2022 میں بطور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا بین لاقوامی سطح پر پاکستان کا دفاع کیا، ہمایوں خان
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 مئی2025ء)سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی ہمایوں خان نے بھارت کی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہوں کے سوشل میڈیا اکائونٹس پر پابندی عائد کرنے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ 2022 میں بطور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا بین لاقوامی سطح پر پاکستان کا دفاع کیا۔
(جاری ہے)
اپنے بیان میں ہمایوں خان نے کہاکہ بھارت کی جانب سے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، پاکستان کی خاتون اول آصفہ بھٹو زرداری،ترجمان چیئرمین پی پی پی سرینڈر والا سائی اور نائب صدر پی پی پی شیری رحمان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پابندی عائد کرنے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ 2022 میں بطور وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا بین لاقوامی سطح پر پاکستان کا دفاع کیا۔ انہوںنے کہاکہ 2022 میں بلاول بھٹو زرداری نے بھارت میں مودی سرکار کی جارہیت کے تلے دبے ہوئے مسلمانوں کے لئے بھی آواز اٹھائی، مودی کو عالمی سطح پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بے نقاب کیا۔انہوںنے کہاکہ یہ پابندی آزادی اظہار پر ایک کھلا حملہ ہے، سوشل میڈیا کے اعتدال میں انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، اس طرح کے عمل سے مودی سچائی کو دبا نہیں سکتا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا نے کہاکہ
پڑھیں:
پاکستان کی تاریخ اور جغرافیہ بدل دیں گے؛ بھارتی وزیر دفاع کی گیدڑ بھبکیاں
بوکھلاہٹ کے شکار مودی سرکار کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کھوکھلی دھمکیاں دی ہیں۔
یہ زہرفشانی بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے گجرات میں فوجی اڈّے کے دورے پر اہلکاروں سے خطاب میں کی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیر دفاع نے کہا کہ اگر پاکستان نے سرکریک سیکٹر میں کوئی کارروائی کی تو اس کی تاریخ اور جغرافیہ دونوں بدل دیں گے۔
راج ناتھ سنگھ نے یہ جھوٹا دعویٰ بھی کیا کہ پاکستان سرکریک کے علاقے میں اپنی عسکری موجودگی اور انفرا اسٹرکچر میں اضافہ کر رہا ہے۔
بھارتی وزیر دفاع نے روایتی ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک بار پھر پاکستان پر الزام عائد کیا ہے لیکن کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔
بھارتی وزیر دفاع نے حقائق کو مسخ کرتے ہوئے بے بنیاد دعویٰ بھی کیا کہ 1965 میں بھارتی فوج لاہور تک پہنچ گئی تھی اور یاد رہے کہ سرکریک سے کراچی تک بھی ایک سڑک جاتی ہے۔
بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے سرکریک سیکٹر میں دو نئی تنصیبات کا ورچوئل افتتاح بھی کیا جن میں ٹئی ڈل انڈیپینڈنٹ برتھنگ فسیلٹی اور مشترکہ کنٹرول سینٹر شامل ہیں۔
بھارتی وزیر دفاع کے مطابق ان منصوبوں سے ساحلی دفاعی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔
یاد رہے کہ سرکریک دراصل سندھ اور بھارتی ریاست گجرات کے درمیان واقع دلدلی علاقہ ہے جس پر دونوں ممالک اپنی اپنی ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں۔
اس مسئلے پر ماضی میں کئی بار مذاکرات ہو چکے ہیں، حتیٰ کہ 2006 میں دونوں ممالک نے مشترکہ سروے بھی کروایا اور متفقہ نقشہ تیار کیا تھا لیکن یہ تنازع تاحال حل نہیں ہو سکا۔