تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ نے یوم تشکر کے موقع پر خطاب میں کہا کہ افواجِ پاکستان نے بروقت اور بہادری سے دشمن کو پسپا کیا، ظلم کیخلاف کامیاب پالیسی مزاحمت ہے،بھارت کا کردار اب محض ایک دشمن ملک کا نہیں رہا، بلکہ وہ ایک صہیونی طرز کا سامراجی پروجیکٹ بن چکا ہے۔ جس کے مقاصد پاکستان کو ختم کرنا، تقسیم کرنا یا کمزور کرنا ہیں۔ علامہ نقوی نے خبردار کیا کہ بھارت کی یہ یلغار محض ایک قومی مسئلہ نہیں، بلکہ ایک عالمی شیطانی اتحاد کا مظہر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے جامعۃ العروۃ الوثقیٰ لاہور میں یومِ تشکر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن محض حکومتی اعلان کی بنیاد پر نہیں، بلکہ اس لیے بھی یومِ تشکر ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ایک کمزور، سیاسی انتشار، معاشی دباؤ اور اخلاقی زوال کا شکار پاکستان کو ایک خونخوار دشمن کے حملے سے بچا لیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے نہایت بہادری، حکمت اور بروقت اقدام کے ذریعے اس جنگی یلغار کو پسپا کیا۔ دشمن کے عزائم خاک میں ملے اور پاکستان کی عزت و سالمیت کو اللہ نے سر بلند رکھا۔ علامہ نقوی نے اس موقع پر مزاحمت کی حکمتِ عملی کو کامیابی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ظلم کے مقابلے کی سب سے مؤثر اور کامیاب حکمتِ عملی، مزاحمت ہے اور یہی راستہ پاکستان نے اختیار کیا۔ یہ محض ایک جنگی ردعمل نہیں، بلکہ ایک نظریاتی و عملی موقف ہے جو قوموں کی عزت، بقا اور آزادی کی ضمانت بنتا ہے۔

انہوں نے نہایت اہم اور فکری نکتہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان، بھارت کیخلاف وہی پالیسی اپنائے جو امام راحل، امام خمینیؒ نے اسرائیل کے بارے میں اپنائی تھی یعنی مکمل نابودی کی پالیسی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کا کردار اب محض ایک دشمن ملک کا نہیں رہا، بلکہ وہ ایک صہیونی طرز کا سامراجی پروجیکٹ بن چکا ہے۔ جس کے مقاصد پاکستان کو ختم کرنا، تقسیم کرنا یا کمزور کرنا ہیں۔ علامہ نقوی نے خبردار کیا کہ بھارت کی یہ یلغار محض ایک قومی مسئلہ نہیں، بلکہ ایک عالمی شیطانی اتحاد کا مظہر ہے، بھارت کی جنگی تیاری اسرائیل کی مشاورت سے ہو رہی ہے،عرب حکمران خاموش تائید میں شریک ہیں، مغربی دنیا سفارتی اور میڈیا محاذ پر بھارت کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد دراصل اُس نئے عالمی نقشے کا مقدمہ ہے جس کے تحت پاکستان جیسے ممالک کو ری سیٹ کیا جانا ہے۔ یہ خطہ دوبارہ تقسیم اور کمزور کیا جا رہا ہے، تاکہ سامراجی تسلط کو دوام حاصل ہو۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کو بھارت کی انہوں نے محض ایک نقوی نے کہا کہ

پڑھیں:

وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وائٹ ہاو¿س میں میڈیا کے داخلے پر پابندی
واشنگٹن: وائٹ ہائوس کی جانب سے میڈیا اراکین کے داخلے پر سخت پابندیاں عاید کردی گئیں ہیں۔
عالمی میڈیا کے مطابق وائٹ ہائوس نے بھی میڈیا اراکین کے داخلے پر سخت پابندیاں عاید کردیں، جس کے بعد اب امریکا بھر میں آزادی صحافت سے متعلق نئی بحث چھڑچکی ہے۔ عالمی رپورٹ کے مطابق نئی پالیسی کے تحت صحافی اب وائٹ ہائوس کی پریس سیکرٹری یا دیگر اعلیٰ حکام کے دفاتر میں بھی بغیر اجازت داخل نہیں ہوسکیں گے۔ مزید یہ کہ اپر پریس روم میں داخلہ بھی صرف پیشگی اجازت نامے کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔ مذکورہ نئی میڈیا پالیسی کے عمل درآمد کے بغیر کسی کو رسائی نہیں دی جائے گی۔
نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہائوس کے جاری اعلامیے میں کہا کہ مذکورہ فیصلہ فوری طور پر نافذ العمل ہے اور اس کا مقصد حساس معلومات کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
یہ بات بھی علم میں رہے کہ گزشتہ ماہ پینٹاگون میں بھی مذکورہ نوعیت کی پابندیاں عاید کی گئی تھیں، جن پر امریکی صحافتی حلقوں نے سخت ردِعمل دیا تھا۔ دوسری جانب اعلیٰ حکام نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا کہ پالیسی تمام میڈیا اداروں پر یکساں لاگو ہوگی اور کسی کو استثنا حاصل نہیں ہوگا۔

محمد ایوب

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے…افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے...افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمن سواتی نے راولپنڈی میں بنو قابل پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر راجہ جواد اودیگر نے ان کا استقبال کیا
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • وائٹ ہائوس میں میڈیا کے داخلے پر پابندی
  • ولادت حضرت سیدہ زینب سلام اللہ علیھا کی مناسبت سے مدرسہ امام علی قم میں نشست کا انعقاد
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • سید مودودیؒ: اسلامی فکر، سیاسی نظریہ اور پاکستان کا سیاسی شعور
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج
  • پاکستان کو جنگ نہیں بلکہ بات چیت کے ذریعے تعلقات بہتر بنانے چاہییں، پروفیسر محمد ابراہیم