اپنے ایک جاری بیان میں ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مسلمان باہمی اتحاد و یکجہتی کے ساتھ اس باغی رژیم کا مقابلہ کریں۔ ورنہ اسرائیل کے اس طرز عمل سے نہ صرف سارا خطہ پہلے سے زیادہ نا امن ہو جائے گا بلکہ عالمی امن کو بھی شدید خطرات لاحق ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے کہا کہ "الحدیدہ"، "رأس عیسی" اور "الصلیف" بندرگاہوں سمیت یمن کے سول و اقتصادی ڈھانچے پر حملے نہ صرف بین الاقوامی قوانین و اقوام متحدہ کے منشور کی واضح خلاف ورزی ہیں بلکہ یہ انسانیت کے خلاف آشکار جنگی جرائم و جارحیت ہے۔ یہ حملے اس وقت انجام پا رہے ہیں جب یمنی عوام کو محاصرے اور دوہرے انسانیت سوز سلوک کا سامنا ہے۔ اسماعیل بقائی نے کہا کہ یمن کے اہم انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کا مقصد انہیں زندگی کی بنیادی ضروریات تک رسائی سے محروم کرنا ہے۔ جو کہ ایک ظالمانہ فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ و مسلمان ممالک پر صیہونی جارحیت امریکہ، برطانیہ اور بعض مغربی ممالک کی مسلسل حمایت کی بدولت انجام پا رہی ہے۔ بلاشبہ امریکہ، برطانیہ اور بعض مغربی ممالک نے صیہونی رژیم کی بلا مشروط حمایت جاری رکھی ہوئی ہے جس نے اسرائیل کو قانون شکنی، بچوں و خواتین سمیت نہتے فلسطینی شہریوں کے قتل عام اور اب مظلوم یمنی عوام کے خلاف ارتکاب جُرم پر مزید اُکسا دیا ہے۔

یہ ممالک بلا فاصلہ اسرائیلی جرائم میں شریک ہیں اور انہیں عالمی رائے عامہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا۔ انہوں نے سنگین صیہونی جرائم و جارحیت پر اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کو اخلاقی اقدار کا زوال قرار دیا۔ اس دوران اسماعیل بقائی نے مسلسل صیہونی حملوں کے نتیجے میں بے گناہ یمنی عوام کی شہادتوں پر اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو چاہئے کہ وہ اپنا اخلاقی و مذھبی فریضہ سمجھتے ہوئے اسرائیل کے تسلط پسندانہ جنگی جنون کے سامنے اٹھ کھڑے ہوں۔ مسلمان باہمی اتحاد و یکجہتی کے ساتھ اس باغی رژیم کا مقابلہ کریں۔ ورنہ اسرائیل کے اس طرز عمل سے نہ صرف سارا خطہ پہلے سے زیادہ نا امن ہو جائے گا بلکہ عالمی امن کو بھی شدید خطرات لاحق ہوں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسماعیل بقائی نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

اسلام آباد: منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر سے مبینہ رابطہ، دو پولیس اہلکار برطرف

اسلام آباد:

منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر سے مبینہ رابطوں پر دو پولیس اہلکاروں کو نوکری سے برخاست کر دیا گیا۔

ڈی آئی جی اسلام آباد محمد جواد طارق نے بتایا کہ منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر سے مبینہ رابطوں پر دو اہلکاروں کو برخاست کردیا گیا، جن میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر اظہر محمود اور کانسٹیبل خالد محمود شامل ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ قتل کے مقدمے کی تفتیش کے دوران دونوں اہلکار قتل میں ملوث ملزم اور بدنام زمانہ منشیات فروش سے ٹیلی فونک رابطے میں تھے، برخاست اہلکار اشتیاق عباسی کے قتل میں ملوث ملزم عامر عرف عامری سے رابطہ میں تھے۔

ڈی آئی جی اسلام آباد نے بتایا کہ دونوں اہلکاروں کو انکوائری میں قصوروار پائے جانے پر سزائیں سنائی گئیں، اختیارات سے تجاوز، محکمہ پولیس کی بدنامی کا باعث بننے والے اہلکاروں کی پولیس میں کوئی جگہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن، ناقص کارکردگی، اختیارات سے تجاوز اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ میں ناکامی پر سخت محکمانہ سزائیں ہوں گی، تمام افسران اور اہلکار اپنی کمرکس لیں اور پوری ایمان داری سے فرائض سرانجام دیں۔

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد: منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ عناصر سے مبینہ رابطہ، دو پولیس اہلکار برطرف
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور بینچ کی تبدیلی پر تنازع کھڑا ہو گیا
  • اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک اور بینچ تبدیلی پر نیا تنازع کھڑا ہو گیا 
  • سعودی عرب کی غزہ کے نہتے شہریوں پر صیہونی حملوں کی مذمت
  •  حالیہ بحران کے دوران افغان حکمرانوں اور میاں نواز شریف کی خاموشی لمحہ فکریہ اور معمہ ہے، لیاقت بلوچ 
  • صیہونی وزیر جنگ کی انصار الله کے سربراہ کو قتل کرنے کی دھمکی
  • ہم ذلت کیساتھ مذاکرات نہیں کریں گے، سید عبدالمالک الحوثی
  • بھارت تمہارے جنگی جنون کا بخار اتر چکا، اب امن کی بات کرو، ہم تیار ہیں، وزیراعظم
  • "اسلامی دنیا میں امریکی صدر کے پرتپاک استقبال" کیساتھ ساتھ "غزہ میں اسرائیلی جنگی جرائم" بھی جاری