پاکستان اور بھارت خوش ہیں، تجارت پر کام ہورہا ہے:ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
دبئی (ڈیلی پاکستان آن لائن )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں پاکستان اور بھارت کا تنازع حل ہوگیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایک بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت سے کہا ہے کہ جنگ کے بجائے تجارت کریں، تجارت بڑھانے کی بات پر پاکستان اور بھارت خوش ہیں اوراس پر کام ہورہا ہے۔
اس کے علاوہ دوحا میں امریکی فوجی اڈے پر تعینات فوجیوں سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ کو تحویل میں لینے کا ایک بار پھر اشارہ دے دیا۔امریکی صدر کا کہنا تھا کہ غزہ کو فریڈم زون بنائیں اور اس میں امریکہ کو شامل ہونے دیں، ان کے پاس غزہ کے لئے بہت اچھے منصوبے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ افغانستان کا بگرام ائیربیس کسی کو نہیں دیں گے، اپنے پاس رکھیں گے۔
پانی کا پائپ پھٹنے سے کراچی یونیورسٹی تالاب میں تبدیل ہو گئی، کروڑوں کا نقصان ہو گیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان اور بھارت
پڑھیں:
آئی ایس او پاکستان آج ملک گیر یوم احتجاج منائے گی
ترجمان آئی ایس او کے مطابق نماز جمعہ کے بعد ملک بھر کی مساجد سے احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی، جن میں طلبہ رہنما اور علمائے کرام خصوصی طور پر شریک ہوں گے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو منصوبے کا دیا جانیوالی مسودہ اور اور اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے ملاقات کے بعد جاری ہونیوالی مسودہ اور ہے، جس میں واضح فرق صاف ظاہر کرتا ہے کہ امریکی انتظامیہ اسرائیل کی محبت میں مسلم رہنماوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کی حمایت اور گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرئیلی جارحیت کیخلاف آئی ایس او پاکستان آج بروز جمعہ (تین اکتوبر) کو یوم احتجاج منائے گی۔ ترجمان آئی ایس او کے مطابق نماز جمعہ کے بعد ملک بھر کی مساجد سے احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی، جن میں طلبہ رہنما اور علمائے کرام خصوصی طور پر شریک ہوں گے۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو منصوبے کا دیا جانیوالی مسودہ اور اور اسرائیلی وزیراعظم کی ٹرمپ سے ملاقات کے بعد جاری ہونیوالی مسودہ اور ہے، جس میں واضح فرق صاف ظاہر کرتا ہے کہ امریکی انتظامیہ اسرائیل کی محبت میں مسلم رہنماوں کو گمراہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور اس منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے قائداعظم محمد علی جناح کی دی گئی پالیسی پر عمل کیا جائے۔