Jang News:
2025-08-17@09:23:51 GMT

شیری رحمان کا بھی سوشل میڈيا اکاؤنٹ بھارت میں بلاک

اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT

شیری رحمان کا بھی سوشل میڈيا اکاؤنٹ بھارت میں بلاک

— فائل فوٹو

بھارت میں پاکستانیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا سلسلہ جاری ہے  اب پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر شیری رحمان کا بھی سوشل میڈيا اکاؤنٹ بلاک کردیا گیا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر اور سابق وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا ہے کہ بھارت میں سوشل میڈیا اکاونٹس پر پابندی کا مقصد سچ بولنے والوں کو خاموش کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کے اقدام کا مقصد پہلگام واقعے کے حقائق کو چھپانا ہے۔ بھارت کے اس اقدام کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیے۔

بھارتی حکومت کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو مشہور 8 ہزار اکاونٹس بند کرنے کا حکم

بھارتی حکومت کی جانب سے ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے 8 ہزار سے زائد اکاؤنٹ بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کچھ بھی کر لے حقائق سے نہیں بھاگ سکتا، بھارت نے پہلگام حملے کے بعد بلاجواز جارحیت کی، پاکستان نے ذمہ دارانہ انداز میں دفاع کیا۔

سینئر پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر بھارت نے پھر کسی مہم جوئی کی کوشش کی تو پاکستان مؤثر جواب دے گا۔ پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، دوبارہ قومی خود مختاری پر حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سوشل میڈیا

پڑھیں:

بچوں کے ہاتھوں میں اسمارٹ فون، والدین کو کیا کرنا چاہیے؟

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 اگست 2025ء) جرمنی میں بچوں کو اوسطاً سات سال کی عمر میں اسمارٹ فون استعمال کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ یہ بات ڈیجیٹل ایسوسی ایشن بٹ کوم کے ذریعے پیش کیے گئے والدین کے ایک سروے سے سامنے آئی۔ زیادہ تر والدین (38 فیصد) اپنے بچوں کو دس سے بارہ سال کی عمر کے درمیان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پروفائل بنانے کی اجازت دیتے ہیں، جبکہ 77 فیصد والدین چھوٹے بچوں کے لیے اسے ممنوع سمجھتے ہیں۔

بچوں کو اوسطاً نو سال کی عمر میں اپنا ذاتی اسمارٹ فون دیا جاتا ہے۔

بٹ کوم کے منیجنگ ڈائریکٹر بیرن ہارڈ روہلیڈر نے کہا کہ اتنی کم عمر میں اسمارٹ فون کا استعمال حیران کن ہے۔ سروے میں شامل تقریباً تمام والدین (99 فیصد) نے کہا کہ ان کے لیے یہ اہم ہے کہ ان کا بچہ ہر وقت رابطے میں رہے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے بچوں کو اوسطاً گیارہ سال کی عمر میں سمارٹ واچ دی جاتی ہے۔

انڈر 15 بچے: سوشل میڈیا کا استعمال ممنوع، ماکروں کی تجویز

چھ سے نو سال کی عمر کے بچوں کے 94 فیصد والدین اسمارٹ فون کے استعمال کے لیے قوانین بناتے ہیں، جبکہ 13 سے 15 سال کے نوعمر بچوں کے لیے یہ شرح 40 فیصد ہے۔

تاہم والدین کی تقریباً نصف تعداد نے تسلیم کیا کہ ان کا بچہ اکثر طے شدہ وقت سے زیادہ اسمارٹ فون استعمال کرتا ہے۔

روہلیڈر نے والدین کی رول ماڈل کے طور پر اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ والدین کو خود بھی موبائل پر کم وقت صرف کرنا چاہیے۔ سوشل میڈیا: مواقع اور خطرات

والدین سوشل میڈیا کے بارے میں مختلف نقطہ نظر رکھتے ہیں۔ 78 فیصد والدین کا خیال ہے کہ ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ بچے اپنے دوستوں کے ساتھ رابطے میں رہ سکتے ہیں۔

