نیلم جہلم پراجیکٹ پر حملہ؛ بھارت کیخلاف عالمی عدالت میں جانا چاہیے، اسپیکر قومی اسمبلی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
اسلام آباد:
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ نیلم جہلم پراجیکٹ پر حملہ کرنے پر بھارت کے خلاف عالمی عدالت میں جانا چاہیے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں شروع ہوا، جس میں وقفہ سوالات کے دوران رکن اسمبلی شگفتہ جمانی نے کہا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ بند پڑا ہے، وجہ کیا ہے؟۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل معین وٹو نے بتایا کہ نیلم جہلم پراجیکٹ کی 2 ٹنلز 2024 میں کلیپس ہو گئی تھیں ۔ وزیراعظم نے دورہ کیا اور کمیٹی تشکیل دی۔ ایک اور ہائی پاور کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اب تک اس پر مسلسل کام ہو رہا ہے،تحقیقات بھی جاری ہیں۔ ابتدائی رپورٹس تیار ہوگئی ہیں۔ 2 سال میں یہ شروع جائے گا۔
ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ پتا چلا ہے اس منصوبے پر بھی بھارت نے حملہ کیا، اس سے کتنا نقصان ہوا؟۔ کیا ہم انٹرنیشنل کورٹ میں جا رہے ہیں؟، جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمیں انٹرنیشنل کورٹ میں چلے جانا چاہیے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کی طرف سے جواب دیا جارہا ہے۔ اس کے سدباب کے لیے پراپر فورم سے رجوع بھی کیا گیا ہے۔ اس سے جواب مانگا گیا ہے۔ اسے ہمارا موقف تسلیم کرنا پڑے گا۔
وقفہ سوالات کے دوران وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر مختار احمد نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر دوائیوں کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھائی گئی ہیں تو وزیر اعظم کو آگاہ کیا جائے گا ۔ ایک مہینے میں رپورٹ آجائے گی ۔ قلت کی شکایات کے حوالے سے میں معاملہ دیکھ لوں گا ۔ اگر ایک نام سے کوئی دوائی نہیں مل رہی تو دوسرے نام ضرور مل رہی ہے۔
پارلیمانی سیکرٹری نیلسم عظیم نے وقفہ سوالات کے دوران بتایا کہ 2023 میں زچگی کے دوران 11 ہزار خواتین کی اموات ہوئیں ۔ روزانہ کی بنیاد پر 27 خواتین کی اموات ہو جاتی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر 675 بچوں کی اموات ہو جاتی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیلم جہلم پراجیکٹ قومی اسمبلی نے کہا کہ کے دوران
پڑھیں:
ویمنز ورلڈکپ: آئی سی سی نے پاکستانی کپتان کی پریس کانفرنس میں سیاسی سوالات پر پابندی لگا دی
ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنز ورلڈکپ میں کسی بھی ممکنہ تنازعے سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات اٹھا لیے ہیں۔
ورلڈکپ میں پاک بھارت ویمنز میچ سے ایک دن قبل، پاکستان ویمن ٹیم کی کپتان فاطمہ ثنا کی پریس کانفرنس کے دوران کچھ صحافیوں نے غیر رسمی انداز میں موجودہ سیاسی حالات پر سوالات اٹھانے کی کوشش کی۔ اس پر آئی سی سی کی میڈیا مینیجرسیپوا کازی نے فوری مداخلت کرتے ہوئے واضح ہدایت دی کہ پریس کانفرنس صرف کرکٹ تک محدود رکھی جائے گی۔ کسی بھی سیاسی معاملے یا دونوں ٹیموں کے ہینڈ شیک سے متعلق سوالات کی اجازت نہیں ہوگی۔
ان ہدایات کے بعد پریس کانفرنس کا سلسلہ آگے بڑھا، جس میں کپتان فاطمہ ثنا نے بھارت کے خلاف میچ کی تیاریوں، ٹیم کی حکمت عملی، اور موجودہ فارم پر بات کی۔
فاطمہ ثنا نے کہاکہ ہماری توجہ صرف اور صرف کرکٹ پر ہے۔ بھارت کے خلاف میچ کیلئے بھرپور تیاری کی ہے، لیکن فائنل الیون کا اعلان ابھی نہیں کر سکتے۔
انہوں نے اس تاثر کو بھی رد کیا کہ بنگلادیش کے خلاف شکست کے بعد ٹیم کا ورلڈکپ سے باہر ہونے کا خدشہ ہے۔ ایسا ہرگز نہیں، ہم واپسی کریں گے۔ پوری ٹیم نے محنت کی ہے، اور سب کا فوکس اگلے میچز پر ہے۔ جب ایک صحافی نے ماضی میں ٹیموں کے دوستانہ تعلقات اور میل جول سے متعلق سوال کیا تو فاطمہ نے محتاط انداز میں جواب دیتے ہوئے کہاکہ پہلے ٹیموں میں آپس میں گھلنا ملنا عام تھا، جو خوش آئند تھا، لیکن موجودہ حالات میں ہماری اولین ترجیح صرف کھیل ہے۔ ہمیں علم ہے کہ میدان سے باہر کیا کچھ ہو رہا ہے، لیکن ہم صرف کرکٹ پر فوکس کر رہے ہیں۔ اپنی کپتانی سے متعلق سوال پر فاطمہ کا کہنا تھاکہ کم عمری میں کئی اعزازات ملے، جو میرے لیے باعثِ فخر ہیں۔ ٹیم میں شامل سینئر کھلاڑی مجھے بھرپور سپورٹ کرتی ہیں، اور ہم سب ایک ٹیم کی طرح متحد ہو کر میدان میں اترتے ہیں۔ آئی سی سی کی سخت ہدایات نے ایک بار پھر واضح کر دیا کہ کھیل کو سیاست سے دور رکھنا ناگزیر ہے۔ پاکستانی کپتان فاطمہ ثنا کا بھی یہی پیغام تھا — ہم یہاں صرف کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، اور یہی ہماری اصل توجہ ہے۔