نیویارک(نیوز ڈیسک)امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارتی میڈیا نے پاک بھارت جنگ کے دوران بڑھ چڑھ کر جھوٹ کو پھیلایا، جھوٹ پھیلانے میں بھارت کے وہ میڈیا گروپس بھی پیش پیش رہے جو ماضی میں اچھی ساکھ کے حامل سمجھے جاتے تھے۔

نیو یارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں بھارتی میڈیا کی جھوٹی خبروں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ بھارتی میڈیا نے یہاں تک دعویٰ کر ڈالا کہ بھارت نے پاکستان کی نیوکلیئر بیس کو نشانہ بنا دیا ہے۔

اخبار کے مطابق کسی نے کہا پاکستان کے دو طیارے مار گرائے، کراچی پورٹ پر بھی حملہ ہوگیا۔

نیو یارک ٹائمز کے مطابق یہ دعوے حملوں کی تفصیلات و جزیات تک کے ساتھ پیش کیے گئے مگر یہ سب جھوٹ تھا، اخبار نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کی چار روزہ لڑائی کے دوران جنگی ہیجان میں مبتلا بھارتی اینکرز اور مبصرین چیئر لیڈرز بنے ہوئے تھے۔

امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق حب الوطنی کے بخار میں مبتلا بھارتی میڈیا نے یہاں تک کہہ دیا کہ پاکستان کی نیوکلیئر سائٹ سے تابکاری شروع ہو چکی، جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کیلئے ایٹمی سائٹ کے نقشے اور سیٹلائٹ تصاویر اسکرین پر دکھائی گئی۔
مزیدپڑھیں:آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس میں کمی پر اعتراض اٹھا دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھارتی میڈیا نے نیو یارک ٹائمز

پڑھیں:

پاک انڈیا جنگ کے دوران طالبان کے اہم وزیر نے بھارت کا خفیہ دورہ کیا؛ برطانوی میڈیا

برطانوی نشریاتی ادارے ’’بی بی سی پشتو‘‘ نے دعویٰ کیا کہ نائب وزیر داخلہ ابراہیم صدر بھارت کے خفیہ دور پر گئے تھے۔

بی بی سی کے مطابق اس دورے کی اہمیت اس لیے بھی بڑھ جاتی ہے کہ یہ پاک بھارت کشیدگی کے عروج کے دنوں میں کیا گیا اور ابراہیم صدر کو طالبان کے امیر ملا ہبتہ اللہ کے نہایت قریب بھی سمجھا جاتا ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ابراہیم صدر کو طالبان حکومت کے اہم اور اسٹریٹیجک سیکیورٹی کے امور میں مہارت کے باعث فیصلہ سازی میں اہمیت دی جاتی ہے۔

بھارتی اخبار ’سنڈے گارڈیئن‘ نے طالبان حکومت کے ایک اہم عہدیدار کے بھارت دورے کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا تھا کہ اس دورے کی ٹائمنگ اہم ہے۔

تاہم طالبان حکومت اور بھارت کی جانب سے اس خفیہ دورے کی تاحال تردید یا تصدیق نہیں کی گئی۔ 

یاد رہے کہ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے گذشتہ روز طالبان حکومت کے وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ٹیلی فون پر بات کی ہے۔

بھارت کا خفیہ دورہ کرنے والے طالبان وزیر ابراہیم صدر کون ہیں ؟

بی بی سی نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ ابراہیم صدر ایک سخت گیر فوجی کمانڈر ہیں جن کی پیدائش 1960 میں ہوئی تھی۔

ابراہیم صدر سنہ 90 کی دہائی میں طالبان کے پہلے دور حکومت میں نائب وزیرِ دفاع تھے اور سابق امیرِ طالبان ملا اختر منصور کے بھی نہایت قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔

انھوں نے مئی 2021 میں جنوبی ہلمند صوبے میں طالبان کی جانب سے لڑائی کی قیادت کی اور اقتدار سنبھال لیا تھا۔

مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ابراہیم صدر کے بارے میں یہ بھی مشہور ہے کہ وہ ان طالبان فوجی رہنماؤں میں سے ہیں جن کے ایران کے پاسدارانِ انقلاب کی قدس فورس سے قریبی روابط ہیں۔

بی بی سی مانیٹرنگ کے مطابق اکتوبر 2018 میں امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی ایسٹ کنٹرول (او ایف اے سی) نے ابراہیم صدر کو خودکش حملوں اور دیگر خطرناک سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں ایک فہرست میں ڈال دیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • نیویارک ٹائمز نےآپریشن بنیان مرصوص کو پاک فوج کی بڑی کامیابی قراردیدیا
  • امریکی جریدے نے بنیان مرصوص کو پاک فوج کی بڑی کامیابی قرار دیدیا،جنرل عاصم منیر قومی نجات دہندہ قرار
  • ’’بھارت کی جارحیت کیخلاف فتح نے یکا یک سب کچھ بدل کر رکھ دیا‘‘نیویارک ٹائمز نے ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کو پاک فوج کی بڑی کامیابی قرار دیدیا
  • نیویارک ٹائمز نے آپریشن ’بنیان مرصوص‘ کو مسلح افواج پاکستان کی بڑی کامیابی قرار دیدیا
  • امریکی جریدے نے بنیان مرصوص کو پاک فوج کی بڑی کامیابی قرار دیدیا،جنرل سید عاصم منیر قومی نجات دہندہ قرار
  • معرکہ حق: معروف امریکی جریدے نے آپریشن بُنیان مرصوص کو پاک فوج کی بڑی کامیابی قرار دیدیا
  • ڈنمارک کے اخبار نے بھی بھارتی جھوٹ فاش کردیا
  • پاک انڈیا جنگ کے دوران طالبان کے اہم وزیر نے بھارت کا خفیہ دورہ کیا؛ برطانوی میڈیا
  • قطر کے ایئر بیس پر امریکی فوجیوں کے سامنے صدر ٹرمپ کا رقص؛ ویڈیو وائرل