تاہم 80 فیصد والدین کو خدشہ ہے کہ ان کا بچہ سوشل میڈیا پر 'غلط سلوک‘ کا شکار ہو سکتا ہے اور 53 فیصد نے بتایا کہ ان کے بچوں کے ساتھ یہ واقعہ ہو چکا ہے۔

سوشل میڈیا کا بھوت اور بچوں کی ذہنی صحت

ایک تہائی والدین نے کہا کہ ان کے بچے کے ساتھ آن لائن اجنبی بالغ افراد کی طرف سے ''رابطہ کیا گیا یا انہیں ہراساں کیا گیا۔‘‘ روہلیڈر نے ایک اور مطالعے کا حوالہ دیا، جس کے مطابق 16 فیصد بچوں نے خود کو آن لائن بُلنگ کا شکار بتایا، جبکہ سات فیصد نے اجنبیوں کی طرف سے رابطے کی اطلاع دی۔

والدین کی ذمہ داری اور کمزوریاں

خدشات کے باوجود صرف 38 فیصد والدین باقاعدگی سے اپنے بچوں سے سوشل میڈیا کے تجربات پر بات کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ تقریباً نصف والدین پلیٹ فارمز کی رازداری کی سیٹنگز کو تبدیل نہیں کرتے حالانکہ یہ تمام پلیٹ فارمز پر ممکن ہے۔ 47 فیصد والدین اپنے بچوں کی تصاویر آن لائن شیئر نہ کرنے پر توجہ دیتے ہیں۔

روہلیڈر نے کہا کہ والدین کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کرنے کی گنجائش موجود ہے اور انہیں بچوں سے سوشل میڈیا اور موبائل فون کے استعمال کے حوالے سے باقاعدگی سے گفتگو کرنی چاہیے۔

پاکستان: سولہ برس سے قبل سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی کا بل کیا ہے؟

انہوں نے اسکولوں میں ڈیجیٹل خواندگی کی تعلیم کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس کی 79 فیصد والدین نے سروے میں حمایت کی۔

ایک چوتھائی والدین خود کو ڈیجیٹل طور پر کم ماہر سمجھتے ہیں، جبکہ 41 فیصد کو سوشل میڈیا سے یہ تاثر ملتا ہے کہ ''دوسرے خاندان سب کچھ بہتر طریقے سے سنبھالتے ہیں‘‘۔ تاہم 24 فیصد والدین نے آن لائن تربیتی مشورے بھی حاصل کیے ہیں۔

سروے میں بٹ کوم نے چھ سے 18 سال کی عمر کے بچوں کے ایک ہزار سے زائد والدین سے ٹیلی فون پر بات کی اور نتائج اخذ کیے۔ادارت: شکور رحیم

متعلقہ مضامین

  • سوشل میڈیا پر پاکستانی پرچم کی بےحرمتی کرنے والے ملزم گرفتار
  • ٹرمپ کہاں سے آرڈر لیتا ہے، سوشل میڈیا کی دلچسپ بحث
  • بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا، ایس ایم تنویر
  • ماریہ بی نے لاہور میں ہم جنس پرستوں کی خفیہ پارٹی کو بے نقاب کردیا؛ حکومت پر برہم
  • بھارت چین سے نہیں بیٹھے گا، مقابلہ کرنے کیلئے ایشین ٹائیگر بننا پڑے گا: ایس ایم تنویر
  • بچوں کے ہاتھوں میں اسمارٹ فون، والدین کو کیا کرنا چاہیے؟
  • سینیٹر فیصل جاوید کا بھارت کا جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب کرنے پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ٹائیگرز کو سول ایوارڈز دینے کا مطالبہ
  • دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کیخلاف کریک ڈاؤن
  • دہشتگردوں کیخلاف کریک ڈاؤن، 850 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس رپورٹ، سیکڑوں بلاک
  • پاکستان کے یومِ آزادی پر مودی کا نفرت انگیز پیغام، سوشل میڈیا صارفین کی شدید تنقید