قومی اسمبلی سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
قومی اسمبلی میں انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔انکم ٹیکس ترمیمی بل وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پیش کیا، اپوزیشن نے اس بل کی مخالفت کی۔ اجلاس کے دوران متعدد دیگرقراردادیں بھی منظور کر لی گئیں۔قومی اسمبلی نے سی ایس ایس امتحانات میں عمر کی حد 5 سال بڑھانے کی قرارداد بھی منظور کرلی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ کسی بھی امیدوار کو پانچ مرتبہ مقابلے کی امتحان میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے۔سی ایس ایس امتحانات میں حصہ لینے والے امیدوار کیلئے زیا دہ سے زیا دہ عمر کی حد 30 کی بجائے 35 سال کی جائے۔یہ قرارداد ن لیگ کی رکن اسمبلی نوشین افتخار کی جانب سے پیش کی گئی۔قومی اسمبلی میں تحویل ملزمان ترمیمی بل 2025 اور پاکستان شہریت بل 2024 کو بھی منظور کر لیا گیا، دونوں بل وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے پیش کیے، پاکستان شہریت بل کے تحت شہریت ایکٹ کی سیکشن 14 A اور سیکشن 4 میں ترامیم کی گئی ہیں۔اسمبلی اجلاس میں ایف بی آئی ایس ای ترمیمی بل 2024 بھی منظور کیا گیا، یہ بل فرح ناز اکبر نے پیش کیا، وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے شق 3، 4 اور 6 میں ترامیم کی تجویز دیں جو منظور کر لی گئیں۔ایوان نے قومی اسمبلی رول 288 میں ترمیم بھی کثرت رائے سے منظور کی، پیپلز پارٹی کی رکن شرمیلا فاروقی کی طرف سے پیش کیا گیا چائلڈ میرج پر پابندی سے متعلق بل بھی قومی اسمبلی سے منظور کر لیا گیا۔بعد ازاں اجلاس پیر شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی بھی منظور پیش کی
پڑھیں:
پی ٹی آئی رکن اسمبلی شیر علی ارباب کو خواجہ آصف کے ہمراہ مسلح افواج کے سربراہ کے گزرنے تک سڑک پر رک کر انتظار کرنا پڑ گیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے انکشاف کیا ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان کیلئے کانسٹیٹیوشن ایونیو پر روٹ لگایا گیا جہاں مجھے 15 منٹ انتظار کرنا پڑا لیکن یہ سن کر حوصلہ ہواکہ خواجہ آصف بھی اپنے ماتحتوں کے گزرنے کا انتظار کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے ایکس پر جاری پیغام میں کہا کہ تقریبا رات ایک بجے جب میں پارلیمنٹ لاجز سے نکل رہا تو مجھےروک دیا گیا کیونکہ کانسٹیٹیوشن ایونیو پر آرمی ، ایئر فورس اور نیوی کے چیفس کیلئے روٹ لگایا گیا تھا ، مجھے وہاں پر 15 منٹ انتظار کرنا پڑا جس دوران 5سے 6 قافلے گزرے جس میں 80 سے زائد ملٹری کی گاڑیاں تھیں، بطور رکن اسمبلی مجھے اس طرح روکے جانا بہت عجیب لگا لیکن مجھے اس وقت کچھ حوصلہ ہوا جب ٹریفک وارڈن نے بتایا کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف بھی اپنے ’ماتحتوں‘ یعنی سروسز چیفس کے گزرنے کا انتظار کر رہے ہیں ، جشن آزادی مبارک ہو۔
بھارت کے پاس جنگی طیاروں کے اپنے انجن ہونے چاہئیں، بھارتی وزیراعظم
While leaving the Parliament Lodges at around 1 am earlier, I was stopped at a route set for the Services (Army, Air Force, Navy) Chiefs on the Constitution Avenue. We waited for 15 mins as I counted 5-6 motorcades with roughly 80 plus military vehicles. It felt a bit odd being…
— Sher Ali Arbab (@saarbab) August 13, 2025مزید :