سی ایس ایس امتحان کے لیے امیدواروں کی عمر حد میں اضافہ، قومی اسمبلی میں قراردار کثرت رائے سے منظور
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
قومی اسمبلی نے سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کے امتحان کے لیے امیدواروں کی عمر کی حد میں اضافہ کے لیے قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی ایس ایس 2023 کے نتائج کا اعلان، پاس طلبا کا تناسب 2.96 فیصد رہا
رکن قومی اسمبلی نوشین افتخار نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پیش کی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سی ایس ایس کے امتحان کے لیے اہل امیدواروں کی عمر کی حد میں اضافہ کیا جائے۔
محترمہ سیدہ نوشین افتخار صاحبہ نے اسمبلی میں سی ایس ایس کی بالائی عمر کی حد میں اضافے کی قرارداد پیش کی۔
الحمداللہ اسمبلی میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور۔#TeamSNI pic.
— Syeda Nosheen Iftikhar(Shah BB) (@SyedaNosheenPK) May 16, 2025
قرارداد میں کہا گیا تھا کہ سی ایس ایس امتحان کے امیدواروں کی عمر کی حد بڑھا کر 35 سال کردی جائے، اور امیدواروں کو 5 امتحانات کے مواقع دیے جائیں۔
قومی اسمبلی میں مذکورہ قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔
یاد رہے کہ یہ قرارداد اس وقت منظور کی گئی ہے جب فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کی طرف سے سی ایس ایس 2024 کے تحریری امتحان کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی ایس ایس کے امتحان کے نتائج کا اعلان، سوشل میڈیا پر طلبا کو مبارک باد اور میمز کا سلسلہ جاری
سی ایس ایس 2024 کے تحریری امتحان کے نتائج کے مطابق 23 ہزار 100 درخواست دہندگان میں سے صرف 15 ہزار 602 امیدوار تحریری امتحان میں شریک ہوئے، جن میں سے صرف 395 امیدوار پاس ہوئے، یہ کامیابی کی شرح صرف 2.53 فیصد ہے، جو پاکستان میں سرکاری ملازمین کو درپیش دباؤ اور محدود مواقع کی نشاندہی کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امتحان پاکستان سی ایس ایس عمر فیڈرل پبلک سروس کمیشن قومی اسمبلی نوشین افتخارذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان سی ایس ایس فیڈرل پبلک سروس کمیشن قومی اسمبلی نوشین افتخار امیدواروں کی عمر قومی اسمبلی اسمبلی میں سی ایس ایس امتحان کے عمر کی حد کے نتائج کے لیے
پڑھیں:
(غلامی نا منظور )پارٹی 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کرے(عمران خان)
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے
17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگایا جا رہا ہے، سابق وزیراعظم کا بہنوں کے ذریعے پیغام
پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ 27ویں ترمیم لائی جا رہی ہے اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیں اور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں۔ جسٹس سرفراز ڈوگر نے عمران خان کا کیس نہ لگا کر جو سروسز دی ہیں اس کے تحفے میں ان کو اب چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگایا جا رہا ہے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے اپنی بہنوں کے ذریعے جاری پیغام میں انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں 26 ارکان پر پابندیاں لگا دی ہیں، اس سے بہتر ہے ہمارے ارکان اسمبلی کے باہر اپنی اسمبلی لگائیں، 10 محرم کے بعد غلامی کے نظام کیخلاف تحریک شروع کر دیں کیوں کہ قوم کو غلام بنایا جا رہا ہے اور غلام بننے سے بہتر ہے میں ساری زندگی جیل میں رہوں، بات صرف اُن کے ساتھ ہوگی جن کے پاس طاقت ہے۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ پارٹی میں 50 ہزار عہدیداران ہیں اور وہ اپنا وزن اٹھا سکتے ہیں کیوں کہ سیاستدانوں کا کام ہے سیاست کرنا، لیڈ کرنا یا کال دینا ہمارا کام نہیں ہے، انسان جو مرضی پلان بناتا رہے لیکن آخری پلان اللہ کا ہے اور اللہ عمران خان کے ساتھ ہے، عمران خان کے جو احکامات ہوں گے ہم ان کا مکمل فالو اپ کریں گے اور ان کو احکامات پر عمل کرنے کی تاکید کریں گے، عمران خان کو اس پر اپڈیٹ دیا کریں گے۔ان کا کہنا ہے کہ پوری جماعت کیا پورا ملک عمران خان کی پارٹی ہیں، اب یہ عوامی نمائندوں کو ایک ایک کرکے اسمبلی سے نکال رہے ہیں، عمران خان کو مکمل طور پر آئیسولیٹ کردیا گیا ہے، جب تک ہماری عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی جاتی ہم یہی رہیں گے، کم از کم جب ہم پریشر ڈالتے ہیں تو دو بہنوں کی تو ملاقات ہو جاتی ہے۔