پاکستان کو بھارت کیخلاف امام خمینیؒ کی پالیسی اپنانی چاہیے، علامہ جواد نقوی
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ نے یوم تشکر کے موقع پر خطاب میں کہا کہ افواجِ پاکستان نے بروقت اور بہادری سے دشمن کو پسپا کیا، ظلم کیخلاف کامیاب پالیسی مزاحمت ہے،بھارت کا کردار اب محض ایک دشمن ملک کا نہیں رہا، بلکہ وہ ایک صہیونی طرز کا سامراجی پروجیکٹ بن چکا ہے۔ جس کے مقاصد پاکستان کو ختم کرنا، تقسیم کرنا یا کمزور کرنا ہیں۔ علامہ نقوی نے خبردار کیا کہ بھارت کی یہ یلغار محض ایک قومی مسئلہ نہیں، بلکہ ایک عالمی شیطانی اتحاد کا مظہر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے جامعۃ العروۃ الوثقیٰ لاہور میں یومِ تشکر کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ دن محض حکومتی اعلان کی بنیاد پر نہیں، بلکہ اس لیے بھی یومِ تشکر ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ نے ایک کمزور، سیاسی انتشار، معاشی دباؤ اور اخلاقی زوال کا شکار پاکستان کو ایک خونخوار دشمن کے حملے سے بچا لیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے نہایت بہادری، حکمت اور بروقت اقدام کے ذریعے اس جنگی یلغار کو پسپا کیا۔ دشمن کے عزائم خاک میں ملے اور پاکستان کی عزت و سالمیت کو اللہ نے سر بلند رکھا۔ علامہ نقوی نے اس موقع پر مزاحمت کی حکمتِ عملی کو کامیابی کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ظلم کے مقابلے کی سب سے مؤثر اور کامیاب حکمتِ عملی، مزاحمت ہے اور یہی راستہ پاکستان نے اختیار کیا۔ یہ محض ایک جنگی ردعمل نہیں، بلکہ ایک نظریاتی و عملی موقف ہے جو قوموں کی عزت، بقا اور آزادی کی ضمانت بنتا ہے۔
انہوں نے نہایت اہم اور فکری نکتہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان، بھارت کیخلاف وہی پالیسی اپنائے جو امام راحل، امام خمینیؒ نے اسرائیل کے بارے میں اپنائی تھی یعنی مکمل نابودی کی پالیسی۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کا کردار اب محض ایک دشمن ملک کا نہیں رہا، بلکہ وہ ایک صہیونی طرز کا سامراجی پروجیکٹ بن چکا ہے۔ جس کے مقاصد پاکستان کو ختم کرنا، تقسیم کرنا یا کمزور کرنا ہیں۔ علامہ نقوی نے خبردار کیا کہ بھارت کی یہ یلغار محض ایک قومی مسئلہ نہیں، بلکہ ایک عالمی شیطانی اتحاد کا مظہر ہے، بھارت کی جنگی تیاری اسرائیل کی مشاورت سے ہو رہی ہے،عرب حکمران خاموش تائید میں شریک ہیں، مغربی دنیا سفارتی اور میڈیا محاذ پر بھارت کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد دراصل اُس نئے عالمی نقشے کا مقدمہ ہے جس کے تحت پاکستان جیسے ممالک کو ری سیٹ کیا جانا ہے۔ یہ خطہ دوبارہ تقسیم اور کمزور کیا جا رہا ہے، تاکہ سامراجی تسلط کو دوام حاصل ہو۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پاکستان کو بھارت کی انہوں نے محض ایک نقوی نے کہا کہ
پڑھیں:
ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں: بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا،مودی کاجنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے تفصیل سے پاکستان کا موقف سنا۔پاکستان کاپیغام ہے ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں، جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ جن برطانوی ارکان سے ملاقاتیں کیں وہ سب امن پسند ہیں، برطانیہ کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں، انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ تقسیم کا غیرمکمل ایجنڈا ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ بھارت سے تجارتی ڈیل کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو اسے جنگ سے روکنا ہو گا، اگر پاکستان اور بھارت تجارت کر رہے ہوں گے تو برطانیہ کو بھی فائدہ ہو گا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ معاشی، سماجی، سیاسی، سفارتی ہر سطح پر امن کا مقدمہ تگڑا ہے، بھارت کا جنگ کا مقدمہ جھوٹ، نفرت اور عوام کو تقسیم کرنے پرمبنی ہے، انشا اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا، مودی کا جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ اس دنیا میں کوئی جگہ نہیں جہاں میں گیا ہوں اور مجھے کہا ہوکہ جنگ چاہیے، صرف ایک ملک بھارت اور مودی جی کہتا ہے کہ مجھے جنگ چاہیے، جو امن کے لیے آواز اٹھاتے ہیں وہ کامیاب ہوں گے، ان کا کہنا تھا کہ نفرت، تقسیم اور لڑائی کی باتیں دفن کردیں گے۔