کیا نشان زدہ پاکستانی کرنسی نوٹ قابل قبول نہیں رہے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, May 2025 GMT
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا ہے کہ پاکستانی روپیہ (PKR) کے کرنسی نوٹ جن پر قلم کے نشانات یا ہاتھ کی تحریریں ہیں، یکم جولائی 2025 سے غلط ہو جائیں گے۔
مرکزی بینک نے ایسی رپورٹوں کو غلط اور گمراہ کن قرار دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک کے چیف ترجمان نور احمد نے واضح کیا کہ مرکزی بینک نے ایسا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسٹیٹ بینک: شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان، نئی مانیٹری پالیسی جاری
ترجمان کے مطابق یہ بیان سوشل میڈیا اور کچھ نیوز پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والے ایک جعلی نوٹس کے جواب میں آیا ہے جس میں یہ تجویز کیا گیا ہے کہ نشان زد کرنسی نوٹ اگلے مالی سال سے قانونی ٹینڈر کے طور پر ختم ہو جائیں گے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ کرنسی نوٹ قومی اثاثہ ہیں اور ان کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے لیے انہیں احتیاط سے ہینڈل کیا جانا چاہیے تاہم قلم کے نشان والے نوٹوں کے استعمال پر پابندی کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک پاکستانی کرنسی ترجمان اسٹیٹ بینک نشان زدہ نوٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیٹ بینک پاکستانی کرنسی ترجمان اسٹیٹ بینک نشان زدہ نوٹ اسٹیٹ بینک کرنسی نوٹ
پڑھیں:
مالی سال 2024-2025 کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب ڈالرز کا اضافہ
اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق مالی سال 2024-2025 کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر میں 5 ارب 12 کروڑ ڈالرز کا اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مالی سال کے دوران زرمبادلہ کے سرکاری زخائر میں 5 ارب 12 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا۔
مالی سال کے اختتام 30 جون 2025 کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 14 ارب 51 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئی۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق گزشتہ مالی سال 2023-2024 کے اختتام 30 جون 2024 کو زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر کی مالیت 9 ارب 39 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