سوشل میڈیا پر ایک خبر خاصی وائرل ہورہی ہے جس کے مطابق حکومت ان کرنسی نوٹس کو منسوخ کرنے والی ہے جن پر قلم سے کچھ لکھا یا نشان لگایا گیا ہو۔

یہ بھی پڑھیں:

اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ایسے تمام نوٹ 30 جون تک ہی کارآمد رہیں گے اور ان کو بینک سے تبدیل کروایا جاسکتا ہے تاہم یکم جولائی کے بعد ایسے تمام کرنسی نوٹ جن پر ہاتھ سے کچھ بھی تحریر ہوگا وہ کسی کام کے نہیں رہیں گے۔

اس حوالے سے میڈیا نے اسٹیٹ بینک سے رابطہ کیا تاکہ اس خبر کی تصدیق یا تردید ہوسکے جس پر بینک نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ جن کرنسی نوٹس پر قلم کے نشانات یا ہاتھ کی تحریریں ہوں گی وہ یکم جولائی 2025 کے بعد قابل استعمال نہیں رہیں گے۔

مرکزی بینک نے ایسی رپورٹوں کو غلط اور گمراہ کن قرار دے دیا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے چیف ترجمان نور احمد نے واضح کیا ہے کہ مرکزی بینک نے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ کرنسی نوٹ قومی اثاثہ ہیں اور ان کا تقدس برقرار رکھنے کے لیے انہیں احتیاط سے ہینڈل کیا جانا چاہیے تاہم قلم کے نشان والے نوٹوں کے استعمال پر پابندی کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسٹیٹ بینک قلم کی لکھائی والے نوٹ کرنسی نوٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک کرنسی نوٹ کرنسی نوٹ

پڑھیں:

قنبرعلی خان ،بازیاب ہونے والے دونوں افراد کاگروپ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

 

متعلقہ مضامین

  • وہ خاموش نہیں رہیں گی
  • ترکیہ میں گستاخانہ خاکے پر شدید ردعمل، دو کارٹونسٹ گرفتار
  • فری فری فلسطین، ڈیتھ ڈیتھ آئی ڈی ایف کے نعرے لگوانے والے برطانوی سنگر کا امریکی ویزہ منسوخ
  • قنبرعلی خان ،بازیاب ہونے والے دونوں افراد کاگروپ
  • سندھ حکومت نے مال بنانے کے سواکچھ نہیں کیا،جے یو آئی
  • اسٹیٹ بینک اور اس کے ذیلی ادارہ بینکنگ سروسز کارپوریشن عدالتوں کے فیصلوں پر عمل درآمد کرنے کے بجائے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں ،لیاقت علی ساہی
  • آم کھانے والے زرا ہوشیار رہیں، کہیں نقصان نہ ہو
  • کراچی سے روانہ ہونیوالی متعدد پروازیں منسوخ  
  • لڑکیوں کی تعلیم پر خرچ ہونے والے ہر ڈالر سے عالمی معیشت میں تین ڈالر کا فائدہ
  • بجٹ میں ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے والے اداروں کی فہرست میں اضافہ