قومی اسمبلی نے سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کے امتحان کے لیے امیدواروں کی عمر کی حد میں اضافہ کے لیے قرار داد کثرت رائے سے منظور کرلی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی ایس ایس 2023 کے نتائج کا اعلان، پاس طلبا کا تناسب 2.96 فیصد رہا

رکن قومی اسمبلی نوشین افتخار نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد پیش کی، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سی ایس ایس کے امتحان کے لیے اہل امیدواروں کی عمر کی حد میں اضافہ کیا جائے۔

محترمہ سیدہ نوشین افتخار صاحبہ نے اسمبلی میں سی ایس ایس کی بالائی عمر کی حد میں اضافے کی قرارداد پیش کی۔
الحمداللہ اسمبلی میں قرارداد بھاری اکثریت سے منظور۔#TeamSNI pic.

twitter.com/nGCQkJrF12

— Syeda Nosheen Iftikhar(Shah BB) (@SyedaNosheenPK) May 16, 2025

قرارداد میں کہا گیا تھا کہ سی ایس ایس امتحان کے امیدواروں کی عمر کی حد بڑھا کر 35 سال کردی جائے، اور امیدواروں کو 5 امتحانات کے مواقع دیے جائیں۔

قومی اسمبلی میں مذکورہ قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔

یاد رہے کہ یہ قرارداد اس وقت منظور کی گئی ہے جب فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کی طرف سے سی ایس ایس 2024 کے تحریری امتحان کے نتائج کا اعلان کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سی ایس ایس کے امتحان کے نتائج کا اعلان، سوشل میڈیا پر طلبا کو مبارک باد اور میمز کا سلسلہ جاری

سی ایس ایس 2024 کے تحریری امتحان کے نتائج کے مطابق 23  ہزار 100 درخواست دہندگان میں سے صرف 15 ہزار 602 امیدوار تحریری امتحان میں شریک ہوئے، جن میں سے صرف 395 امیدوار پاس ہوئے، یہ کامیابی کی شرح صرف 2.53 فیصد ہے، جو پاکستان میں سرکاری ملازمین کو درپیش دباؤ اور محدود مواقع کی نشاندہی کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امتحان پاکستان سی ایس ایس عمر فیڈرل پبلک سروس کمیشن قومی اسمبلی نوشین افتخار

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان سی ایس ایس فیڈرل پبلک سروس کمیشن قومی اسمبلی نوشین افتخار امیدواروں کی عمر قومی اسمبلی اسمبلی میں سی ایس ایس امتحان کے عمر کی حد کے نتائج کے لیے

پڑھیں:

مریم نواز کے بیانات کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ

فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا

پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیانات کے خلاف قومی اسمبلی ایوان سے واک آؤٹ کر دیا۔

اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔

اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید قمر کا کہنا تھا ہم ایوان سے بطور احتجاج واک آؤٹ کرتے ہیں۔ آن گراؤنڈ حالات جوں کے توں ہیں اور کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم اس وقت اس ایوان کا حصہ نہیں بن سکتے جب تک حالات تبدیل نہیں ہوتے۔ 

بعد ازاں حکومتی ارکان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو منا کر واپس قومی اسمبلی اجلاس میں لے آئے۔

پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی: مریم نواز

مریم نواز نے ناقدین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی مریم نواز نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیاسی مخالفین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا تھا کہ میں پنجاب کی تذلیل اور نشانہ بنانے والوں کو جواب دوں گی، پنجاب کی بات وزیراعلیٰ نہیں کرے گی تو اور کون کرے گا۔

مریم نواز نے کہا تھا کہ میں نے اپنے لوگوں کی عزت نفس کی بات کی، اس پر کبھی معافی نہیں مانگوں گی۔ سیلاب آگیا تو مانگنا شروع کردو، پنجاب کے پاس وسائل ہیں، باقی تمام صوبوں کے پاس بھی یکساں وسائل ہیں، وہ کہاں جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے وسائل سے لاکھوں سیلاب متاثرین کو گھروں میں آباد کریں گے، کبھی لوگوں کو کشکول پکڑنے کا نہیں کہوں گی۔

دوسری جانب صحافیوں کی جانب سے بھی گزشتہ روز اسلام آباد پریس کلب میں پولیس کی جانب سے تشدد اور توڑ پھوڑ کی مذمت کی اور پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کے نیشنل پریس کلب میں پولیس نے اندر گھس کر ناصرف صحافیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ املاک کی توڑ پھوڑ بھی کی جس پر ملک بھر کی صحافتی تنظیموں نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ 

متعلقہ مضامین

  • سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قائم مقام صدر کی ذمہ داریاں سنبھال لیں
  • محمود خان اچکزئی کا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بننے کا ایک بار پھر امکان
  • مریم نواز کے بیانات کے خلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ
  • قومی اسمبلی اجلاس؛ نیشنل پریس کلب پر پولیس دھاوے کیخلاف صحافیوں کا بائیکاٹ
  • مریم نواز کے بیانات کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
  • مریم نواز کے بیان کیخلاف پیپلز پارٹی کا قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ
  • پی ٹی آئی نے 2014میں بھی استعفے دئیے ‘منظور نہیں کیے تھے، سپیکر قومی اسمبلی 
  • جنرل اسمبلی: سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو ہونے کا جائزہ
  • بلوچستان اسمبلی : گوادر کو میونسپل کارپوریشن کا درجہ دینے کی قرارداد منظور  
  • پی ٹی آئی نے 2014 میں بھی استعفے دیے تھے وہ بھی منظور نہیں کیے تھے، اسپیکر قومی اسمبلی