اسلام آباد:

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ نیلم جہلم پراجیکٹ پر حملہ کرنے پر بھارت کے خلاف عالمی عدالت میں جانا چاہیے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار  ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا، جس میں  وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی شگفتہ جمانی نے کہا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ بند پڑا ہے، وجہ کیا ہے؟۔

وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے بتایا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کی 2 ٹنلز 2024 میں کلیپس ہو گئی تھیں ۔ وزیراعظم نے دورہ کیا اور کمیٹی تشکیل دی۔ ایک اور ہائی پاور کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اب تک اس پر مسلسل کام ہو رہا ہے،تحقیقات بھی جاری ہیں۔ ابتدائی رپورٹس تیار ہوگئی ہیں۔ 2 سال میں یہ شروع جائے گا۔

ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ  پتا چلا ہے اس منصوبے پر بھی بھارت نے حملہ کیا، اس سے کتنا نقصان ہوا؟۔ کیا ہم انٹرنیشنل کورٹ میں جا رہے ہیں؟، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمیں انٹرنیشنل کورٹ میں چلے جانا چاہیے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے جواب دیا جارہا ہے۔ اس کے سدباب کے لیے پراپر فورم سے رجوع بھی کیا گیا ہے۔ اس سے جواب مانگا گیا ہے۔ اسے ہمارا موقف تسلیم کرنا پڑے گا۔

وقفہ سوالات کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر مختار احمد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر دوائیوں کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھائی گئی ہیں تو وزیر اعظم کو آگاہ کیا جائے گا ۔ ایک مہینے میں رپورٹ آجائے گی ۔ قلت کی شکایات کے حوالے سے میں معاملہ دیکھ لوں گا ۔ اگر ایک نام سے کوئی دوائی نہیں مل رہی تو دوسرے نام ضرور مل رہی ہے۔

پارلیمانی سیکرٹری نیلسم عظیم نے وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ 2023 میں زچگی کے دوران 11 ہزار خواتین کی اموات ہوئیں ۔ روزانہ کی بنیاد پر 27 خواتین کی اموات ہو جاتی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر 675 بچوں کی اموات ہو جاتی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: نیلم جہلم پراجیکٹ قومی اسمبلی نے کہا کہ کے دوران

پڑھیں:

پاکستان میں زچگی کے دوران روزانہ درجنوں خواتین کی اموات کا انکشاف

وفاقی پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم نے کہا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے وقت روزانہ کی بنیاد پر 27 خواتین کی اموات ہوجاتی ہے۔

تفصیلات کے ماطبق قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات و جوابات میں پارلیمانی سیکرٹری نیلسن عظیم کا کہنا تھا کہ 2023 میں زچگی کے دوران گیارہ ہزار خواتین کی اموات ہوئیں۔ 

انہوں نے یہ بھی کہا کہ زچگی کے دوران روزانہ کی بنیاد پر 27 خواتین جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں۔ 

اسی طرح نومولود بچوں کے حوالے سے نیلسن عظیم کا کہنا تھا کہ زچگی کے دوران پیش آنے والے پیچیدہ مسائل کے باعث روزانہ کی بنیاد پر 675 نومولد کی بھی اموات ہو جاتی ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں زچگی کے دوران گیارہ ہزار خواتین کی اموات کی تعداد دنیا بھر میں ہونے والی 260,000 ماوؤں کی اموات کا تقریباً 4.1 فیصد ہے جس سے پاکستان کو نائجیریا، بھارت اور کانگو کے ساتھ اُن چار ممالک میں شامل کیا گیا ہے جہاں دنیا کی نصف ماوؤں کی اموات واقع ہوئیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں زچگی کے دوران روزانہ درجنوں خواتین کی اموات کا انکشاف
  • عالمی ادارہ صحت کی کوششوں سے مزید 1.4 ارب لوگوں کی صحت بہتر، رپورٹ
  • جے یو آئی نے بھی بیرون ملک پاکستانیوں کو ای ووٹنگ  کا حق دینے  کا مطالبہ کردیا
  • وادی نیلم :شاہکوٹ سیکٹر پر بھارتی فوج کا حملہ، خاتون شہید، متعدد مکانات تباہ
  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ، زخمی جوانوں اور شہریوں کی عیادت کی ، جذبے اور جرات کو خراجِ تحسین
  • اسپیکر قومی اسمبلی کا سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ،بھارتی جارحیت میں زخمی فوجی جوانوں اور شہریوں کی عیادت کی
  • قومی اسمبلی کا اجلاس، وزیر داخلہ کی عدم موجودگی زیر بحث
  • اسپیکر قومی اسمبلی کا سی ایم ایچ راولپنڈی کا دورہ، معرکہ حق کے زخمی جوانوں کی عیادت