بھارت جنگ بندی سے سبق سیکھنے کا مشورہ
  • ٹرمپ کا پاک بھارت جنگ کے درمیان 6 سے 7 طیارے گرائے جانے کا دعویٰ
  • ٹرمپ کا روس اور یوکرین کو پاک بھارت جنگ بندی سے سبق سیکھنے کا مشورہ 
  • امریکی ماہرِ معیشت کی مودی کو تنبیہ: چین مخالف امریکی ایجنڈے کا مہرہ نہ بنیں
  • ٹرمپ مچل گئے، ناروے سے نوبیل انعام کا تقاضا کر دیا
  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے، ٹرمپ
  • امریکا کی بھارت پر اضافی ٹیکس عائد کرنے کی دھمکی
  • پوٹن سے مذاکرات ناکام ہوئے تو بھارت پر مزید ٹیرف لگائیں گے؛ ٹرمپ
  • ٹرمپ کی بڑی پیشکش: پیوٹن اور زیلنسکی کو ایک میز پر بٹھانے کا منصوبہ